✕
ARTICLES
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
NEWS
BUSINESS
MOBILE
CRICKET
ISLAM
WOMEN
NAMES
HEALTH
SHOP
More
SHOP
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Calculators
Directory
Photos
Urdu Editor
Travel & Tours
English
اردو
Home
Articles
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
Home
Urdu Articles
Politics Articles
لوڈشیڈنگ اور انقلاب
(Anwer Gray Wal, )
ہم پتھر کے زمانے میں جانے کو ہیں، اس جدید سائنسی دور میں ہم سا بھی کوئی ہوگا،جو آگے کی بجائے پیچھے کو جاتا ہے؟ آج سے دس برس قبل امریکہ نے ہمیں دھمکی دی تھی کہ افغان جنگ میں ہمارا ساتھ دو ورنہ ’پتھر کے زمانے میںپہنچادیئے جاؤ گے‘، ہم پتھر کے زمانے سے گھبرا گئے ، ہم نے امریکہ کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا اور خود کو پتھر کے زمانے میں جانے سے بچالیا۔ لیکن کیا خبر تھی کہ دس سال بعد ہم نے وہ وقت دیکھنا ہے جس کی ہمیں دشمن نے دھمکی دی تھی ، اس وقت تو اتنی گنجائش تھی کہ اگر ساتھ دو گے تو بچ جاؤ گے، مگر اب تو کسی نے کوئی دوسری گنجائش رکھی ہی نہیں اور نہ ہی ہمیں کسی شرط پر اس قدیم زمانہ میں دھکیلاجارہاہے۔
ہمیں اندھیرے تاریک غاروں میں دفن کیا جارہا ہے، لیکن ہمارا قصور نہیں بتایا جاتا، ہمیں دنیا کی سہولتوں سے محروم کیا جارہاہے مگر ہمیں اس کی وجہ نہیںبتائی جاتی، ہمیں لوڈشیڈنگ کے عذاب سے دو چار کیا جارہا ہے لیکن اس کی کوئی وضاحت ضروری نہیں جانی جاتی۔پہلے تو یہ کہاجاتا تھا کہ ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہوگئی ہے، اس لئے بجلی کی پیداوار میں کمی قدرتی امر ہے، یارلوگ اس دلیل کو سن کو خاموش ہورہتے تھے کہ خدائی کاموں میں عمل دخل ممکن نہیں تھا، مگر اب کیا دلیل ہے کہ پورا ملک ہی ڈیم کی صورت ہے ، اور ڈیم بھی ا یسا کہ کناروں سے ابل رہا ہے۔ کوئی کہتا ہے کہ بجلی بنانے والی کمپنیوں کو بلوں کی ادائیگی نہیں کی جارہی جس کی وجہ سے نوبت یہاں تک پہنچتی ہے، کیا انصاف ہے کہ عوام میں سے کسی غریب کا بل دوسرے مہینے میں داخل ہوجائے تو ان کو بجلی منقطع کردینے کی نہ صرف خبر سنائی جاتی ہے بلکہ محکمہ کے اہلکار اوزار اٹھائے میٹر کاٹنے نکل کھڑے ہوتے ہیں، اور بڑے بڑے اداروں اور مخصوص افراد کے بل لاکھوں کو بھی پہنچ جائیں تو کوئی پوچھتا نہیں۔
بجلی کی قیمتوں کو دیکھیں تو آسمان سے باتیں کررہی ہے، چند روز کے بعد ہی قیمتوں میں اضافے کی خبر سنا کر مظلوم عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا اہتمام کیا جاتا ہے، اگر اس قیمت میں بجلی چوبیس گھنٹے موجود رہے اور عوام بے احتیاطی کے ساتھ اس کا استعمال کرتے رہیں تو کچھ ہی مہینوں میں عوام کی ایک معقول تعداد بجلی کے میٹروں سے ہاتھ دھو بیٹھے گی، تب وہ مستقل قسم کی لوڈشیڈنگ کے نظارے دیکھیں گے۔
