چین کا نفع بخش پالیسیوں کا پیکیج

ابھی حال ہی میں چینی حکام کی جانب سے نفع بخش پالیسیوں کے پیکیج اور منظم نفاذ سے متعلق آگاہ کیا گیا جو غیر ملکی میڈیا میں بھی زیر بحث ہے۔اس اقدام سے یہ بھی پتہ چلا کہ چینی حکومت معیشت کو مزید فروغ دینے کے لئے کیا عزائم رکھتی ہے کیونکہ نئے محرک اقدامات کے سلسلے نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ بلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔کہا جا سکتا ہے کہ یہ اقدام ملک کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے طے کردہ اقتصادی ورکنگ پلان کو آگے بڑھانے کی ایک کڑی ہے ۔اہم نکات کو دیکھا جائے تو چند چیزیں واضح ہوتی ہیں۔

اول ،سال2024 کے ترقیاتی ہدف کے حصول میں اعتماد
چینی حکام 2024 کے لئے چین کے ترقیاتی ہدف کو حاصل کرنے کے بارے میں پراعتماد ہیں ، حالیہ دنوں مارکیٹ کے رجحانات میں بہتری آئی ہے۔ چین کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لئے پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس (پی ایم آئی) میں تیزی سے بحالی، اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ اور قومی دن کی تعطیلات کے دوران ایک مضبوط کھپت نے مارکیٹ کو زبردست حمایت فراہم کی ہے۔رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کی معیشت میں 5 فیصد اضافہ ہوا جس سے تقریباً 5 فیصد کے سالانہ ہدف کی مضبوط بنیاد رکھی گئی۔ مجموعی طور پر معیشت جولائی اور اگست میں مستحکم رہی، کچھ معاشی اشاریے اتار چڑھاؤ ظاہر کرتے ہیں۔ مارکیٹ اداروں نے پیش گوئی کی ہے کہ تیسری سہ ماہی میں ترقی کی شرح تقریباً 4.6 فیصد اور 4.8 فیصد کے درمیان ہوگی۔

دوم ،آئندہ سال کے لئے سرمایہ کاری کے کچھ پیشگی منصوبے
سرمایہ کاری کے محاذ پر، اہم قومی حکمت عملیوں کے نفاز اور کلیدی علاقوں میں سیکورٹی کی صلاحیت بڑھانے کے لئے بہترین سرمایہ کاری کے حامل علاقوں کے ساتھ اگلے سال بھی انتہائی طویل خصوصی ٹریژری بانڈز جاری کیے جائیں گے۔

200 بلین یوآن (14.14 بلین ڈالر) مالیت کے سرمایہ کاری کے منصوبے جو اگلے سال کے منصوبوں میں شامل ہیں، اس سال پیشگی جاری کیے جائیں گے تاکہ ابتدائی کام اور تعمیر کو تیز کرنے میں مقامی حکومتوں کی مدد کی جاسکے۔ان منصوبوں کا ایک خاص حصہ شہری تجدید میں شامل ہوگا جس میں بنیادی طور پر گیس ، پانی ، سیوریج اور ہیٹنگ کے لئے پائپ لائنوں کی تعمیر کی جائے گی۔ اس اقدام سے آئندہ پانچ سالوں میں تقریباً 4 ٹریلین یوآن کی سرمایہ کاری کی طلب پیدا ہونے کی توقع ہے۔

سوم ،مقامی منصوبوں کا آغاز
رواں سال مقامی حکومتوں کے لیے 3.12 ٹریلین یوآن کے خصوصی مقاصد کے بانڈز ،منصوبوں کی تعمیر کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ ستمبر کے اختتام تک 2.83 ٹریلین یوآن جاری کیے جا چکے تھے جبکہ 290 ارب یوآن باقی رہ گئے تھے۔ مقامی حکومتوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ نومبر سے پہلے اس کا اجراء مکمل کر لیں۔ اگلا مرحلہ خصوصی بانڈز کے فوائد کو مکمل طور پر استعمال کرنا اور زیادہ سے زیادہ ثمرات کا حصول ہے ، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ان بانڈز کے ذریعہ مالی اعانت والے منصوبے جلد از جلد شروع ہوں اور بانڈز کا حقیقی اثر پڑے۔دریں اثنا، نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن اور وزارت خزانہ ان بانڈز کے انتظام کو بہتر بنانے کے لئے نئے اقدامات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

