لاپتہ افراد اور کرائے کے سپاہی

شیخ شرف الدین سعدی ؒ ایک حکایت میں تحریر کرتے ہیں کہ کسی ملک کا بادشاہ کسی مہلک بیماری میں مبتلاہوگیا کافی علاج کے بعد بھی اسے آرام نہ آیا توطبیبوں نے صلاح مشورہ کے بعد کہا کہ اس بیماری کا علاج صرف انسان کے پتے سے کیاجاسکتاہے اور وہ بھی ایک ایسا انسان جس کے اندر خاص نشانیاں ہوں یہ کہہ کر طبیبوں نے وہ نشانیاں بتائیں بادشاہ نے حکم دیا کہ شاہی پیادے پورے ملک میں گھوم پھر کر تلاش کریں اور جس شخص میں یہ نشانیوں ہوں اسے لے آئیں پیادوں نے تلاش شروع کردی خدا کاکرنا کیا ہوا کہ ایک غریب کسان کے بیٹے میں وہ ساری نشانیاں مل گئیں پیادوں نے کسان کو ساری بات بتائی اور کہا کہ بادشاہ کے علاج کے لیے تیرے بیٹے کے پتے کی ضرورت ہے اسے ہمارے ساتھ بھیج دے اور اس کے بدلے جتنا روپیہ چاہے لے لے کسان بہت غریب تھا ڈھیر سارا روپیہ ملنے کی بات سن کر آمادہ ہوگیا اور اپنے بیٹے کو سپاہیوں کے ساتھ بھیج دیا سپاہی کسان کے بیٹے کو بادشاہ کے پاس لے آئے ا ب قاضی سے پوچھا گیا کہ اس لڑکے کو قتل کرکے اس کے جسم سے پتا نکالنا جائز ہوگا یا نہیں قاضی صاحب نے فتویٰ دے دیا کہ بادشاہ کی جان بچانے کے لیے ایک جان کو قربان کرنا جائز ہے قاضی کے فتوے کے بعد لڑکے کو جلاد کے حوالے کردیا گیا تاکہ اسے قتل کرکے اس کا پتا نکال لے لڑکا بالکل بے بس تھا اور خاموشی سے اپنے قتل کی تیاریاں دیکھ رہاتھا زبان سے کچھ نہ کہہ سکتا تھا لیکن جب جلادتلوار لے کر اس کے سر پر کھڑاہوا تو اس نے آسمان کی طرف دیکھا اور اس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ آگئی بادشاہ وہاں موجودتھا اس لڑکے کو مسکراتے دیکھا تو بڑا حیران ہوا کہ جلاد کے ہاتھ میں ننگی تلوار دیکھ کربڑے بڑے بہادر کانپنے لگتے ہیں بادشاہ نے جلاد کو رکنے کا اشارہ کرکے لڑکے کو اپنے پاس بلایا اور پوچھا کہ لڑکے یہ تو بتا کہ یہ مسکرانے کاکون سے موقع ہے لڑکے نے جواب دیاحضور والا دنیا میں کسی انسان کا سب سے بڑا سہارا اس کے ماں باپ ہوتے ہیں لیکن میں نے دیکھا کہ میرے ماں باپ نے روپے کے لالچ میں مجھے آپ کے سپرد کردیا ماں باپ کے بعد دوسرا سہارا انصاف کرنے والا قاضی اور بادشاہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی ظالم کسی کو ستائے تو وہ اسے روکیں لیکن قاضی اور بادشاہ نے میرے ساتھ انصاف نہ کیا اب میرا آخری سہارا اللہ کی ذات تھی اور میں دیکھ رہا تھا کہ جلاد ننگی تلوار لے کر میرے سرپر پہنچ گیا اور اللہ کا انصاف بھی ظاہر نہیں ہورہا بس یہ سوچ کر مجھے ہنسی آگئی لڑکے کی بات سن کر بادشاہ کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور اس نے حکم دیا کہ لڑکے کو چھوڑ دو ہم یہ بات پسند نہیں کرتے کہ ہماری جان بچانے کے لیے کسی بے گناہ کی جان لی جائے بادشاہ نے بہت محبت سے لڑکے کو گود میں بٹھا کر پیار کیا اور قیمتی تحائف دے کر رخصت کردیا اس دن سے بادشاہ کی بیماری کم ہونا شروع ہوگئی اور وہ بالکل تندرست ہوگیا اس حکایت میں شیخ سعدی ؒ یہ نکتہ بیان کرتے ہیں کہ جان خواہ بادشاہ کی ہو یا کسی غریب کی قدر وقیمت میں دونوں برابرہیں خود غرض بن کر دوسروں کی جانیں پامال کرنے والے دنیانوی لحاظ سے بھی کبھی اتنے فائدے میں نہیں رہتے جس قدر نفع میں خلق خدا پر رحم کرنے والے رہتے ہیں ۔