بجلی کی لوڈشیڈنگ کے نتائج سے یقینا حکمران بھی آگاہ ہوں گے ، اگرچہ حکمرانوں کو ایک مخصوص حصار میں رہتے ہوئے بہت سے گھمبیر معاملات سے بے خبر رکھا جاتا ہے، لیکن یہ لوگ آتے تو عوام میں سے ہی نا، یہ الگ بات ہے کہ مسند اقتدار پر بیٹھ کر ان کا دل ودماغ عوامی مسائل و مصائب سے نا آشنا ہوجاتاہے۔ جدیددور میں جہاں بجلی کے بغیر ایک قدم بھی نہیں چلاجاسکتا، عوام ہاتھ پر ہاتھ دھرے انتظار میں بیٹھے ہیں، انتظار کی گھڑیاں اس قدر طویل ہوچکی ہیں کہ شیڈول نامی کسی چیز کا اب کوئی ذکر ہی نہیں،گھنٹوں کا حساب کتاب اب پرانی باتیں ہیں، اب پہروں کا تصور ابھر رہاہے، نئی نسل کو پہروں کا اندازہ ہی نہ ہوگا۔ اب کاروبار بند، روزگارختم، کارخانے ناکارہ، اب ہر چیز اس قدر مہنگی ہو جائے گی کہ قوت خرید وہاں تک رسائی حاصل نہیں کرسکے گی۔
پتھر کے زمانے کا ہم نام تو بہت آسانی سے لے لیتے ہیں، مگر تب یہ سہولتیں نہ تھیں، قناعت پسندی تو اب بھی ہوسکتی ہے،اب بھی ہم اچار اور چٹنی سے روٹی کھاسکتے ہیں، (پیاز کا یہاں ذکر نہیں کہ اس کی قیمت دوبارہ محو پرواز ہے) تھوڑا کھالیں گے، بھوک کاٹ لیں گے ، مگر ہم اپنے گھر کا کرایہ کہاں سے دیں گے؟ دودھ کا بل کیسے پورا ہوگا ؟ دیگر ضروریات کاکیا بنے گا؟پتھر کے زمانے میں اس قدر کمرشل ازم نہیں آیا تھا، مگر اب ہر انسان کا بال بال ماحول کی مجبوریوں میں جکڑا ہواہے، واپسی ناممکن ہے، اب بچے بھوک مریں گے تو لوگ ان کو کھانے کو دوڑیں گے جن کے پاس ہر آسائش موجود ہے، تب انقلاب آئے گا، وہی خونی انقلاب جس کا تذکرہ خادم پنجاب سمیت مختلف لوگوں سے سنتے ہیں، جس کا سب کو انتظار ہے ، کیا جانئے کہ یہ انقلاب اسی لوڈشیڈنگ کی تاریکیوں سے ہی پھوٹ پڑے؟
< PREVIOUS
بس وہ وقت آنے کو ہے
NEXT >
ملک امیر،عوام غریب
Facebook
WhatsApp
Pinterest
Twitter
Comments
Print
06 Oct, 2011
Views: 510
About the Author:
muhammad anwar graywal
Read More Articles by
muhammad anwar graywal
:
623 Articles with 507257 views
Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile
here.
Add Your Article
Article Categories
Politics
سیاست
Society & Culture
معاشرہ اور ثقافت
Religion
مذہب
Other/Miscellaneous
متفرق
Literature & Humor
ادب و مزاح
Education
تعلیم
Health
صحت
Famous Personalities
مشہور شخصیات
Science & Technology
سائنس / ٹیکنالوجی
Novel
افسانہ
Sports
کھیل
True Stories
سچی کہانیاں
Books Intro
تعارفِ کتب
Travel & Tourism
سیر و سیاحت
Career
کیریر
Entertainment
انٹرٹینمنٹ
Kids Corner
بچوں کی دنیا
Poetry
شعر و شاعری
100 Lafzon Ke Kahani
سو لفظوں کی کہانی
Young Writers
نوجوان قلم کار
Arts
ہنر
Military Democracy
سول فوجی جمہوریت
Hamariweb Writers Club
ہماری ویب رائٹرز کلب
Recent
Politics
Articles
Pak Army & Pakistan
٧٨ سال بعد بھی کیوں نہیں بدلا پاکستان
اندرونی خوبصورتی کمزوروں کے لیے ہے: میکاولی کے نظریے پر ایک تنقیدی جائزہ
ایشیا عالمی ترقی کا ایک مضبوط انجن
View all Politics Articles
Most Viewed
(
Last 30 Days
|
All Time
)
چھ سو ارب روپے کی بجلی چوری
عالمی ترقی میں "ایشیائی رفتار"
بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت اور عالمی سازشیں
سنجے نروپم کا کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچنا
قرار داد پاکستان اور قیام پاکستان کا مقصد
Musharraf Era, Martial Law and Major Reforms:
لال مسجد آپریشن کی کہانی تصویروں کی زبانی
بھارتی جاسوس کلبھوشن کو پکڑنےوالے کیپٹن قدیر شہید کی داستان