ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور وطن فروش

 ایک مرتبہ حضرت مالک بن دینار ؒ کا ایک دہریے سے مناظر ہ ہوگیا مناظر ہ کا کوئی فیصلہ نہیں ہورہا تھا آخر کار حاکم وقت نے یہ فیصلہ کیا کہ دونوں ہاتھ ایک دوسرے کے ساتھ باندھ دیئے جائیں اور دونوں کو دہکتی ہوئی آگ میں ڈال دیا جائے دونوں میں سے جو سچا ہوگا وہ بچ جائے گا اور جھوٹا اس آگ میں جل کر خاک ہوجائے گا چنانچہ حاکم کے حکم پر دونوں کو آگ میں پھینک دیاگیا جب آگ سرد ہوئی تو پتہ چلا کہ دونوں میں سے کسی کو بھی گزند نہیں پہنچی اس واقعہ سے حضرت مالک بن دینار ؒ بہت رنجیدہ خاطر ہوئے اپنے گھر جاکر حالت نماز میں سجدہ میں سر رکھ کر بہت رویے اور اللہ تعالیٰ سے عرض کرنے لگے
”اے اللہ تو نے مجھے اس بے دین دہریے کے برابر کردیا “غیب سے ندا آئی
”اے مالک تو اس بات سے اپنے آپ کو ہلکان نہ کر ،افسردہ نہ ہو ،اصل بات یہ تھی کہ دہریے کا ہاتھ تمہارے ہاتھ میں تھا اور تمہاری وجہ سے وہ آگ بھی سرد ہوگئی اگر وہ دہریے اکیلا آگ میں ہوتا تو جل کر راکھ ہوجاتا تمہاری قربت کی وجہ سے وہ بھی آگ سے محفوظ رہا “

قارئین یہ 1974ءکی بات ہے کہ جب پاکستان کے سب سے بڑے دشمن بھارت نے ایٹمی تجربات کیے بھارت جوہری قوت بننے جارہاتھا اور 1971ءکے سقوط ڈھاکہ کے بعد والے پاکستان میں مایوسی ،افراتفری شکست خوردگی اور زہنی انارکی کی لہر پھیلی ہوئی تھی ذوالفقارعلی بھٹو کی قیادت میں جمہوری حکومت قائم تھی اور ان کا سیاسی ویژن اور مسلمانوں کے مسائل پر گہری نگاہ ایک مسلمہ بات تھی یورپ میں تعلیم اور بعدازاں نوکری کی غرض سے قیام پذیر ایک نوجوان سائنسدان جس کا نام ڈاکٹر عبدالقدیر خان تھا اس نے خط وکتابت کے زریعے پاکستانی حکومت سے رابطہ قائم کیا اور اس بات کی خواہش ظاہر کی کہ وہ پاکستان کو جوہری قوت بنانا چاہتاہے بیوروکریسی اور اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے لوگوںنے ان کے یہ خطوط گم کردیئے اور ان کی امید کا جگنو کسی اندھیرے کی نذر ہوگیا خوش قسمتی سے ان کا براہ راست رابطہ ذوالفقارعلی بھٹو شہید سے ہوا جب بھٹو شہید نے نوجوان سائنسدان کا عزم اور استعداد دیکھی تو فی الفور انہیں اس عظیم کام کے لیے منتخب کرلیا ڈاکٹر عبدالقدیر خان بہت بھاری تنخواہ اور مراعات چھوڑ کرپاکستان آگئے اور کہوٹہ ریسرچ لیبارٹریز کے نام سے ایک ادارہ قائم کرکے اپنا سب کچھ پاکستانی جوہری پروگرام کی نذرکردیا بعدازاں ضیاءالحق کی فوجی حکومت برسراقتدار آئی تو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اپنا مشن جاری رکھنے کی نہ صرف اجازت دی گئی بلکہ بھر پورمدد کی گئی بھوپال سے تعلق رکھنے والے ادبی اور علمی پس منظر کا یہ عظیم سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنی ٹیم کے ہمراہ شب وروز محنت کرتارہا اس پروگرام کے ابتداءمیں تمام جوہری بلیوپرنٹس اور دیگر حساس مشینری پوری دنیا سے خرید کر پاکستان لانے کے لیے سیٹھ عابد نامی ایک تاجر نے بھی اپنا بھر پو رکردار اداکیا یہ علیحدہ بات ہے کہ دنیا سیٹھ عابد کو ایک سمگلر کہہ کر پکارتی رہی لیکن اس بات میں کوئی کلام نہیں کہ پاکستان کے جوہری پروگرام کی بنیاد میں سیٹھ عابد کا کلیدی حصہ ہے ۔

