چین کی جانب سے ابھی حال ہی میں ملک میں سمندری ماحولیاتی
تحفظ کے حوالے سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا گیا ہے جس کا مقصد سمندری
ماحولیاتی تحفظ میں چین کی کوششوں اور کامیابیوں کو اجاگر کرنا ہے۔پیش لفظ
اور اختتام کے علاوہ، وائٹ پیپر سات حصوں پر مشتمل ہے جن میں انسانوں اور
سمندروں کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کے لئے سمندری ماحولیات کو بہتر
بنانا، سمندری ماحولیاتی تحفظ کو مربوط کرنا، سمندری ماحولیات کی منظم
حکمرانی، سمندری ماحولیاتی نظام کی سائنس پر مبنی تحفظ اور بحالی، سمندری
ماحولیات کی نگرانی اور انتظام کو مضبوط بنانا، چین کی سبز اور کم کاربن
میری ٹائم ترقی کو آگے بڑھانا اور سمندری ماحولیاتی تحفظ پر ہمہ جہت بین
الاقوامی تعاون ، شامل ہیں۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ چین سمندری ماحولیات کے تحفظ کا پرزور حامی
اور فعال شراکت دار ہے، جو ایک خوبصورت چین اور ایک مضبوط سمندری ملک کی
تعمیر کے لئے اس کے اقدامات کے لئے اہم ہے۔گزشتہ برسوں کے دوران، چین نے
ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دی ہے اور منظم حکمرانی کو آگے بڑھایا ہے. دستاویز
میں مزید کہا گیا ہے کہ چین نے ترقی اور تحفظ کی کوششوں کو مربوط کیا ہے ،
اور اعلیٰ سطح کے تحفظ کے ساتھ اعلیٰ معیار کی ترقی کی حمایت کی ہے ، جو
انسانوں اور سمندر کے مابین ہم آہنگ بقائے باہمی پر مبنی سمندری ماحولیات
کی تعمیر کی کوشش کر رہا ہے۔
وائٹ پیپر کے مطابق، برسوں کی سخت محنت کی بدولت، چین کے سمندری ماحولیات
نے مجموعی طور پر بہتری دکھائی ہے، جس میں کچھ سمندری علاقوں میں ماحولیاتی
نظام کی خدمات اور افعال کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے.دستاویز میں یہ
بھی کہا گیا ہے کہ یہ کامیابیاں سمندری ماحولیاتی تحفظ کے لیے ملک کے عزم
کا ثبوت ہیں۔وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ چین نے سمندری ماحول کے تحفظ میں
بین الاقوامی تعاون کو فعال طور پر فروغ دے کر، بین الاقوامی کنونشنز کے
تحت اپنی ذمہ داریوں کو بھرپور عزم سے پورا کیا ہے اور سمندری ماحول کی
عالمی گورننس میں چینی حل اور چینی طاقت فراہم کرتے ہوئے ایک ذمہ دار بڑے
ملک کی حیثیت سے اپنے عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔
وسیع تناظر میں حالیہ برسوں کے دوران چین نے سمندری حیاتیاتی نظام کے تحفظ
اورانسانیت اور فطرت کی ہم آہنگ بقائے باہمی کو اپنے عملی اقدامات سے یقینی
بنایا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ سمندری ماحولیات اور زمین پر بسنے والی
تمام حیات کی بقا کا براہ راست تعلق ہے اور یہ سماجی و ماحولیاتی پائیدار
ترقی کی بنیاد ہے ۔دوسری جانب یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سمندری حیاتیاتی نظام
، انسانی فضلے سے مسلسل متاثر ہو رہا ہے۔ ان میں پلاسٹک مصنوعات سب سے عام
سمندری فضلہ ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ پلاسٹک آلودگی کے حجم ، ہمہ گیر موجودگی
اور اس کے منفی اثرات پر بین الاقوامی خطرے کی گھنٹی مسلسل بڑھ رہی ہے۔اس
کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ پلاسٹک کرہ ارض کے سب سے دور دراز اور بصورت
دیگر قدیم خطوں تک پہنچ چکی ہے ،سمندر کی گہرائیوں میں مچھلیوں کے اندر
مائیکرو پلاسٹک اور آرکٹک برف کے اندر پلاسٹک زرات کی موجودگی ، یہ سب خطرے
کے الارم ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق پلاسٹک فضلہ ہر سال 01 ملین سے زائد
سمندری پرندوں اور 01 لاکھ سے زائد سمندری ممالیہ کی موت کا سبب بنتا
ہے۔اسی باعث ماہرین پلاسٹک آلودگی کو 21ویں صدی کے عظیم ماحولیاتی چیلنجوں
میں سے ایک قرار دیتے ہیں، جس سے ماحولیاتی نظام اور انسانی صحت کو وسیع
پیمانے پر نقصان پہنچ رہا ہے۔
اسی باعث پلاسٹک مصنوعات کے اثرات میں کمی کی خاطر مختلف ممالک سرگرم ہیں۔
چین نے جون2008 میں ملک بھر میں 0.025 ملی میٹر سے کم موٹائی کی انتہائی
پتلی پلاسٹک تھیلی کی پیداوار،فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی
۔یہی وجہ ہے کہ آج لوگوں کو گروسری اسٹورز پر فری پلاسٹک تھیلی دستیاب نہیں
ہے بلکہ انہیں ماحولیاتی معیار پر پورا اترنے والی پلاسٹک تھیلی کے استعمال
کی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔اسی طرح ریستوران سے پیکنگ باکس بھی مفت نہیں
ملتا ہے اور پلاسٹک اسٹرا کی جگہ کاغذ سے بنے اسٹرا نے لے لی ہے۔اس مہم میں
سرکاری سطح کے علاوہ سماجی تنظمیں اور ادارے بھی مثبت انداز میں شریک ہیں۔
چین میں مقبول "اینٹ فارسٹ " نامی ایک آن لائن گیم نے "میجک اوشین" یعنی
"حیرت انگیز سمندر " گیم بھی متعارف کروائی ہے۔اس نئی گیم میں صارفین
سمندری پودوں اور فضلے کی صفائی سے سمندری حیاتیاتی نظام کو بحال کرتے ہیں۔
"اینٹ فارسٹ "میں صارفین کم کاربن رہائشی طریقہ کار کی بدولت "توانائی " کے
ذخیرے سے حقیقی درخت لگوا سکتے ہیں۔ دوہزار انیس میں "اینٹ فارسٹ" کو اقوام
متحدہ کی جانب سے " چیمپئنز آف دی ارتھ " ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔یوں
چین حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ عوام کی بھرپور شرکت سے سمندری ماحولیات
کے تحفظ کی کوششوں کو عمدگی سے آگے بڑھا رہا ہے۔
|