1980ء تک مطبوع وموجودمنظوم و منشور اردو کتب سیرت کی فہرست(سلسلہ نمبر1)
" />

"قاموس کتب سیرت"

"قاموس کتب سیرت"
1980ء تک مطبوع وموجودمنظوم و منشور اردو کتب سیرت کی فہرست(سلسلہ نمبر1)
"قاموس کتب سیرت"
1980ء تک مطبوع وموجودمنظوم و منشور اردو کتب سیرت کی فہرست(سلسلہ نمبر1)

سیرت النبیﷺ ایک لا متناہی اور متلاطم سمندر ہے۔ علم سیرت محض ایک شخصیت کی سوانح عمری ہی نہیں بلکہ یہ ایک تہذیب، ایک تمدن، ایک قوم، ایک ملت اور ایک الٰہی پیغام کے آغاز اور ارتقاء کی ایک انتہائی اہم، انتہائی دلچسپ اور انتہائی مفید داستان ہے۔ سیرت النبیﷺ کی جمع، تدوین اور اس کے مختلف مراحل، جہتیں اور مناہج کا مطالعہ ایک مسلمان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو باعمل، باشرع، اور بامقصد بنانے میں اہم اور بنیادی کردارادا کرتا ہے۔
اسلامی علوم و فنون کی اصطلاح میں سیرت کا لفظ سب سے پہلے رسول اللہﷺ کے اس طرز عمل کے لیے استعمال کیا گیا جو آپﷺ نے غیرمسلموں سے معاملہ کرنے اور جنگوں یا صلح اور معاہدات کے معاملات میں اپنایا۔ قدیم مفسرین، فقہا، محدثین اور سیرت نگاروں نے سیرت کے لفظ کو اسی مفہوم میں استعمال کیا ہے۔گو عربی زبان میں سیرت کے معنی کسی کا طرزِ زندگی (Life Style) یا زندگی گزارنے کا اسلوب کے بھی ہیں مگر جلد ہی سیرت کا لفظ ذات رسالت مآب ﷺ کے طرز حیات کے لیے مخصوص ہوگیا، اور آج دنیا کی تقریباً تمام زبانوں میں سیرت کا لفظ حضور سرور عالم ﷺ کی مبارک زندگی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی ؒ کہ مطابق ’’ جو کچھ ہمارے پیغمبر ﷺ، حضرت صحابہ اور آں عظام کے مبارک وجود کے ساتھ متعلق ہو اور حضور ﷺ کی پیدائش سے وفات تک واقعات پر مشتمل ہو سیرت کہتے ہیں ‘‘۔ ہر دور میں حالات کے رجحانات کے مطابق نئے نئے اسالیب اور مناہج کے مطابق سیرت پر کتابیں لکھی گئیں۔ سیرت رسول ﷺ پر بلا مذہب و ملت اصحاب علم و فن نے قلم اٹھایا اور ہر پہلو پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ آج تک اسلامی و علوم و فنون پر جتنا لکھا گیا ہے اس میں غالب حصہ سیرت رسول ﷺپر مشتمل ہے۔ اس تعلق سے اردو زبان مالا مال ہے۔ اس زبان میں سیرت کی قابل تحسین اور اس قدرمحقق کتابیں لکھی گئی کہ غالباً کسی اور زبان میں اس کی مثال مشکل سے ملے۔
کتب سیرت کے اِس وسیع ذخیرے تک پہنچنا،حاصل کرنا اور اس کی معلومات سے آگاہ ہونا آسان نہیں ۔چنانچہ عصر حاضر میں علوم و فنون کی ترقی کے ساتھ علمی استفادے کو آسان تراور قابل پہنچ بنانے کے لیے مختلف اسلوب اختیار کیے گئے ہیں۔جن میں سے ایک ہزار ہا کتب سے استفادہ کر کے حروف تہجی کے اعتبار سے انسائیکلو پیڈیاز، موسوعات، معاجم، فہارس، انڈیکس، اشاریہ جات وغیرہ اس لیے ترتیب دئیے جاتے ہیں کہ ایک اسکالر کو نہ صرف آسانی ہو بلکہ اپنا مطلوبہ مواد تک کامیابی سے رسائی ہوجائے۔
