ظریفانہ:بنت حوا ہوں میں یہ میرا جرم ہے؟


للن بجرنگی نے کلن بنگالی سے کہا بھیا رکشا بندھن مبارک ہو۔ اپنی لاڈلی بہنا کو کوئی اچھا سا تحفہ دیا یا نہیں؟
کلن بولا بھیا سارے ملک کی بہن بیٹیوں کو رکشا بندھن کا سب سے اچھا تحفہ تو سپریم کورٹ نے دے دیا ۔
للن نے تائید میں کہا جی اب تمہاری ممتا بنرجی بچ نہیں سکتی ۔ پردھان جی اسے جیل بھیج کر رہیں گے۔
کلن نے سوال کیا ممتا اور جیل؟ کیا کردیا اس بیچاری ابلہ ناری نے؟ اس نے تو مجرم سنجے رائے کو ۶؍ گھنٹوں میں گرفتار کروا دیا اور کیا چاہیے؟
ممتا نے عصمت دری اور قتل کے اصلی مجرمین کو بچانے کے لیے سنجے رائے نامی ترنمل کانگریس کے کارکن کی بلی چڑھا دی ۔
جمن نے درمیان میں سوال کردیا کہ یہ تمہیں کیسے معلوم ہوا ؟ وہ تمہارا شناسا ہے کیا؟؟
للن بولا کسی کے بارے میں جاننے کے لیے شناسائی ضروری ہے ؟ ہم پردھان جی کے بارے میں کتنا جانتے ہیں کیا وہ ہمارے شناسا ہیں؟
کلن نے کہا اچھا تو کیا ممتا بنرجی کے جیل چلے جانے سے مجرم کو سزا مل جائے گی؟
للن بولا نہیں بھیا مغربی بنگال میں ہم لوگ انتخاب جیت کر سرکار بنالیں گے۔
جمن نے کہا سندیش کھالی کے بارے میں بھی تم اسی طرح کے خواب دیکھ رہے تھے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔
کلن نے کہا جی ہاں خواتین پر مظالم کے بارے میں سیاست کو بالائے طاق رکھ کر سوچنا چاہیے کہ آخر ان کی روک تھام کیسے ہوسکتی ہے؟
جمن بولا میں تو کہتا ہوں کہ ان مجرموں کو اسلام کے مطابق کڑی سے کڑی سزا دی جائے لیکن تم لوگ پھانسی کو ظالمانہ کہہ دیتے ہو۔
للن نے کہا ہاں بھیا اب سمجھ میں آیا کہ وہ سزائیں ظلم و ستم کو روکنے کے لیے ضروری ہیں ۔ایسے درندوں کو جینے کا کوئی حق نہیں ہے۔
جمن بولا جی ہاں اور اس معاملے میں کوئی تفریق و امتیاز بھی نہیں ہونا چاہیے؟
کلن نے سوال کیا ایسے بھیانک جرائم میں بھید بھاو والی بات ناقابلِ فہم ہے۔
جمن بولا جی ہاں مگر یہ تلخ حقیقت ہے۔ ہمارے بہار کے مظفر پور میں ایک 14؍سالہ لڑکی کی عصمت دری کا ملزم بھی اتفاق سنجے رائے ہی ہے ۔
کلن نے کہا تب تو اس کو بھی کڑی سزا ملنی چاہیے ۔
جمن بولامگر اس کے لیے احتجاج کرنے والوں کو نتیش کی پولیس نے کھدیڑ دیا ۔ اس کے باوجود للن نے نتیش کمار کا استعفیٰ نہیں مانگا ۔یہی گڑبڑ ہے۔
للن نے کہا یار کوئی نہ کوئی بات ضرور ہوگی ورنہ ایسا نہیں ہوسکتا ۔
جمن بولا رویہ میں فرق دو وجوہات ہیں۔ ایک تو وہ لڑکی غریب اور دلت ہے دوسرے نتیش تمہاری جماعت کے ساتھ اور ممتا مخالف ہے۔
کلن نے کہا بھیا جمن تم ہماری پارٹی پر ایسا سنگین الزام نہیں لگا سکتے ۔ یہ بہت غلط بات ہے۔
جمن بگڑ کر بولا کیوں نہیں؟ میں تو لگاوں گا ۔ تم نے آج کا اخبار دیکھا ؟
کلن نے پوچھا یار یہ اخبار کیا ہوتا ہے۔ یو ٹیوب اور واٹس ایپ کے ہوتے اس کی کیا ضرورت ؟ خیر یہ بتاو کہ تم نے اخبار میں کیا پڑھ لیا؟
جودھپور میں مندر کے باہر سے ۳ سالہ لڑکی کو ایک درندہ گود میں اٹھاکر لے گیا اور اپنی ہوس کا شکارکیا۔ کیا تم وزیر اعلیٰ شرما کا استعفیٰ مانگو گے؟
للن بولا اس میں بھجن لال شرما کا کیا قصور ؟ لیکن ہم اس درندے کے خلاف بھی احتجاج کریں گے اور اسے سزا دلوائیں گے تاکہ ایسا واقعہ پھر نہ ہو۔