قارئین ”طبلے والی سرکار “قبلہ جنرل مشرف نے امریکی دھمکیوں اور لالچ میں آکر جس سلسلہ کا آغاز کیا اور پاکستان کی سلامتی پرسمجھوتہ کرتے ہوئے پاکستانی ہوائی اڈے ،بندرگاہیں اور تمام ”لاجسٹک سپورٹ “امریکہ کے سپردکرنے کے بعد بے غیرتی کے سلسلے کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ڈالروں کے عوض محب وطن دین دار پاکستانیوں کو القاعدہ کا رکن اور بنیاد پرست مسلمان قرار دے کر امریکہ کے حوالے کیا اور یہ سلسلہ ایسے انداز سے کیا کہ ایک امریکی سیاست دان نے آن ریکارڈ یہاں تک کہہ دیا ”پاکستانی قوم اس حد تک بے غیرت ہے کہ روپے پیسے کے لیے یہ اپنے محترم ترین رشتے کو بھی فروخت کرسکتی ہے “یہاں ہم نے اصل لفظ کو محترم ترین رشتے سے بدل دیا ہے یہاںسے ہی انداز ہ لگالیجئے کہ جس غیر ملکی آقاکے لیے جنرل مشرف نے پاکستان کے تمام مفادات پس پشت ڈال دیئے اور بے غیرتی والی زندگی قبول کرلی ان کے پاکستانی قوم کے بار ے میں کیا نادر خیالات ہیں افواج پاکستان کو طبلے والی سرکار نے کرایے کا فوجی بناکر امریکی مفادات کی خاطر اپنے ہی ہم وطنوں قبائلیوںسے لڑوادیا اور ملک میں فسا د کی ایسی فضا پیداہوئی کہ پچاس ہزارکے قریب پاکستانی فوجی اور معصوم شہری امریکی جنگ کی نذرہوگئے آج امریکہ نے پاکستان کو اچھی طرح استعمال کرنے کے بعد تازہ ترین عندیہ یہ دیاہے کہ اب امریکی افواج پاکستان کے مختلف علاقوں میں سرجیکل سٹرائکس کریں گی پہلے امریکہ کی خواہش تھی کہ نیٹو افواج کے ذریعے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں زمینی حملہ کرکے طالبان کو پسپا کیا جائے لیکن آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی قائدین کے اتحاد اور افواج پاکستان وآئی ایس آئی کی طرف سے کھلم کھلا انکار کے بعد امریکہ نے پینترا بدل لیا ہے یہاں ہم پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کو خراج تحسین پیش کریں گے جنہوں نے اے پی سی میں سوال کیا کہ امریکہ کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کو سب کے سامنے پیش کیا جائے اور قوم کو بتایا جائے کہ ”سب سے پہلے پاکستان “کا نعرہ لگانے والے جنرل مشرف نے امریکہ کے ساتھ کیا معاہدہ کیا ہے تاکہ پاکستانی قوم جان سکے کہ ان کے مفادات کو کس طرح سے امریکی مفادات پر قربان کیا گیا ہے یہاں ہم معروف کالم نگار جاوید چوہدری کے ایک کالم کا حوالہ بھی ضرور دیں گے انہوںنے تحریر کیا تھاکہ بڑے بڑے ڈاکو ،قذاق اور راہ زن جب اپنی برائیوں سے تائب ہوکر راہ راست پر آئے اور دین حق کا دامن تھاما تو کوئی ”خیر الدین بار بروسہ “بن گیا اور کوئی دنیا کے نامور سپہ سالاورں اور حکمرانوں میں شامل ہوگیا صدر پاکستان آصف علی زرداری اس قدر زہین اورعالی دماغ شخصیت ہیں کہ اگر وہ اسلام کے سپاہی بن کر امریکہ او رپوری دنیا کے سامنا کرنے پر تل گئے تو یقین رکھیے کہ اوبامہ اور ٹونی بلیر کو سرچھپانے کی جگہ نہیں ملے گی کاش ہمارے حکمران کرایے کا سپاہی بننے کی بجائے غیر ت سے جینا سیکھ لیں اس وقت امریکہ افغانستان میں اپنی موجودگی کا ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہوئے پاکستانی سرحدوں پر دستک دے رہا ہے اور یقین رکھیے کہ برطانوی ہاﺅس آف لارڈ ز کے پہلے تاحیات مسلمان رکن لارڈ نذیر احمد نے آج سے تین سال قبل پاکستان کے خلاف ہونے والی جن بین الاقوامی سازشوں کا میڈیا کے سامنے زکر کیا تھا وہ سازشیں عملی طور پر سامنے آچکی ہیں لارڈ نذیر احمد نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستانی مفادات کے خلاف بین الاقوامی سامراجی ٹولہ اور چھ سے زائد پاکستان مخالف ممالک کی خفیہ ایجنسیاں عملی کام کررہی ہیں اور ان کا مقصددنیا کی سب سے بڑی اسلامی فوجی طاقت اور دنیا کی واحداسلامی جوہری قوت پاکستان کو تباہ کرنا ہے ۔