یہی وجہ ہے کہ اردو زبان میں تیار کیے گئے انسائیکلو پیڈیاز، موسوعات، معاجم، فہارس، انڈیکس، اشاریہ جات وغیرہ میں کسی بھی موضوع، معروف شخصیات،علاقوں اور شہروں کے حالات اور کتب وغیرہ کے بآسانی تلاش کیے جا سکتے ہیں۔اس طریقہ کار نے سکالرز کے لیے تحقیق و تخریج کے امور اور سیکڑوں کتب سے استفادہ کو بہت آسان بنادیا ہے۔
علم و تحقیق کے میدان میں کتابیاتی لٹریچر کی اہمیت، ضرورت اور افادیت اہل نظر سے پوشیدہ نہیں۔ دورِ حاضر میں کتابیات اور اشاریہ سازی کے فن میں جو غیر معمولی ترقی ہوئی ہے۔ علمی وتحقیقی کاموں کے لیے اس کی ناگزیر ضرورت و اہمیت کا احساس سب سے پہلے مسلمانوں ہی نے کیا اور اس میدان میں بڑی گراں قدر خدمات انجام دیں ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ کتابیات کا ایک بنیادی فائدہ تو یہ ہے کہ بہت سی علمی اور تحقیقی کاوشیں جو امتداد زمانہ کے باعث اہل علم کی نظروں سے اوجھل ہوچکی ہیں وہ دوبارہ نظر میں آجاتی ہیں اور اس طرح ان سے استفادہ کی راہ آسان ہوجاتی ہے۔
نیز بہت سے غیر معروف مصنفین کی علمی خدمات سے اہل علم ودانش کو متعارف ہونے کا موقع بھی ملتاہے اور ان تک رسائی کی سبیل پیدا ہوجاتی ہے۔ جس کی وجہ سے زیر بحث موضوع پر مطلوبہ معلومات تک رسائی اس حد تک آسان ہو گئی ہے کہ کسی بھی علمی و تحقیقی موضوع پر کام کرنے والا اسکالر آسانی سے یہ معلوم کرسکتا ہے کہ زیر بحث موضوع پر اب تک کس قدر کام ہوچکا ہے اور وہ کہاں دستیاب ہے۔ اس سے مواد کی تلاش و جستجو کا کام بہت کچھ آسان ہو جاتا ہے۔
اس تناظر میں علوم و فنون کی ترقی کے ساتھ ساتھ علمی استفادہ کو آسان سے آسان تر بنانے کی کوششیں کی گئی ہیں اور کی جارہی ہیں جس کے لیے مختلف اسلوب اختیار کیے گئے ہیں۔ اولاً سیکڑوں کتب سے استفادہ کر کے حروف تہجی کے اعتبار سے انسائیکلو پیڈیاز، موسوعات، معاجم، فہارس، انڈیکس، اشاریہ جات وغیرہ تیار کیے گئے ہیں کہ جس کی مدد سے ایک اسکالر آسانی سے اپنا مطلوبہ مواد تلاش کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔اس تناظرمیں" قاموس کتب سیرت " اپنی نوعیت کی وہ منفرد کاوش ہے جو سیرت طیبہ پر اردو زبان میں شائع شدہ دستیاب و موجود کتب کی مکمل نشاندہی کرتی ہے۔
"قاموس کتب سیرت " اس سلسلے کی وہ ایک اہم اور تازہ ترین خوبصورت کڑی ہے ۔جو تین جلدوں کے سلسلہ پر محیط ہے ۔جلداوّل:میں 1980 تک کی موجودہ و مطبوع کتب سیرت شامل ہیں۔مولفین اِس جلد کو "اردو سیرت نگاری کا آغازوارتقاء" سے موسوم کرتے ہیں۔"قاموس کتب سیرت "جلد دوم: 1981ء تا 2010ء تک شائع شدہ کتب سیرت پر مشتمل ہے اور اسے "اُردو سیرت نگاری کا تنوع"کا نام دیا گیا ہے۔ جبکہ "قاموس کتب سیرت "جلد سوم:میں2011ء تا 2024ء تک مطبوع اردو کتب سیرت کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔اور اِسے "اردو سیرت نگاری کا عہد زرّیں" کا عنوان دیا گیا ہے۔
