چین ہنگری تعاون کے نتیجہ خیز ثمرات

چین کے صدر شی جن پھنگ ہنگری کے صدر تماس سلیوک اور وزیر اعظم وکٹر اوربان کی دعوت پر ہنگری کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔سربیا، ہنگری اور فرانس صدر شی جن پھنگ کے حالیہ سرکاری دوروں کے تین مقامات ہیں۔ ان یورپی ممالک میں سے ہر ایک کی چین کے ساتھ گہری دوستی ہے اور حالیہ برسوں میں اس نے نتیجہ خیز تعاون کا مشاہدہ کیا ہے۔ہنگری کے ساتھ چین کے روابط کی بات کی جائے تو 2015میں ہنگری چین کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی دستاویز پر دستخط کرنے والا پہلا یورپی ملک ہے۔ اس کے بعد سے فریقین کی دوستی مزید پروان چڑھی ہے اور سیاسی، تجارتی اور عوامی سطح پر تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔

رواں سال فروری کے اوائل میں ہنگری میں چینی سفارت خانے کی جانب سے 2024 کے چینی قمری نئے سال کا جشن منانے کے لیے منعقدہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے ہنگری کے وزیر برائے قومی معیشت مارٹن ناگی نے ہنگری اور چین کے درمیان تعاون کی متحرک توسیع کو سراہا، خاص طور پر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) فریم ورک کے تحت تعاون کی ستائش کی۔سنہ 2010 میں ہنگری نے "مشرق کی جانب کھلنے" کے نام سے ایک اقتصادی حکمت عملی کا آغاز کیا اور چین نے تین سال بعد بی آر آئی کا اعلان کیا۔ جون 2015 ء میں ہنگری کی جانب سے بی آر آئی کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط چین کے مجوزہ بی آر آئی اور ہنگری کی "مشرق کی جانب کھلنے" کی حکمت عملی کی کامیاب تکمیل کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ اور سربیا کے دارالحکومت بلغراد کو ملانے والے ہنگری۔سربیا ریلوے منصوبے کی تعمیر اس وقت آسانی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ ہنگری سیکشن پر کام جولائی 2020 میں شروع ہوا اور فروری 2022 میں سول انجینئرنگ کی تعمیر کے مرحلے میں داخل ہوا۔ یہ منصوبہ جولائی 2025 تک مکمل ہو گا ۔لائن کا 152 کلومیٹر ہنگری سیکشن چائنا ریلوے الیکٹریفیکیشن انجینئرنگ گروپ اور ہنگری کے شراکت داروں کے کنسورشیم کے ذریعے تعمیر کیا جارہا ہے۔اس ریلوے کی مدد سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا دورانیہ آٹھ گھنٹے سے کم ہو کر تقریباً ساڑھے گھنٹے رہ جائے گا ، توقع ہے کہ یہ منصوبہ ممالک میں لاجسٹک مراکز کی تعمیر کا باعث بنے گا اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو آگے بڑھائے گا۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہنگری میں چینی کمپنیاں جیسے ہواوے اور بی وائی ڈی ،ہنگری کی معاشی مسابقت کو بڑھانے میں چینی سرمایہ کاری کے کلیدی کردار کو اجاگر کرتی ہیں۔ہنگری کی انویسٹمنٹ پروموشن ایجنسی کی جانب سے شائع کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال ہنگری کو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ 13 ارب یورو (14.1 ارب ڈالر) موصول ہوئے، جس میں چینی سرمایہ کاروں کے 7.6 ارب یورو بھی شامل ہیں۔چین اور ہنگری کے درمیان اقتصادی تعاون سے گزشتہ پانچ سالوں میں 8.5 بلین یورو کی سرمایہ کاری، 33 منصوبوں اور 13س ہزار سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔چینی وزارت خارجہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2022 میں باہمی تجارت کا حجم 15.52 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو 2013 کے مقابلے میں 84 فیصد زیادہ ہے۔

دونوں ممالک کے مابین افرادی و ثقافتی روابط کی بات کی جائے تو چینی زبان ہنگری میں ایک مقبول موضوع ہے. یہ ہنگری کے قومی تعلیمی نظام میں شامل ہے، اور طلباء پرائمری اور مڈل اسکولوں میں اپنی غیر ملکی زبان کے طور پر چینی زبان کا انتخاب کرسکتے ہیں.ہنگری میں چینی سفارت خانے کے مطابق، چین اور ہنگری فی الحال ہر سال ایک دوسرے کو تقریباً 220 اسکالرشپس فراہم کرتے ہیں تاکہ طالب علموں کے تبادلے کی حوصلہ افزائی کی جاسکے جو نوجوانوں کو ایک دوسرے کے ممالک میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دیتے ہیں.فریقین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ عوام کے درمیان دوستی ممالک کے درمیان تعلقات کی کلید ہے اور عوام دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی بنیاد ہیں۔

دوسری جانب ،رواں سال چین اور ہنگری کے مابین سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ماہرین کے نزدیک فریقین کے تعلقات اپنی تاریخ کی بہترین سطح پر ہیں اور توقع ہے کہ صدر شی جن پھنگ کے حالیہ دورے کے بعد آنے والے عرصے میں دونوں ممالک کے مابین تعاون مزید بلندیوں کو چھوئے گا۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 617157 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More