جمن بولا بہت اچھی بات ہے لیکن اگر کھٹوعہ کے معاملے میں تم لوگوں نے درندوں کی حمایت نہ کی ہوتی تو آج ان کا حوصلہ بلند نہ ہوتا۔
للن نے اعتراف کیا جی ہاں منی پوراور اتراکھنڈ میں بھی ہم سے غلطی ہوئی۔ ایک مقام پر ظالم کو بچایا جائے تو دوسری جگہ انہیں ترغیب ملتی ہے۔
کلن مایوس ہوکر بولا لیکن اس طرح کے معاملے میں عوام کچھ زیادہ دلچسپی نہیں لیتے اور بہت جلد اسے بھول جاتے ہیں ۔
للن بولا جی ہاں بابا جی نے ایودھیا ضلع میں ایک سماجوادی مسلمان کو عصمت دری کے الزام میں گرفتار کیا مگراس کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا؟
کلن بولا ہاں یار میں تو سوچ رہا تھاکہ یہ ڈبل بلڈوزر ہے۔ ایک تیر سے تین شکار ہوجائیں گے ۔
جمن نے پوچھا سماجوادی اور مسلمان والی بات تو سمجھ میں آتی ہے مگر تیسرا شکار کون ہے؟
للن بولا موریہ ! اور کون ؟مجھے یقین تھا کہ بابا جی تینوں کو ٹھکانے لگا دیں گے لیکن کیا ہوا ،ٹائیں ٹائیں فش ۔ کچھ سمجھ میں نہیں آتا کیا کریں ؟
کلن بولا بھیا جمن تم مسلمان ہو اور دن بھر سائیکل پر سوار بھی رہتے ہو۔ اب بتاو کہ معیز خان کے بارے میں تمہاری کیا رائے ہے؟
جمن نے کہا وہ اگر مجرم ہے تو اسے کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہیے اور کیا؟
للن بولا یار ایک بتاو تم لوگ اپنے ہم مذہب معیزخان کی حمایت میں سڑک پر کیوں نہیں آئے؟
جمن بولا ہمارا دین ہمیں مجرمین کی حمایت سے روکتا ہے ۔ مذہبِ اسلام جرم اور اس کی سزا کے معاملے میں کسی تفریق و امتیازکا قائل نہیں ہے۔
للن نے کہا بھیا جب ہمارے لوگوں نے کھٹوعہ میں اپنے ہم مذہب زانیوں کی حمایت کی تو اس کے جواب میں تو تم پر بھی ایسا کرنا لازم ہے۔
جمن بولا جی نہیں اگر کوئی کتا ہمیں کاٹ لے تو ہم اسے کاٹ نہیں سکتے لیکن تم یہ کیوں چاہتے ہو کہ ہم لوگ سڑک پر اتریں؟
کلن نے کہا یہ بھی کوئی سوال ہے؟ ارے بھیا تم لوگ سڑک پر آوگے تو ہمیں اسلام اور مسلمانوں کی بدنام کرنے میں مدد ملے گی ۔
جمن ہنس کر بولا لیکن ہم تمہاری مدد کیوں کریں؟ تم خود توہماراتعاون نہیں کرتے اور ہم سے مدد کی توقع کرتے ہو؟ یہ عجیب خود غرضی ہے۔
للن نے سوال کیا تو کیا تم چاہتے ہو کہ معیز خان پھانسی چڑھ جائے؟
جمن بولا جی نہیں ہم لوگ ڈی این اے ٹیسٹ کا انتظار کررہے ہیں تاکہ بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے ۔
کلن نے پوچھا اگر بفرضِ محال ڈی این اے ٹیسٹ میں معیز خان مجرم نکل آیا تو کیا ہوگا؟
جمن بولا ہم اس کو سزا دلوانے میں تعاون کریں گے لیکن مجھے لگتا نہیں کہ ایسا ہوگاَ۔
کلن نے پوچھا یہ تم کیسے کہہ سکتے ہو؟
جمن بولا بھائی اس کی اہلیہ نے کہا کہ وہ اس عمر میں عصمت دری نہیں کرسکتا ۔
للن نے سوال کیا اچھا تو پھر وہ لڑکی حاملہ کیسے ہوگئی؟
جمن بولا معیز کی بیوی کے مطابق نوکر راجو کالڑکی سے معاشقہ تھا ۔ سماجوادی پارٹی کو بدنام کرنے کے لیےمعیز خان کودرمیان میں گھسیٹ لیا گیا۔
للن نےکہا لیکن اپنے شوہر کو بچانے کے لیے اس کی بیوی جھوٹ بھی تو بول سکتی ہے۔
جمن نے تائید کی جی ہاں اسی لیے تو ہماری پارٹی اول روز سے ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کررہی ہے۔