"قاموس کتب سیرت " کے مرتبین جناب محمد عارف گھانچی اور ڈاکٹر محمد جنید انور صاحب ہیں۔ حافظ محمد عارف گھانچی کا شمار ان چند خوش نصیب افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی زندگی کو محبت رسول اور سیرت النبی ﷺ کے فروغ کے لیے وقف کر دیا ہے۔ ان کی شخصیت کا جوہر حب مصطفیٰ ﷺ اور محبتِ سیرت سے عبارت ہے۔ 2007ء سے حافظ عارف نے کتابیاتِ سیرت کے کام کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیا ہے، اور یہ شوق اُنہیں ایک ایسی راہ پر لے آیا ہے جہاں مادی دنیا کی تجارت کو چھوڑ کر انہوں نے اپنی زندگی کو سیرتِ رسول ﷺ کے متعلق کتب کی اشاعت و طباعت کے لیے وقف کر دیا۔حافظ محمد عارف کے پاس پاکستان میں سیرت النبی ﷺ کے موضوع پر مکمل کتب خانہ موجود ہے، جو ان کی انتھک محنت اور محبت رسول ﷺ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے نہ صرف یہ کہ سیرت کی کتب کو جمع کیا، بلکہ ان کا گہرا مطالعہ بھی کیا ہے، اور اس مطالعے نے ان کی علمی گہرائی اور سیرت کے ساتھ محبت کو مزید پروان چڑھایا ہے۔(تعارف بشکریہ ، ابراہیم سالک)جبکہ ڈاکٹر محمد جنید انور، ہر دلعزیز استاد اور فاضل محقق ہیں اور بھاولپور اسلامیہ یونیورسٹی کے شعبہ فقہ و شریعہ میں بطور لیکچرار خدمات انجام دے رہے ہیں۔
"قاموس کتب سیرت "کی وجہ تدوین و ترتیب کی بیان کرتے ہوئے مولفین لکھتے ہیں کہ "ہمارے ہاں موضوعاتی کتابیات مرتب کرنے کا عام چلن نہیں ہے۔کیونکہ عمومی طور پر اسے ایک خشک کام تصور کیا جاتا ہے،لیکن محققین،اہل قلم،علماء،پروفیسرز،اساتذہ اور منتظمین کتب خانہ جات،کتابیات کی افادیت سے بہ خوبی واقف ہیں۔زیر نظر کتاب(قاموس کتب سیرت) دراصل اسی خیال کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کا پہلا قدم اور نقش اوّل ہے کہ اردو زبان میں شائع شدہ تمام کتب سیرت کی مستند ومحقق کتابیات مرتب کی جائے۔"
مولفین نے کتاب کی ترتیب وتدوین میں اس بات کا خاص خیال رکھا ہے کہ کتاب کام نام اُن کے اسماء،اور سرورق پر درج شدہ ناموں کے لحاظ سے"الف بائی "ترتیب کے ساتھ درج کیا ہے۔اور اس بات کا خاص خیال رکھا ہے کہ وہی تفصیلات درج کی جائیں جو کتاب پر موجود ہیں ،اپنی جانب سے کسی قسم کا حذف و اضافہ نہ کیا جائے۔
مولفین نے ایک کتاب کے ایک سے زائد ایڈیشن شائع ہونے کی صورت میں ہر شائع شدہ دستیاب ایڈیشن کی تفصیلات کے اندراج زمانی ترتیب کو ملحوظ رکھا ہے۔اور جن کتب کی ایک سے زائد جلدیں ہیں انہیں جلدی ترتیب اور مختلف سن اشاعت کو حوالے سے سامنے رکھا ہے۔مولفین نے ایک کتاب کے ایک سے زائد ترجمہ کی صورت میں ہر ترجمہ کو ایک الگ کتاب کی صورت شمار کیا ہے اور مترجم کو معیار کتاب بنایا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر اور بہت اہم ہے کہ مولفین نے "قاموس کتب سیرت" میں متعلقات سیرت پر لکھی گئی کتب کوشامل کرکے قاموس سیرت کا حجم اور وزن بڑھانے کی بالکل بھی کوشش نہیں کی بلکہ صرف اردو زبان میں لکھی ہوئی منشور و منظوم کتب ِسیرت کوہی "قاموس کتب ِسیرت" میں اندراج کے لیے منتخب کیا ہے۔ایک اور خاص بات جو اس "قاموس کتب سیرت" کو دیگر قاموس کتب سیرت و کتابیات سیرت سے ممتاز وجدا کرکے منفرد مقام عطا کرتی ہے وہ یہ ہے کہ"قاموس کتب سیرت" میں صرف وہی کتب سیرت شامل کی گئی ہیں جو مطبوعہ حالت میں مولفین کتاب کے پاس موجود ہیں۔
یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ "قاموس کتب سیرت "کی اشاعت کا مقصد محبّین سیرت النبیﷺ کو اردو زبان میں نظم و نث میں ر کئے گئے کام کے حوالے سے مکمل آگاہی اور فن سیرت میں دادِ تحقیق دینے والے علماء و محققین کو اردو زبان میں موجود ذخیرہ سیرت کی مستندومعتبر معلومات کی فراہمی ہے۔
قاموس کتب سیرت میں صرف مولود مبارک،شمائل،خطبات رسول،اسراء و معراج مبارکہ،ازواج مطہرات،بنات النبی ﷺ،غزوات و سرایا اور تجارت و معاملات نبوی ﷺ تک محدود نہیں بلکہ اِس میں بے شمار ایسی کتب جن میں طب نبوی،عرب و ہند عہد رسالت میں،شہادۃ القرآن علی خیرالبشرﷺ،اسلامی ریاست،اشاعت اسلام،اعجاز القرآن،علم غیب،تاریخ اسلام،رسول اللہ ﷺ کی پیشین گوئیاں،خلافت راشدہ،نبوت اور عرب جدید اور معجزات رسول ﷺ کو بھی موضوع بحث بنایا گیا ہے۔جس سے محققین سیرت کو بہت سے ایسے مصادر تک پہنچ نہ صرف آسان ہوجائے گی جس سے وہ اپنے موضوعات کو مزید مستحکم ومدلل بناسکتے ہیں بلکہ بہت سے نئے موضوعات پر اپنی سیرتی کتب بھی ترتیب دے سکتے ہیں۔
بقول جناب پروفیسر ڈاکٹرابوسفیان اصلاحی صاحب:"بعض کتابیات حروف تہجی اور موضوعاتی دونوں اعتبار سے مرتب کی گئی ہیں جس کی وجہ سے وہ مزید باعث انتقاع ولائق ِ استفادہ بن جاتی ہیں۔موضوع بحث کتابیات (قاموس کتب سیرت)سیرت الف بائی اور موضوعاتی دونوں ہے،یقیناً یہ ایک محنت اور انتہائی دقت طلب کام تھا لیکن حب رسول ﷺ جب ہدف بن جائے تو شدائد و موانع بے معنی ہوجاتے ہیں۔جب حصول مقصد میں صدق نیت ہو تو سرفرازیاں بڑھ کر استقبال کرتی ہیں۔"
یقیناً یہ حب رسول ﷺ اور صدق نیت ہی کا ثمر ہے جس نے جناب عارف گھانچی اور ڈاکٹر محمد جنید انور صاحب کی کوششوں کو "قاموس کتب سیرت" کی صورت کامیابی بخشی۔ہماری نظر میں "قاموس کتب سیرت" علمی، تاریخی اور تحقیقی اعتبار سے ایک قابل قدر اور لائق ستائش کارنامہ ہے ۔ہمیں امید ہے کہ "قاموس کتب سیرت" سےقاری کے لیے سیرت مقدسہ ﷺ کی نت نئی جہتیں اور فہم وادراک کے نئے دریچے وا ہوں گے۔ہم جناب حافظ محمد عارف گھانچی اور جناب ڈاکٹر محمد جنید انور صاحب کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے دنیا و آخرت میں سعادت و فلاح کے دعا گو ہیں۔"قاموس کتب سیرت "اعلیٰ معیاری کاغذ(آئی کے 70 گرام انڈونیشیا)پرعمدہ طباعت اور دیدہ زیب خوبصورت سرورق اورڈسٹ کور سے مزین ہے۔ اس گرانقدر تحفہ پر ہم کتب خانہ سیرت ،اردو بازار کراچی کے روح رواں جناب حافظ محمد عارف گھانچی صاحب کے دل سے مشکور ہیں اور جملہ معاونین کو اس شاندار کوشش و کاوش پرمبارکباد پیش کرتے ہیں۔
M.Ahmed Tarazi
About the Author: M.Ahmed Tarazi Read More Articles by M.Ahmed Tarazi: 319 Articles with 361731 views I m a artical Writer.its is my hoby.. View More