پرتگالیوں کی ہندوستان میں آمد: گووا کی فتح کی داستان

تاریخ کے صفحات پر پرتگالیوں کی ہندوستان آمد کو ایک اہم سنگ میل سمجھا جاتا ہے۔ ہندوستان کی سرزمین ہمیشہ سے تجارتی مواقع، قدرتی وسائل، اور ثقافتی تنوع کے لحاظ سے بیرونی طاقتوں کے لیے پُرکشش رہی ہے۔ پرتگالیوں کا ہندوستان کے شہر گووا میں آنا اور یہاں پر اپنی سلطنت قائم کرنا صرف تجارتی مفادات تک محدود نہیں تھا، بلکہ اس کے پیچھے کئی سیاسی، مذہبی، اور معاشرتی عوامل بھی کارفرما تھے۔ اس کالم میں ہم پرتگالیوں کی ہندوستان میں آمد کے اسباب اور گووا کی فتح کی تاریخی اہمیت کو مختلف مؤرخین کی آراء کی روشنی میں جانچیں گے۔

پرتگالیوں کے ہندوستان آنے کی سب سے بڑی وجہ سمندری راستوں کے ذریعے تجارت کے مواقع تلاش کرنا تھا۔ 15ویں صدی میں پرتگال ایک چھوٹی لیکن طاقتور سمندری قوم کے طور پر اُبھر رہا تھا۔ پرتگال کے مشہور مہم جو اور بحری کپتان واسکو ڈے گاما نے 1498 میں ہندوستان کے ساحلی شہر کالی کٹ (موجودہ کوژیکوڈ) پر قدم رکھ کر پہلی بار یورپ اور ہندوستان کے درمیان براہ راست سمندری راستہ دریافت کیا۔ اس دریافت نے پرتگالیوں کے لیے ہندوستان کے تجارتی راستے کھول دیے۔

ہندوستان اس وقت دنیا بھر میں مصالحوں (خاص طور پر کالی مرچ) کے لیے مشہور تھا، اور یورپ میں مصالحوں کی مانگ بہت زیادہ تھی۔ پرتگالی تاجروں کے لیے ہندوستان کی منڈی بہت منافع بخش ثابت ہو سکتی تھی۔ واسکو ڈے گاما کی آمد کے بعد پرتگالی حکمرانوں نے اس خطے میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنانے کے لیے نہ صرف تجارتی راستوں پر قبضہ کیا بلکہ یہاں اپنی کالونیوں کی بنیاد بھی رکھی۔

پرتگالیوں کی آمد سے قبل ہندوستان کی تجارت پر عرب تاجروں کا کنٹرول تھا، جو بحری راستوں کے ذریعے یورپ اور ایشیا کے مختلف حصوں میں تجارت کرتے تھے۔ پرتگالیوں نے اس مقابلے میں عرب تاجروں کو زیر کرنے کے لیے اپنی بحری طاقت کا استعمال کیا اور مختلف ساحلی علاقوں پر قبضہ کرنا شروع کیا۔گووا پرتگالی سلطنت کے لیے ایک اہم مقام بن گیا۔ 1510 میں، پرتگالی بحری افسر الفونسو ڈی البوکرک نے ہندوستان کے مغربی ساحل پر واقع گووا کو بیجاپور سلطنت کے حکمرانوں سے فتح کیا۔ البوکرک کی یہ فتح پرتگالیوں کے لیے نہایت اہم تھی کیونکہ گووا ایک اہم تجارتی اور بحری اڈہ بن سکتا تھا۔ گووا کے محل وقوع نے پرتگالیوں کو ہندوستان کے مغربی ساحل پر مضبوطی سے قابض ہونے کا موقع فراہم کیا۔

مشہور مؤرخ "سرپرائز لیٹن" کے مطابق، "گووا کی فتح نے پرتگالیوں کے لیے ہندوستان میں ایک مستقل تجارتی اور سیاسی مرکز قائم کرنے کی راہ ہموار کی۔" پرتگالیوں نے گووا کو اپنا مرکز بنا کر یہاں نہ صرف تجارتی مفادات کو فروغ دیا بلکہ عیسائیت کی تبلیغ اور اپنے ثقافتی اثرات کو بھی پھیلایا۔

پرتگالیوں کے ہندوستان آنے کا ایک اور مقصد عیسائیت کی تبلیغ بھی تھا۔ انہوں نے اپنی سلطنت میں مذہبی مشنریوں کو بھیجا تاکہ وہ مقامی لوگوں کو عیسائی مذہب کی طرف راغب کریں۔ گووا پرتگالی سلطنت کا ایک اہم مذہبی مرکز بن گیا، اور یہاں عیسائیت کے فروغ کے لیے گرجا گھروں کی تعمیر کی گئی۔مشہور پرتگالی مورخ "جویاؤ ڈی باروس" نے لکھا ہے کہ "گووا نہ صرف تجارت بلکہ مذہبی فروغ کا بھی مرکز بن گیا، جہاں پرتگالیوں نے مقامی لوگوں میں عیسائیت کو فروغ دینے کے لیے کئی مذہبی اصلاحات کیں۔"

گووا میں پرتگالیوں کی حکمرانی ہمیشہ خوشگوار نہیں رہی۔ مقامی لوگوں نے ان کے ظلم و ستم کے خلاف کئی بار بغاوتیں کیں، لیکن پرتگالی حکمرانوں نے اپنی طاقت اور قوت کے بل بوتے پر ان بغاوتوں کو کچل دیا۔ پرتگالی حکمرانوں نے گووا میں اپنی فوجی اور بحری طاقت کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی پر ٹیکس عائد کیے اور ان کے وسائل کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کیا۔

پرتگالیوں کی ہندوستان میں آمد اور گووا کی فتح نے ہندوستانی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔ پرتگالیوں کے تجارتی اور مذہبی عزائم نے اس خطے پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ اگرچہ پرتگالی سلطنت بعد میں زوال پذیر ہو گئی، لیکن گووا آج بھی پرتگالی ثقافت اور اثرات کا گہرا نشان لیے ہوئے ہے۔ پرتگالیوں کی ہندوستان میں آمد ایک پیچیدہ کہانی ہے جس میں تجارتی، سیاسی، اور مذہبی عوامل شامل ہیں۔

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ پرتگالیوں کی ہندوستان میں آمد نے نہ صرف ہندوستان کی تجارتی تاریخ کو بدلا بلکہ اس خطے کی ثقافت، مذہب اور سماجی ڈھانچے پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے۔ گووا آج بھی پرتگالی ورثے کا عکاس ہے اور یہ ایک یادگار ہے کہ کیسے ایک بیرونی قوم نے سمندری راستوں کے ذریعے ہندوستان کے دل میں اپنی جگہ بنائی۔
 

Altaf Ahmad Satti
About the Author: Altaf Ahmad Satti Read More Articles by Altaf Ahmad Satti: 44 Articles with 7124 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.