قارئین امریکی دستک معنی خیز ہے اور جاگنے کی اشد ضرورت ہے بقول غالب
گھر جب بنالیا ترے در پر ،کہے بغیر
جانے گا اب بھی تو نہ مرا گھر،کہے بغیر
کہتے ہیں ،جب رہی نہ مجھے طاقت سخن
”جانوں کسی کے دل کی میں کیونکر کہے بغیر ؟“
کام اُس سے آپڑا ہے کہ جس کا جہان میں
لیوے نہ کوئی نام ”ستم گر “کہے بغیر
ہر چند ہو مشاہدہءحق کی گفتگو
بنتی نہیں ہے باد ہ وساغر کہے بغیر

قارئین اس وقت امریکہ معاشی تباہی کی طرف گامز ن ہے اور انکل سام نے سات آزادیوں کے نام پرپوری دنیا میں نفرتوں کی فصل بوئی ہے آج اس فصل کے پکنے کے بعد کٹائی کا وقت آچکا ہے امریکہ یادرکھے پاکستان ایک آزادملک ہے اور افواج پاکستان کرائے کے سپاہی نہیں ہیں پاکستان کو تحریک آزادی کشمیر سے ہٹانے کے لیے اور جوہری قوت کو تباہ کرنے کے لیے لارڈ نذیر احمد کے بقول پوری دنیا کے صیہونی اور سامراجی ممالک اکٹھے ہوچکے ہیں ہمارے بھی اتحاد کی ضرورت جتنی آج ہے پہلے شائد کبھی نہ تھی ۔

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
جج نے چور سے کہا کہ جب تم دوکان میں چوری کررہے تھے تو تم نے اپنے بیوی بچوں کے بارے میں کچھ نہیں سوچا تھا
چور معصومیت سے بولا
”سوچا تھا جناب لیکن دوکان میں صرف مردوں کے کپڑے تھے “

خد اجانے ہمارے حکمران کیا سوچ کر ہمارے مفادات کا سودا کرتے ہیں او ریہ سودے کرتے ہوئے اپنی آنے والی نسلوں بلاول بختاور ،حمزہ اور دیگر بچوں کا کیوں نہیں سوچتے ۔۔۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374254 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More