چین میں انٹرنیٹ کی ترقی کے 30 سال

چین کی انٹرنیٹ انڈسٹری تین دہائیوں کی غیر معمولی ترقی کے بعد اپنے "سنہری دور" سے گزر رہی ہے۔گزشتہ 30 سالوں میں ، چین کا انٹرنیٹ اپنے چھوٹے پیمانے سے آج ایک مضبوط اور دنیا کے معروف نیٹ ورک میں تبدیل ہوگیا ہے۔ فکسڈ براڈ بینڈ کی رسائی 110.2 فیصد تک پہنچ گئی ہے ، جو کچھ گھروں میں متعدد سبسکرپشن کی وجہ سے 100 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ مزید برآں ، 5 جی نیٹ ورک اب چین کی 90 فیصد سے زیادہ کاؤنٹیوں کا احاطہ کرتا ہے۔ملک میں انٹرنیٹ کی تیزرفتار ترقی صارفین کی تعداد سے بھی عیاں ہے جس کے مطابق چین کے تین چوتھائی باشندے ، یا تقریباً 1.1 بلین افراد اس وقت انٹرنیٹ سے منسلک ہیں۔

انٹرنیٹ نے متعلقہ ٹیکنالوجیوں کی ترقی کو بھی فروغ دیا ہے۔ مصنوعی ذہانت کے بڑے ماڈلز، جدید سیمی کنڈکٹر چپس اور 6 جی میں جاری تحقیق اور پیش رفت اس کی واضح علامات ہیں۔تکنیکی جدت طرازی کے علاوہ، انٹرنیٹ نے لوگوں کی زندگیوں کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے. سمارٹ ڈیوائسز، آن لائن شاپنگ اور رائیڈ ہیلنگ سروسز کی سہولت انٹرنیٹ کی ترقی کے ثمرات ہیں ۔آج انٹرنیٹ نے دور دراز کے کام کو وسیع پیمانے پر اپنانے میں بھی سہولت فراہم کی ہے ، جس سے کاروباری کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔

انٹرنیٹ کی ترقی کی بدولت لائیو ویڈیوز اسٹریمنگ، کار ہیلنگ، ٹرپ بکنگ اور لٹریچر سے متعلق خدمات فراہم کرنے والے آن لائن پلیٹ فارمز کے صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔ آن لائن سفری خدمات کی بکنگ کرنے والے افراد میں نمایاں اضافہ ہوا اور دوران ڈرائیونگ انٹرنیٹ سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔چینی حکام کی جانب سے مختلف پلیٹ فارمز پر ویڈیوز کے معیار کو بھی بہتر بنایا گیا ہے جو بہتر آن لائن ماحول کی تشکیل میں مدد کے لیے ضروری ہے۔فلم اور ویڈیو پروڈکشن انڈسٹری میں مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور بگ ڈیٹا جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے وسیع اطلاق کو بھی وسعت دی گئی ہے جس سے ان شعبہ جات کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔انٹرنیٹ کی تیز رفتار ترقی کی بدولت، ڈیجیٹل معیشت مستحکم ترقی کے لئے ایک اہم انجن بن گئی ہے، جس نے معاشی بحالی کو مضبوطی سے فروغ دیا ہے. قومی آن لائن ریٹیل سیل بالخصوص دیہی آن لائن ریٹیل سیل میں زبردست اضافے سے دیہی باشندوں کے معیار زندگی میں نمایاں بہتری آ رہی ہے۔ ڈیجیٹل معیشت کی ایک اہم شکل کے طور پر ، آن لائن خریداری، کھپت کی ترقی کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کر رہی ہے۔

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران چین بھر میں ٹیلی مواصلات سمیت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بھرپور فروغ ملا ہے اور ملک کے تمام دیہی اور شہری علاقوں میں ٹیکنالوجی تک رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ایک ارب سے زائد انٹرنیٹ صارفین کے ساتھ دنیا میں سب سے بڑا ڈیجیٹل معاشرہ وجود میں آیا ہے۔ملک بھر میں انٹرنیٹ سے وابستہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں تیزی لائی گئی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی سے وابستہ مختلف نوعیت کی بنیادی خدمات کو توسیع مل رہی ہے اور سروسز کا معیار بھی مسلسل بلند ہوتا جا رہا ہے۔یہ بات قابل زکر ہے کہ شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی انٹرنیٹ کی رسائی کو مسلسل فروغ دیا جا رہا ہے۔ ٹیکنالوجی کی ترقی سے چین میں نئے ڈیجیٹل رجحانات کو بھی بھرپور انداز سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ان میں ای کامرس ،ڈیجیٹل معیشت ، آن لائن ڈیلیوری ،آن لائن روزگار،آن لائن طبی سروس اور آن لائن تعلیم جیسی خدمات قابل زکر ہیں۔دوسری جانب دنیا غیر معمولی تکنیکی ترقی دیکھ رہی ہے۔ مصنوعی ذہانت جیسی ابھرتی ہوئی انفارمیشن ٹیکنالوجیز ڈیجیٹل اور فزیکل دونوں دنیاوں کو نئی شکل دے رہی ہیں۔ انٹرنیٹ کی صنعت کا مستقبل بلا شبہ روشن ہے اور یہ صنعت اپنے مزید اثر و رسوخ کے لئے تیار ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1357 Articles with 629489 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More