چینی طرز کی جدیدکاری کی منفرد پہچان

ابھی حال ہی میں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) مسلسل ساتویں سال منعقدئی، جس میں 129 ممالک اور خطوں سے 3496 نمائش کنندگان، 297 فارچیون گلوبل 500 اور صنعت کی معروف کمپنیوں نے شرکت کی، اور 186 کمپنیوں اور اداروں نے لگاتار ساتویں بار شرکت کی۔ چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی جانب سے 33858 عالمی جواب دہندگان کے درمیان کیے گئے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 67 فیصد شرکاء کا خیال ہے کہ چین ایک کھلی اور مسابقتی آزاد مارکیٹ ہے۔ افریقہ، مشرق وسطیٰ، جنوبی امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیا میں ایک ہی نقطہ نظر رکھنے والے جواب دہندگان کی شرح بالترتیب 86.6 فیصد، 88.2 فیصد، 77.9 فیصد اور 78.6 فیصد رہی۔

کھلا پن، سی آئی آئی ای کا بنیادی تصور ہے اور چینی طرز کی جدیدکاری کی ایک الگ پہچان ہے۔ چینی کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں چین کی مجموعی درآمدی اور برآمدی قدر نئی بلندیوں پر پہنچ گئی، ہر سہ ماہی 10 ٹریلین آر ایم بی (1.40 ٹریلین ڈالر) سے تجاوز کر گئی۔ تاریخ میں پہلی بار مجموعی مالیت 32 ٹریلین آر ایم بی (4.47 ٹریلین ڈالر) سے تجاوز کر گئی۔

سروے میں 77.5 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین کا کاروباری ماحول سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ہے۔ 73.9 فیصد عالمی جواب دہندگان چین کی طرف سے شروع کیے گئے بین الاقوامی تعاون کے منصوبوں میں حصہ لینے والے اپنے ممالک اور کمپنیوں کی حمایت کرتے ہیں۔ 78.5 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ ان کے ممالک چین کے ساتھ تجارت سے فائدہ اٹھاتے ہیں، اور وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ چین کے جاری اعلیٰ سطح کے کھلے پن سے تجارتی شراکت داروں کے لئے وسیع تر مارکیٹ کے مواقع پیدا ہوں گے۔ مزید برآں، 84.3 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کے لئے اہم ہے.

مسلسل سات سالوں سے منعقد ہونے والی سی آئی آئی ای ہر ایڈیشن کے ساتھ دنیا کے سامنے ایک نیا نقطہ نظر لے کر آئی ہے۔ ایک بین الاقوامی عوامی مصنوعات کے طور پر اس کا کردار تیزی سے واضح ہو گیا ہے، اور گلوبل ساؤتھ ممالک کے نمائش کنندگان نے خاص طور پر اس کے اثرات کو محسوس کیا ہے. سی آئی آئی ای نے تنزانیہ سے کاجو، روانڈا سے مرچیں اور زیمبیا سے شہد چینی گھرانوں میں لایا، جس سے گلوبلائزڈ عمل میں ان کے انضمام میں تیزی آئی۔ اس سال کی ایکسپو نے 37 کم ترقی یافتہ ممالک کے لئے 120 سے زیادہ مفت نمائش بوتھ فراہم کیے ہیں اور افریقی مصنوعات کے سیکشن میں توسیع کی ہے۔ اس سے کم ترقی یافتہ ممالک میں یکطرفہ کھلے پن کو وسعت دینے میں مدد مل رہی ہے، ساتھ ساتھ یہ ٹھوس اقدامات کے ذریعے جامع اور منصفانہ تصور کو عملی جامہ پہنانے میں بھی مددگار ہے۔

سروے میں 89.9 فیصد افریقی جواب دہندگان نے گلوبل ساؤتھ ممالک کے لیے چین کی توجہ اور حمایت کو سراہا۔ 78.2 فیصد کا خیال تھا کہ چین اپنی ترقی کو افریقہ کی ترقی کے ساتھ قریبی طور پر جوڑنے کے لئے پرعزم ہے، چین کے مواقع کو افریقہ کے ساتھ مربوط کرتا ہے۔ اور 92.1 فیصد نے چین کے شروع کردہ بین الاقوامی تعاون کے پروگراموں میں فعال طور پر حصہ لینے والے افریقی ممالک کی حمایت کی۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ چین ہمیشہ عالمی ترقی کے لئے ایک اہم موقع رہا ہے، اور اس کی معاشی لچک اس موقع کو اور بھی یقینی بناتی ہے. سی آئی آئی ای کی مسلسل بڑھتی ہوئی کامیابی کے پیچھے چین کے اقتصادی امکانات اور اس کی وسیع مارکیٹ کے حجم پر عالمی اعتماد ہے۔ سروے میں 92.3 فیصد عالمی جواب دہندگان نے چین کی مضبوط معاشی طاقت کی تعریف کی، 91.9 فیصد کا خیال تھا کہ چین کی معاشی ترقی کی رفتار تیز ہے، 81.3 فیصد نے محسوس کیا کہ چین کی معیشت کی طویل مدتی مثبت بنیادیں تبدیل نہیں ہوئی ہیں اور 89.2 فیصد نے حالیہ برسوں میں عالمی معیشت میں چین کے اہم کردار کا اعتراف کیا۔جواب دہندگان میں امریکہ، فرانس اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ مصر، برازیل اور نائیجیریا جیسے ترقی پذیر ممالک کے لوگ شامل رہے۔ جس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ دنیا کیسے چین پر اپنے اعتماد کو بڑھا رہی ہے اور عالمی معاشی سرگرمیوں کو رواں رکھنے میں چین کے کردار کی معترف ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1324 Articles with 614898 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More