چوتھا ،گھریلو کھپت کے لئے حمایت میں اضافہ
حکومت مختلف آلات کو بڑے پیمانے پر اپ گریڈ کرنے اور نئی مصنوعات کے لئے پرانی مصنوعات کی تجارت کے پروگراموں کو اپ گریڈ کرنے کے لئے اپنی حمایت میں اضافہ کر رہی ہے ، جس سے نہ صرف طلب کے امکانات کو بڑھانے میں مدد مل رہی ہے بلکہ توانائی کے تحفظ ، کاربن میں کمی اور ایک جامع سبز منتقلی کو بھی فروغ مل رہا ہے۔ تاحال، صارفی اشیاء کی تجارت کے لئے تفصیلی نفاذ کے رہنما خطوط مکمل طور پر جاری کیے گئے ہیں، فنڈنگ مکمل طور پر مختص کی گئی ہے، اور پالیسیوں کو مکمل طور پر لانچ کیا گیا ہے.

ان اقدامات کے نتیجے میں ، مسافر کاروں کی خوردہ فروخت میں نمایاں بہتری آئی ہے ، اور گھریلو آلات کی فروخت زوال سے ترقی کی طرف منتقل ہوگئی ہے۔ متعلقہ پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لئے کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ، جس سے اشیاء کی کھپت میں مسلسل اضافہ ہوگا۔

پانچ ،سازگار اور باسہولت کاروباری ماحول
کاروباری اداروں کے سلسلے میں انتظامی حکام کے طرز عمل کو مزید منظم کیا جائے گا ، جس میں زیادہ جامع ، دانش مندانہ اور لچکدار نفاذ کے طریقوں کو اپنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔یہ واضح کیا گیا ہے کہ غیر قانونی بین العلاقائی نفاذ، منافع پر مبنی نفاذ، من مانے جرمانے، حد سے زیادہ معائنے اور بلاجواز ضبطی سے گریز کیا جانا چاہئے۔

ان پالیسیوں کے ثمرات یوں برآمد ہوئے ہیں کہ حالیہ دنوں غیر ملکی سرمایہ کاری بینکوں جیسے گولڈ مین ساکس، یو بی ایس اور مورگن اسٹینلے نے چینی اثاثوں کے امکانات کے بارے میں امید کا اظہار کیا ہے، اور بہت سے اداروں نے چینی اسٹاک پر اپنی درجہ بندی کو اپ گریڈ کیا ہے. بلومبرگ اور دیگر غیر ملکی اداروں نے تبصرہ کیا کہ ثقافتی سیاحت اور دیگر مارکیٹوں میں کھپت میں اضافہ، چینی معیشت کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے ۔ عالمی سرمائے کی جانب سے بھی چینی اثاثوں کی خریداری کا سلسلہ جاری ہے جو چین کی معاشی پالیسیوں اور اقتصادی ترقی کے امکانات کے بارے میں پرامیدی کا اظہار ہے۔ اس بات کی بھی تصدیق ہوتی ہے کہ چینی معیشت کے بنیادی اصول تبدیل نہیں ہوئے ہیں ، اور ایک وسیع مارکیٹ ، مضبوط معاشی لچک اور عظیم صلاحیت جیسے سازگار حالات تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ اس وقت عالمی معیشت کی بحالی سست روی کا شکار ہے اور چین کی معیشت کا مثبت رجحان بلاشبہ عالمی اقتصادی ترقی کے لیے حوصلہ افزائی اور امید لائے گا۔
 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1278 Articles with 568473 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More