ڈیجیٹل طرز زندگی

چین میں جیسے جیسے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے ، اس کا اثر ہر جگہ دیکھا جاسکتا ہے۔چینی حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں کہ دیہی اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد کے ساتھ ساتھ بزرگ افراد اور معذور افراد، ڈیجیٹل معاشرے میں مکمل طور پر ضم ہوسکیں اور ڈیجیٹل تقسیم کو پاٹ سکیں۔ویسے بھی ،حالیہ برسوں میں، چین بھر کے مختلف علاقوں نے لوگوں کی ڈیجیٹل خواندگی اور مہارتوں کو بڑھانے، ڈیجیٹل رسائی کو بہتر بنانے اور جامع عوامی خدمات فراہم کرنے کے لئے اقدامات شروع کیے ہیں. ان کوششوں کا مقصد سب کے لئے ڈیجیٹل ترقیاتی فوائد کی مساوی تقسیم کو فروغ دینا ہے۔

عمر رسیدہ افراد میں ڈیجیٹل خواندگی اور مہارتوں میں اضافہ انہیں ڈیجیٹل طرز زندگی کو اپنانے اور ڈیجیٹل فرق کو کم کرنے میں انتہائی مددگار ہے۔اس ضمن میں چائنا انٹرنیٹ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن نے "سلور ڈیجیٹل لٹریسی پروگرام" جیسے پروگرام شروع کیے ہیں، جس کا مقصد 100 کموینٹیز میں بزرگوں کی ڈیجیٹل خواندگی کو بہتر بنانا ہے۔

چائنا ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بھی ایک متعلقہ پروگرام متعارف کرایا ہے ، جس کا منصوبہ "ٹیک یونیورسٹیاں" اور رضاکاروں کی ٹیمیں قائم کرنا ہے تاکہ سینئرز کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے بارے میں سیکھنے میں مدد ملے ، اور ورکشاپس ، تربیتی سیشنز اور سیمینارز کی میزبانی کی جاسکے۔آل چائنا ویمنز فیڈریشن نے معمر خواتین کو اسمارٹ فون، سمارٹ ایپلائنسز اور دیگر ڈیجیٹل مصنوعات کا استعمال سیکھنے میں مدد دینے کے لیے ایک ایکشن پلان متعارف کرایا ہے۔

اس تناظر میں ، عمر رسیدہ افراد وہ واحد گروہ نہیں ہے جن پر توجہ مرکوز ہے بلکہ جسمانی محرومی کے شکار افراد کو بھی خاطر خواہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے روشناس کروایا جا رہا ہے ۔مختلف ادارے
معذور افراد کی ڈیجیٹل مہارتوں کو بہتر بنانے کے لئے کام کرتے ہوئے ، ان کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔ اس دوران یہ کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ نئی ڈیجیٹل کاروباری شکلوں جیسے لائیو اسٹریمنگ ، شارٹ ویڈیو پروڈکشن ، تجارتی فوٹوگرافی ، اور موبائل فون کی مرمت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تربیتی کورسز پیش کیے جائیں۔

ڈیجیٹل خواندگی اور مہارتوں میں بہتری کے متوازی ، اسمارٹ ٹرمینلز کو بزرگوں کے لئے زیادہ قابل رسائی بنانے کے لئے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔چین کی وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے 2000 سے زائد ویب سائٹس اور ایپس میں بہتری کی سہولت فراہم کی ہے جو اکثر عمر رسیدہ افراد استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، چین کی وزارت ٹرانسپورٹ نے "ون کلک" رائیڈ ہیلنگ خدمات کی رسائی میں توسیع کی ہے اور بزرگوں کے لئے قابل رسائی نقل و حمل کے اختیارات کو بہتر بنایا ہے۔

مزید برآں، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی دیہی علاقوں میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ 2023 کے آخر تک، دیہی چین میں انٹرنیٹ تک رسائی کی شرح 66.5 فیصد تک پہنچ گئی تھی، جو مذکورہ کمیونٹیز میں ڈیجیٹل خواندگی اور مہارتوں کی بڑھتی ہوئی طلب کی نشاندہی کرتی ہے.آج دیہی باشندے لائیو اسٹریم ای کامرس کی بدولت مقامی زرعی پیداوار اور دستکاریوں کے لئے آن لائن فروخت چینل کو وسعت دے رہے ہیں۔دیہی خواتین کے لئے "ویمن اپ" اکنامک سپورٹ پروگرام کی بدولت ، سی چھوان ، گوئی جو ، یون نان ، شائن شی اور گانسو جیسے صوبوں میں دیہی خواتین کے لئے ڈیجیٹل خواندگی اور مہارتوں کو بہتر بنانے کے لئے آن لائن اور آف لائن کاروباری تربیت ، اسٹارٹ اپ انکیوبیشن سپورٹ ، اور وسائل سے مطابقت کو یکجا کیا گیا ہے۔

ای کامرس کے ساتھ ساتھ، دیہی علاقوں کو اسمارٹ ڈیوائس کے استعمال، انٹرنیٹ سیکورٹی، اور ڈیٹا سیکورٹی پر تعلیمی پروگراموں سے تیزی سے آگاہ کیا جا رہا ہے.یوں ، ڈیجیٹل وسائل کی بڑھتی ہوئی کثرت، ایک بہتر ڈیجیٹل ماحول، اور ڈیجیٹل خواندگی کی مسلسل بڑھتی ہوئی سطح کے ساتھ، ڈیجیٹل تہذیب کی روشنی چین بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی زندگیوں کو روشن کر رہی ہے.
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1372 Articles with 638582 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More