ضیاءالحق جب بہاول پور کے مقام پر طیارہ کے حادثہ میں کثیر فوجی قیادت اور امریکی سفیر کے ہمراہ شہیدہوئے تو غلام اسحق خان صدر کی حیثیت سے سامنے آئے اور انہوںنے بھی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی مکمل حمایت جاری رکھی انتخابات کے بعد جب محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے اقتدار سنبھالا تو باوجود یورپ اور امریکہ کے دباﺅ کے انہوں نے پاکستانی جوہری پروگرام کی سرپرستی جاری رکھی اور حکومت چھتری تلے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم کام کرتی رہی جمہوری حکومتوں کی تبدیلی ہوتی رہی اور کبھی میاں محمد نواز شریف اور کبھی بینظیر بھٹو اقتدار کے ایوانوں میں آتے رہے لیکن پوری پاکستانی اور کشمیری قوم گواہ ہے کہ ان حکمرانوں نے پاکستانی جوہری پروگرام پر کوئی بھی سمجھوتہ نہ کیا ۔1998ءمیں بھارت نے اچانک پانچ ایٹمی دھماکے کردیے اس وقت پاکستان میں میاں محمد نواز شریف دوتہائی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں موجود تھے پوری دنیا کے ممالک پاکستان سے درخواست کرنے لگے کہ بھار ت کے پاگل پن کے جواب میں پاکستان صبر سے کام لے امریکہ ،جرمنی ،فرانس ،برطانیہ ،جاپان سے لے کر ہر ملک کے حکمران میاں محمد نوازشریف سے درخواست کی کہ جوابی اقدامات نہ کیے جائیں ادھر پاکستانی اور کشمیری قوم اور پوری دنیا میں آباد پچاس لاکھ سے زائد تارکین وطن انتہائی جذباتیت کے عالم میں رو رہے تھے ان کابس نہیں چل رہا تھا کہ وہ کیاکریں ان کی آنکھوں میں آنسو اور دل میں درد تھا کئی دن گزر گئے اور کروڑوں پاکستانی اضطراب کے عالم میں دیکھتے رہے امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالرز کی امدادکی پیش کش کردی دوسری جانب بھارت روزانہ پاکستان کے زخموں پر نمک چھڑتے ہوئے نت نئے بیانا ت دیتارہا آخر کار 28مئی کا دن آپہنچا او رپوری دنیاکے سامنے پاکستان میں بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ ایٹمی دھماکے کرکے موزوں جواب دے دیا اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والے بھارتی نیتا اور برہمن پنڈت شرم سار ہوکررہ گئے میاں محمد نواز شریف نے جوتے کی نوک پر اربوں ڈالرز ٹھکراکر عظیم ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو حکم دیا کہ وہ اپنے خواب کی عملی شکل دنیا کے سامنے رکھ دیں چاغی کی پہاڑیاں سفید ہوگئیں اور پاکستان امت مسلمہ کی پہلی اور پوری دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بن گیا پاکستان پر پابندیاں لگادی گئیں کئی ممالک نے اپنے سفیر واپس بلالیے امریکہ نے تعلقات ختم کرنے کا عندیہ دے دیا اورپاکستان کو دیوالیہ کرنے کے لیے کام شروع کردیاگیا لیکن اپنی خود ی کا اظہارکرکے پاکستانی قوم نے علامہ اقبال کے سبق پر عمل کردکھایا بقول اقبال
یہ موج نفس کیاہے ؟تلوار ہے !
خودی کیاہے ؟تلوار کی دھارہے !
خودی کیاہے ؟رازدرون ِحیات !
خودی کیاہے ؟بے داری ءکائنات !
خودی جلوہ بدمست وخلوت پسند !
سمندر ہے اک بوند پانی میں بند !
اندھیرے اجالے میں ہے تابناک !
من وتو میں پیدا ،من وتو سے پاک !
ازل اس کے پیچھے ،ابد سامنے !
نہ حد اس کے پیچھے نہ حد سامنے !
سبق کس کے ہاتھوں میں سنگِ گراں !
پہاڑ اس کی ضربوں سے ریگ ِ رواں !
خود ی کا نشیمن ترے دل میں ہے
فلک جس طرح آنکھ کے تل میں ہے

