چین میں طرز حکمرانی کے اوصاف

چین کے گورننس نظام میں عوام پر مرکوز ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت سوشلسٹ جمہوریت کی اہم خصوصیت ہے۔چین کی معاشی سماجی شعبے میں حاصل کردہ کامیابیوں کے تناظر میں یہ اپنی وسعت، عملیت اور افادیت کے لحاظ سے جمہوریت کی ایک بہترین شکل ہے۔یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ چین نے عوامی طرز جمہوریت کے ادارہ جاتی گارنٹی کے نظام کو مسلسل بہتر بنایا ہے اور آہستہ آہستہ عوام کی وسیع سیاسی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے قومی حکمرانی میں جامع عوامی جمہوریت کو فروغ دیا ہے۔اس سارے عمل میں حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کا ایک کلیدی کردار ہے جس نے اپنے قول و فعل کے ساتھ عوام دوستی کو ثابت کیا ہے۔

ابھی حال ہی میں سی پی سی کے 103 ویں یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری شی جن پھنگ کا نئے دور کے نئے سفر پر سی پی سی کے مقاصد اور اہداف کے بارے میں ایک مضمون نظر سے گزرا جس میں انہوں نے طرز حکمرانی اور گورننس سے متعلق اپنے افکار کی وضاحت کی ہے ۔

اس مضمون میں شی جن پھنگ کہتے ہیں کہ آج کے دن سے سی پی سی کا مرکزی کام تمام قومیتی گروہوں کے چینی عوام کی رہنمائی کرنا ہوگا تاکہ چین کو ہر لحاظ سے ایک عظیم جدید سوشلسٹ ملک بنانے کے دوسرے صد سالہ ہدف کو حاصل کرنے اور جدیدکاری کے چینی راستے کے ذریعے تمام محاذوں پر چینی قوم کی نشاۃ الثانیہ کو آگے بڑھایا جاسکے۔

مضمون میں شی جن پھنگ واضح کرتے ہیں کہ 1949 میں عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے دہائیوں کی جدوجہد اور عمل کی بنیاد پر ، خاص طور پر 1978 میں اصلاحات اور کھلے پن کے آغاز کے ساتھ ساتھ سی پی سی کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے نظریے اور عمل میں حاصل شدہ نئی کامیابیوں کی بنیاد پر ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا چینی جدیدکاری کو آگے بڑھانے اور اسے وسعت دینے میں کامیاب رہی ہے ۔

مضمون میں کہا گیا ہے کہ چینی جدیدکاری سوشلسٹ جدیدکاری ہے جو سی پی سی کی قیادت میں مسلسل آگے بڑھ رہی ہے۔ اس میں ایسے عناصر شامل ہیں جو تمام ممالک کی جدیدکاری کے عمل میں شامل ہیں ، لیکن یہ ایسی منفرد خصوصیات بھی رکھتی ہے جو چینی سماج اور پس منظر کے لئے موزوں ہیں۔مضمون میں چینی جدید کاری کو مزید واضح کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ ایک بڑی آبادی کی جدیدکاری، سب کے لئے مشترکہ خوشحالی، مادی اور ثقافتی اخلاقی ترقی، انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی اور پرامن ترقی پر مبنی جدید کاری ہے۔

مضمون کے مطابق چینی جدیدکاری کے بنیادی تقاضے درج ذیل ہیں: چینی خصوصیات کی حامل سی پی سی اور سوشلزم کی قیادت کو برقرار رکھنا، اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھانا، ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت کو فروغ دینا، لوگوں کی ثقافتی زندگیوں کو مالا مال کرنا، سب کے لئے مشترکہ خوشحالی حاصل کرنا، انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا، مشترکہ مستقبل کی حامل ایک انسانی برادری کی تعمیر اور انسانی ترقی کی ایک نئی شکل تخلیق کرنا ہے۔

مضمون کے مطابق چین کو ہر لحاظ سے ایک عظیم جدید سوشلسٹ ملک بنانے کے لیے چین نے دو مراحل پر مشتمل اسٹریٹجک پلان اپنایا ہے جس میں بنیادی طور پر 2020 سے 2035 تک سوشلسٹ جدیدیت کا ادراک کیا گیا اور چین کو ایک ایسے عظیم جدید سوشلسٹ ملک کے طور پر تعمیر کیا جائے گا جو 2035 سے اس صدی کے وسط تک خوشحال، مضبوط، جمہوری، ثقافتی طور پر ترقی یافتہ، ہم آہنگ اور خوبصورت ہو۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر ایک عظیم لیکن کٹھن مشن ہے، ملک کا مستقبل روشن ہے، لیکن ابھی ایک طویل سفر طے کرنا باقی ہے.

مضمون میں شی جن پھنگ کی جانب سے اہم ہدایات اور رہنمائی بھی فراہم کی جاتی ہے کہ آگے کے سفر میں پارٹی کی مجموعی قیادت کو برقرار رکھنے اور مضبوط بنانے، چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے راستے پر چلنے، عوام پر مبنی ترقیاتی فلسفے کو نافذ کرنے، اصلاحات کو گہرا کرنے اور کھلے پن کے لئے پرعزم رہنے اور جدوجہد کے جذبے کو آگے بڑھانے کے اہم اصولوں پر سختی سے عمل کیا جائے۔آج چینی قوم کی نشاۃ الثانیہ کے حصول کی منزل پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے اور چینی عوام بھی زیادہ پراعتماد اور زیادہ اہل ہیں۔چینی عوام کو حتمی منزل تک پہنچنے کی خاطر مزید محنت کرنے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔شی جن پھنگ کے نزدیک پارٹی میں سب کو اعتماد اور عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ فعال طور پر تبدیلیوں کی نشاندہی، ردعمل، اور رہنمائی اور خطرات کو روکنے اور کم کرنے اور ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ چین کی تعمیر میں نئی کامیابیاں حاصل کرنے کی کوشش کرنا ہو گی۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1183 Articles with 483783 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More