چین اور ہنگری نے دوطرفہ تعلقات کو "نئے دور میں ہمہ موسمی جامع اسٹریٹجک
شراکت داری" تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔اس فیصلے کا اعلان چین کے صدر شی جن
پھنگ اور ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے درمیان ہونے والی بات چیت کے
دوران کیا گیا۔دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں کی جانب لے جاتے ہوئے دونوں
رہنماؤں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اس فیصلے سے چین ہنگری تعلقات کی مستقبل
کی ترقی کی راہ ہموار ہو گی اور اس سے دوطرفہ تعاون کو نئی اور طاقتور
تحریک ملے گی اور دونوں ممالک کے عوام کے لئے ایک بہتر مستقبل تشکیل دیا
جائے گا۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ رواں سال چین اور ہنگری کے مابین سفارتی تعلقات
کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے ، شی جن پھنگ نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ
باہمی اعتماد کے ساتھ اچھے دوست اور جیت جیت پر مبنی تعاون کے لئے اچھے
شراکت دار بنے رہیں۔
نئے دور میں ہمہ موسمی جامع اسٹریٹجک شراکت داری
ہنگری کے دورے سے قبل شی جن پھنگ نے ہنگری کے اخبار مگیار نیمزیٹ میں شائع
شدہ ایک مضمون میں کہا کہ فریقین کے دو طرفہ تعلقات تاریخ میں اپنی بہترین
سطح پر ہیں ۔چین ہنگری سرمایہ کاری اور تعاون کی رپورٹ کے مطابق 2023 میں
باہمی تجارت کا حجم 14.52 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو 2013 کے مقابلے میں 73
فیصد زیادہ ہے۔ دریں اثنا ، ہنگری میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری 2023
میں 7.6 بلین یورو تک پہنچ گئی ، جو ہنگری کی کل براہ راست غیر ملکی سرمایہ
کاری کا 58 فیصد ہے۔
ہنگری پہلا یورپی ملک ہے جس نے چین کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی دستاویز
پر دستخط کیے ہیں۔ حالیہ برسوں میں ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے ہنگری کی
"مشرق کی جانب کھلنے" کی حکمت عملی کے ساتھ زیادہ قریبی ہم آہنگی پیدا کی
ہے ، جس سے تجارت ، سرمایہ کاری ، مالیات اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ عملی
تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔گزشتہ دسمبر میں ، چینی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی
کمپنی بی وائی ڈی نے ہنگری میں اپنی پہلی یورپی نئی توانائی مسافر گاڑی
فیکٹری تعمیر کرنے کا اعلان کیا ، جسے ہنگری کے وزیر خارجہ اور تجارت پیٹر
سزجرتو نے "ہنگری کی معاشی تاریخ میں سب سے اہم سرمایہ کاری میں سے ایک"
قرار دیا۔
شی جن پھنگ نے اوربان کو بتایا کہ چینی جدید کاری یقینی طور پر ہنگری اور
دنیا کے دیگر ممالک کے لئے مزید مواقع لائے گی ، انہوں نے مزید کہا کہ
ہنگری کو چینی جدیدکاری کی راہ پر چین کا ساتھی بننے پر خوش آمدید کہا جاتا
ہے۔
ہنگری کے صدر تماس سلیوک کے ساتھ ملاقات کے دوران شی جن پھنگ نے کہا کہ چین
ہنگری کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ چین کی جدید کاری اور
ہنگری کی "مشرق کی جانب کھلنے" کی حکمت عملی کے درمیان زیادہ ہم آہنگی کو
فروغ دیا جاسکے، بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی درست سمت میں مسلسل رہنمائی کے
ساتھ ساتھ چین اور وسطی اور مشرقی یورپی ممالک کے درمیان تعاون کو مزید
گہرا اور مستحکم کیا جاسکے۔
چین ہنگری دوستی کی مضبوطی
شی جن پھنگ نے اپنے مذکورہ مضمون میں زور دیتے ہوئے کہا کہ عوامی رابطے چین
ہنگری تعلقات کے لئے طاقت کا ایک لامتناہی ذریعہ ہیں ، انہوں نے مزید کہا
کہ دونوں ممالک کے عوام کے مابین جتنے زیادہ تبادلے ہوں گے ، دوستی کی
بنیادیں اتنی ہی مضبوط ہوں گی۔چین کے 2023 کے جشن بہار سے قبل بوڈاپیسٹ میں
ہنگری اور چینی دو لسانی اسکول کے دو طالب علموں نے صدر شی اور ان کی اہلیہ
پروفیسر پھنگ لی یوان کو ایک خط لکھا، جس میں انہوں نے نئے سال کی مبارکباد
دی اور چینی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔اپنے
جواب میں شی جن پھنگ نے ہنگری کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ چین کے
بارے میں مزید جانیں اور چین ہنگری دوستی کے سفیر بنیں۔
ہنگری زبان کے کورسز بہت سے چینی یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل ہیں. دریں
اثنا، کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ اور کنفیوشس کلاس رومز، جہاں طالب علم چینی سیکھ
سکتے ہیں، ہنگری میں مقبولیت اور پزیرائی حاصل کر رہے ہیں.اسی طرح ذیلی
قومی سطح پر تبادلے اور باہمی دورے بھی بڑھ رہے ہیں۔ براہ راست مسافر
پروازیں ہر ہفتے "ڈبل ڈیجٹ" تک پہنچ جاتی ہیں اور دو طرفہ سفر کو آسان
بنانے کے لئے موئثر اقدامات موجود ہیں ، جس سے خاطر خواہ نتائج برآمد ہو
رہے ہیں۔
اسی باعث شی جن پھنگ نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ اپنی اپنی زبانوں کی
تعلیم کی حمایت جاری رکھیں اور دونوں ممالک کے عوام اور اداروں کے درمیان
مزید رابطے اور تعامل کی حوصلہ افزائی کریں۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چین
کی ترقی یورپ کے لئے خطرے کے بجائے ایک موقع ہے ، اوربان نے شی جن پھنگ کو
بتایا کہ ہنگری نام نہاد "حد سے زیادہ صلاحیت" یا "ڈی رسکنگ" کے بیانیے کو
نہیں مانتا ہے۔اس دورے کے دوران ہنگری نے یہ واضح پیغام بھی دیا کہ اس کا
چین کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کا عزم غیر متزلزل ہے اور وہ کسی بھی طاقت
سے خوف ذدہ نہیں ہوگا۔
|