غریبوں کے لیے بھی ایک پاکستان بنا دیں

ایسا پاکستان جہاں غریب کا بچہ خواب دیکھنے سے نہ ڈرے، اور اس کے دل میں یہ یقین ہو کہ وہ بھی زندگی میں کچھ بن سکتا ہے۔
ایسا پاکستان جہاں ایک مزدور کے پسینے کی قیمت اتنی ہو کہ وہ اپنے بچوں کو بھوکا سوتا نہ دیکھے۔
ایسا پاکستان جہاں ایک ماں کو اپنے بیمار بچے کے علاج کے لیے اپنا زیور بیچنا نہ پڑے، بلکہ علاج ہر غریب کے لیے آسان اور دستیاب ہو۔
ایسا پاکستان جہاں باپ کو اپنی بیٹی کی شادی کے لیے قرضوں تلے نہ دبنا پڑے اور ہر بیٹی کے لیے باعزت زندگی کا خواب پورا ہو۔
ایسا پاکستان جہاں غریب کا بیٹا بھی وہی تعلیم حاصل کر سکے جو امیر کا بیٹا حاصل کرتا ہے، تاکہ دونوں ایک ہی میدان میں ایک ساتھ کھڑے ہو سکیں۔
ایسا پاکستان جہاں خودکشی کا سوچنے والا نوجوان یہ محسوس کرے کہ اس کے پاس زندگی گزارنے کی اتنی ہی وجوہات ہیں جتنی کہ کسی امیر کے پاس۔
ایسا پاکستان جہاں بھوکے کو روٹی اور بے گھر کو چھت دینے کا وعدہ زبانی نہیں بلکہ عملی ہو، تاکہ کسی غریب کا بچہ فٹ پاتھ پر رات نہ گزارے۔
ایسا پاکستان جہاں ایک محنت کش کو اپنی محنت کا اتنا صلہ ملے کہ اس کے چہرے پر مسکراہٹ ہو، اور وہ بھی اپنے بچوں کے خواب پورے کر سکے۔
ایسا پاکستان جہاں انصاف کے دروازے غریب کے لیے بھی کھلے ہوں اور وہ اپنے حق کے لیے کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلائے۔
ایسا پاکستان جہاں ہر بوڑھے کا بڑھاپا محفوظ ہو، اور اسے کسی کے رحم و کرم پر نہ جینا پڑے۔
ایسا پاکستان جہاں کسی غریب کو بیماری کی حالت میں اپنی جائیداد بیچ کر علاج نہ کروانا پڑے بلکہ اسے سرکاری اسپتالوں میں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔
ایسا پاکستان جہاں کوئی ماں یہ سوچ کر نہ روئے کہ اس کے بچوں کو بھوکا سونا پڑے گا، اور ہر خاندان کے چولہے میں اتنی آگ ہو کہ وہ رات کا کھانا کھا سکیں۔
ایسا پاکستان جہاں بھوک اور تنگدستی سے مجبور ہو کر کوئی فرد اپنے خوابوں کو نہ چھوڑے، اور اسے یقین ہو کہ وہ اپنی زندگی میں اپنی منزل تک پہنچ سکتا ہے۔
ایسا پاکستان جہاں وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو اور معاشرتی درجہ بندی کی بنیاد صرف انسانیت ہو۔
ایسا پاکستان جہاں ہر شہری کو یہ محسوس ہو کہ وہ بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا کوئی اور، اور اسے اپنی حیثیت اور شناخت کے لئے جدوجہد نہ کرنی پڑے۔
ایسا پاکستان جہاں کسی کو اپنی عزتِ نفس کی قربانی نہ دینی پڑے، بلکہ ہر فرد کو عزت کے ساتھ جینے کا حق ملے۔
ایسا پاکستان جہاں غربت سے جنگ لڑنے والوں کو حوصلہ اور مدد ملے، اور جہاں کوئی بھی اپنے حالات سے مایوس ہو کر زندگی کو خیر باد کہنے کا نہ سوچے۔
ایسا پاکستان جہاں ہر انسان کی محنت کو پہچان ملے، اور کوئی بھی بے کار اور ناکارہ نہ سمجھے۔
ایسا پاکستان جہاں کسی کو یہ احساس نہ ہو کہ اس کے خوابوں کی قیمت کم ہے، اور ہر خواب حقیقت بننے کا حق رکھتا ہو۔
ایسا پاکستان جہاں زندگی ہر چہرے پر مسکان بکھیر دے، اور کوئی دل محرومی کے آنسو نہ بہائے۔
یہ خواب ہمارے خوابوں سے بھی حسین ہو،
ایسا پاکستان جہاں کوئی غریب غمگین نہ ہو۔



 

Aliya Tariq
About the Author: Aliya Tariq Read More Articles by Aliya Tariq: 11 Articles with 1386 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.