کلن بولا لیکن للن ایک مسئلہ یہ ہےکہ یوگی کولکاتہ کے بارے میں خاموش کیوں ہیں ؟ وہ ہندو ناری کا درد کیوں نہیں محسوس کرتے؟
للن بولا بابا جی کو افسوس ہے کہ کولکاتہ کی واردات نے ایودھیا عصمت دری کی جانب سے عوام کی توجہ ہٹا دی ہے۔
جمن بو لا بھیا کولکاتہ سے پہلے ہی ایودھیا کا معاملہ پیچھے چلا گیا کیونکہ انجلی جاٹو نے یوگی بابا کے دفتر پر آکر خودسوزی کرلی تھی۔
للن بولا اچھا ۔ اس کو کسی مسلمان نے ستایا ہوگا ۔ یوگی ان کو ٹھیک کردیں گے ۔
جمن نے کہا نہیں اسے اپنے شوہر اور سالے سے شکایت ہے بلکہ الزام ہے کہ ساس نے اس کا پیسہ اور منگل سوتر چھین لیا۔
کلن بولا منگل سوتر ۔ وہی منگل سوتر جسے کانگریس چھین کر مسلمانوں کو دینے والی تھی اسے ایک ہندو عورت نے دوسری ہندوسے چھین لیا ۔
للن بولا لیکن بھیا یہ تو گھر سنسار کا معاملہ ہے اب کوئی اس میں خود سوزی کرلے تو بیچارے بابا کیا کرسکتے ہیں؟
ارے بھائی وہ پہلے آئی تھی مگر دادرسی نہیں ہوئی تو دوسری بار آکر یہ کردیا ۔ ایک گھنٹے تک ایمبولنس نہیں آسکی تو پولیس کی گاڑی میں لے جانا پڑا۔
کلن بولا تب تو بڑے شرم کی بات ہے لکھنو میں یہ ہورہا ہے تو گاوں دیہات میں کیا حالت ہوگی؟
جمن بولا جی ہاں اب پولیس نے تحقیق کے بعد ایک وکیل سنیل کمار کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔
کلن نے پوچھا یاربابا کو بچانے کے لیے فوراً تحقیق ہوگئی اور معیز خان کی تفتیش کا دور دور تک پتہ نہیں ۔ یہ کیا بات ہے؟
للن بولا یار میں نے ابھی ابھی بابا جی کے گورکھپور کی ایک بھیانک ویڈیو دیکھی ۔ قسم سے موڈ خراب ہوگیا ۔
جمن نے پوچھا کیوں اس میں ایسا کیا تھا ؟ تم تو خاصے سنگدل آدمی ہو۔ آسانی سے ڈسٹرب نہیں ہوتے؟
للن بولا ہاں یار وہاں پر سنچیتا شریواستو نامی اٹھائیس سالہ خاتون نے گھر کی چھت سے کود کر جان دے دی۔
کلن نے کہا سمجھ گیا ۔ اس بیچاری ابلہ ناری کوکسی مسلمان نے لو جہاد کے چکر میں پھنسا کر دھوکہ دے دیا ہوگا۔
نہیں بھیا وہ ماڈل جاپان ، چین اور لندن میں فوٹو گرافی کرچکی تھی ۔ دوسال قبل اس نےہریش بگیش سے ممبئی میں شادی کی تھی۔
جمن نے سوال کیا یہ تو بڑی اچھی بات ہے مگر یہ بتاو کہ خودکشی کی وجہ کیا ہے؟
ہریش بگیش کے والدین نے اس شادی کو منظور نہیں کیا اس لیے وہ سسرال میں رہتا تھا۔ پرسوں گورکھپور سے اپنے گھر پٹنہ کے لیے نکلا ۔
کلن بولا یار سنچیتا کے بجائے تم اس کے شوہر کی کنڈلی کھول کر بیٹھ گئے ۔ اسی نے تو خودکشی کے لیے مجبور نہیں کیا؟
للن بولا جی نہیں۔ وہ سی ایم کے گورکھپور سے چل کر پی ایم کے وارانسی میں ریل گاڑی سےاترگیا اور ایک ہوٹل میں جاکر خودکشی کرلی ۔
جمن نے حیرت سے پوچھااچھا تو پٹنہ گیا ہی نہیں؟ مگر پھر سنچیتا تو گورکھپور میں تھی ۔
للن بولا جی ہاں، اپنے شوہر کے موت کی خبر سن کر اس نے خود کو ہلاک کردیا ۔
کلن بولا یار خودیوپی میں ہندو خواتین کا یہ حال ہے تو باباجی کو بنگلہ دیش کے بجائےاپنے یہاں کی عورتوں کے بارے میں فکرمند ہونا چاہیے۔
جمن بولا ہاں یار تمہاری بات درست ہے ۔ چراغ تلے ہی اگر اندھیر ا ہو تو دنیا بھر میں روشنی پھیلانے سے کیا فائدہ ؟
 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2109 Articles with 1352048 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.