قارئین چاغی کی چٹانوں کو ریگِ رواں بناکر ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم نے ذوالفقارعلی بھٹو شہید ،جنرل ضیاءالحق ،غلام اسحق خان ،بینظیر بھٹو شہید اور میاں محمد نواز شریف سمیت کروڑوں پاکستانیوں کے خواب پورے کردیئے ۔

یہاں سے کالم کا دوسرا حصہ شروع ہوتاہے جس کا تعلق آج کی بیان کردہ حکایت کے ساتھ ہے جنرل مشرف نے میاں محمد نواز شریف کی حکومت کا تختہ اُلٹا اور بینظیر بھٹو شہید اور میاں محمد نوازشریف کو جلاوطنی اختیار کرنے پر مجبور کردیا ،پاکستانی جوہری پروگرام کو سی آئی اے اور امریکہ کے اشاروں پر منجمد کردیا گیا او روہ سیاہ دن بھی پاکستان میں طلوع ہواکہ جب ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ”جوہری سمگلر “قرار دے کر معطل کردیاگیا صد افسوس یہ سب اس کے ساتھ کیا گیاجس نے پاکستان کو عزت کے ساتھ عالمی برادری میں جینا سکھایا جنرل مشرف نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اندورن خانہ یہ دھوکا دیا کہ پاکستان خطرے میں ہے اور وہ تمام الزامات اپنے سر لے لیں پاکستان کی خاطر ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے ایساہی کیا لیکن ان کے ساتھ دھوکاکیا گیا ۔

قارئین آج عدالتی حکم پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان طویل قید کے بعد رہاکیے گئے ہیں راقم ایک ریڈیو سٹیشن پر ان کا براہ راست انٹرویو کرنے جارہاہے یہ راقم اور پوری کشمیر ی قوم کے لیے فخر کی بات ہے کہ وہ پوری کشمیر ی قوم سے مخاطب ہوں گے اور تعلیم کی اہمیت اور منصوبہ بندی پر بات کریں گے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ساتھ ظلم کرنے والا امریکی ایجنٹ جنرل مشرف آج برطانیہ کی گود میں بیٹھا ہے اور ملک آنے سے کترارہا ہے ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہم آپ کو سلام پیش کرتے ہیں ۔

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
ایک مضمون نگار کہہ رہے تھے کہ کیا زمانہ آگیاہے اب اس قوم کا اللہ ہی حافظ ہے کسی نے پوچھا کیوں جناب کیاہوا
کہنے لگے
”میں نے تحریریں چوری کرنے کی مذمت میں مضمون لکھا ،کسی نے چوری کرکے اپنے نام سے چھپوا لیا “

ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمیں یقین ہے کہ چور کوئی اور ہے آپ کو تو صرف قربانی کابکر ابنانے کی کوشش کی گئی ہے آپ رہتی دنیا تک امت مسلمہ اور پاکستانی قوم کے ہیرو رہیں گے۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374060 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More