ہمارا بیس سالہ پرانا نظام تعلیم اور آج!!!!!!

اردو میں پہاڑے ......... ....................................
انگلش میں Multiplication Tables کہتے ہیں -
آج کسی بچے سے 6x9............9x6 کا جواب پوچھیں تو یا تو وہ سوچ میں پڑ جائے گا یا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ کیلکولیٹر کی مدد کے بغیر نہیں بتا سکے گا۔ ہمارے بچپن کے دور میں 20 تک کا حساب تیسری ، چوتھی جماعت کے ہر بچے کو زبانی یاد ہوتا تھا - یہ حساب پہاڑوں کی صورت میں یاد کرایا جاتا تھا جو آج بھی بنا کسی کیلکولیٹر کے فرفَریاد ہے۔ ہمارے دور میں ویسے تو ذریعہ تعلیم اُردو تھا مگر پہاڑے خالص مقامی زبان میں سکھائے جاتے تھے - اُستاد صاحب بآوازِ بلند پہاڑے بلیک بورڈ پر لکھواتے کہلواتے اور پھر سُنتے تھے - ہر روز چھٹی سے آدھا گھنٹہ پہلے کلاس کا ہر بچہ بآوازِ بلند پہاڑے کی مشق کرواتا تھا اور ہم پر جوش ہو کر ہاتھ کھٹرا کر کے میں کہلواوٗں گی ، میں کہلواوٗں گی ، اس میں خود کو اچھا خاصا نمبردار سمجھتے تھے ۔ جس کی شکایت لگا دیتے کہ استاد جی فلاں نہیں پڑھ رہا اس کی چھترول یقینی ہوتئ تھی ۔ استاد صاحب کی نگرانی میں چھترول کے تھوڑے بہت اختیارات ہمارے پاس بھی ہوتے تھے ۔
“ پہاڑے یاد کرو “ کے حُکم پر پوری کلاس ہماری قیادت میں بلند آواز میں ایک خاص رِدم کے ساتھ پہاڑے دُہرایا کرتی تھی - مثلا سات کا پہاڑا یوں چلتا تھا -
سَت اِکی ست = 7
ست ڈونڑیں چَوڈان = 14
ست ترائے اِکی = 21
ست چَوک اٹھاوی = 28
سَتُو پنج پینتری = 35
ست چھک بِتالیں = 42
وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
استاد صاحب ہر روز کاپیوں پر پانچ ، پانچ دفعہ اور تختی پر ایک ایک دفعہ پہاڑے لکھ کر لانے کی مشق دیتے تھے یہ سلسلہ اس وقت تک چلتا تھا جب تک ہر ایک بچے کو 20 تک پہاڑے زبانی یاد نہ ہو جاتے تھے پہاڑوں کی یادداشت کا زبانی ٹیسٹ بھی لیا کرتے تھے - اور غلطی آنے پر سزا بھی ملا کرتی تھی اور آج اس سختی اور سزا نے ہمیں کہاں سے کہاں پہنچا دیا!
آپ یقین کریں قدرت ایک نسل کے بعد اتنی بڑی تبدیلی کا تحفہ بہت کم لوگوں کو دیتی ہے!!!!!!!!!!!!!!
گذر گیا وہ زمانہ ،
چلے گئے وہ لوگ
چنانچہ ایک لمحے کے لیے اپنا بچپن یاد کریں‘ اپنے آج کے اثاثے اور زندگی کی نعمتیں شمار کریں اور پھر اللہ کا شکر ادا کریں.
...........................................- رہے نام اللہ کا -...................................................

 

SALMA RANI
About the Author: SALMA RANI Read More Articles by SALMA RANI: 30 Articles with 16927 views I am SALMA RANI . I have a M.PHILL degree in the Urdu Language from the well-reputed university of Sargodha. you will be able to speak reading and .. View More