چین کا ایک موئثر عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر پر زور

ابھی حال ہی میں عالمی گورننس کے اداروں میں اصلاحات سے متعلق 19 ویں جی 20 سربراہ اجلاس کے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پھنگ نے منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے جی 20 کے ارکان پر زور دیا کہ وہ عالمی اقتصادی گورننس، عالمی مالیاتی گورننس، گلوبل ٹریڈ گورننس اور گلوبل ڈیجیٹل گورننس کو بہتر بنائیں تاکہ ایک کھلی ، جدید، سبز اور مستحکم عالمی معیشت تعمیر کی جا سکے.

چین نے ویسے بھی اپنے عملی اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ وہ عالمی معاشی نظم و نسق کو بہتر بنانے میں ہمیشہ پیش پیش ہے۔چین آزاد تجارت اور گلوبلائزیشن کا پرزور پروموٹر رہا ہے اور ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) جیسے مختلف اقدامات کے ذریعے انہیں ترقیاتی صلاحیتوں کے ساتھ بااختیار بناتا آ رہا ہے۔2013 میں چین نے شراکت دار ممالک کے درمیان اقتصادی ترقی اور رابطے کو فروغ دینے کے لئے بی آر آئی کا آغاز کیا۔ اپنے قیام سے لے کر اب تک 150 سے زائد ممالک اور 30 بین الاقوامی تنظیموں نے چین کے ساتھ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

ریلوے، شاہراہوں، بندرگاہوں، پاور گرڈز اور مواصلاتی نیٹ ورکس جیسے اہم بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ذریعے بی آر آئی نے ترقی پذیر ممالک میں بنیادی ڈھانچے کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے، تجارتی کارکردگی میں اضافہ کیا ہے اور صنعتی اپ گریڈ کی سہولت فراہم کی ہے۔ اس اقدام سے روزگار کے خاطر خواہ مواقع اور معاشی نمو بھی پیدا ہوئی ہے جبکہ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور استعداد کار میں اضافے کے ذریعے پائیدار ترقی میں اضافہ ہوا ہے، جس سے جامع عالمی اقتصادی ترقی میں دیرپا حصہ ڈالا گیا ہے۔ حالیہ برسوں میں ، چین نے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر بڑی تعداد میں گرین منصوبوں کو بھی فروغ دیا ہے ۔چین نے ان شراکت دار ممالک میں قابل تجدید توانائی میں اپنی مہارت اور تجربے کو عمدگی سے بروئے کار لایا ہے اور عالمی اقتصادی حکمرانی کے نظام کی سبز اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا ہے۔

علاوہ ازیں، چین نے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کو بین الاقوامی مالیاتی تعاون کے لئے ایک کھلے اور جامع پلیٹ فارم کے طور پر بھی فروغ دیا ہے۔ مستند اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اپنے قیام سے لے کر اب تک ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے 30 سے زائد ممالک میں 200 سے زائد منصوبوں کی مالی اعانت کی ہے، جس میں مجموعی سرمایہ کاری 40 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، جس میں نقل و حمل، توانائی، پانی کے انتظام اور شہری ترقی جیسے شعبوں پر توجہ دی گئی ہے۔ مستحکم، طویل مدتی فنڈنگ فراہم کرتے ہوئے، اے آئی آئی بی نے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا ہے، سبز توانائی کی منتقلی کی حمایت کی ہے، ترقی پذیر ممالک میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد کی ہے ، اور ایک منصفانہ اور زیادہ معقول عالمی معاشی نظام میں حصہ لیا ہے.

شی جن پھنگ کا یہ موقف بھی واضح ہے کہ گلوبل سیکیورٹی گورننس ، عالمی گورننس کا اہم حصہ ہے۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ جی 20 کو اقوام متحدہ اور اس کی سلامتی کونسل کو زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنے میں مدد کرنی چاہئے اور بحرانوں کے پرامن حل کے لئے سازگار تمام کوششوں کی حمایت کرنی چاہئے۔انہوں نے جی 20 پر زور دیا کہ وہ یوکرین کے بحران کو کم کرے، مشرق وسطیٰ کے تمام فریقین کو جنگ بندی اور لڑائی روکنے پر زور دے اور خطے میں انسانی بحران کو کم کرنے اور جنگ کے بعد کی تعمیر نو کے لیے مدد فراہم کرے۔

وسیع تناظر میں چین اقدامات کی تجویز، تنازعات میں ثالثی اور مکالمے کو فروغ دے کر عالمی سلامتی کی حکمرانی میں تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔ مثال کے طور پر 2022 میں چین نے گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کا آغاز کیا جس میں اقوام متحدہ کے چارٹر پر مبنی سیکیورٹی فریم ورک کی وکالت کی گئی اور روایتی اور ابھرتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون، پائیداری اور مکالمے پر زور دیا گیا۔

یوکرین بحران کے جواب میں ، چین نے یوکرین میں تنازع کے خاتمے کے لئے 12 نکاتی تجویز پیش کی ، جس میں خودمختاری کے احترام ، جنگ بندی اور جوہری دھمکیوں کی مخالفت کو اجاگر کیا گیا۔ برازیل اور دیگر گلوبل ساؤتھ ممالک کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے ، چین نے سفارتی حل اور بات چیت کو فروغ دینے کے لئے "امن کے لئے دوستوں" کے گروپ کا بھی آغاز کیا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں چین نے 2023 میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان مصالحت میں ثالثی کی، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے اور علاقائی استحکام میں مدد ملی ہے۔ چین کی کوششوں نے عملی طور پر ثابت کیا ہے کہ وہ تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لئے وقف ہے اور طویل مدتی عالمی امن اور استحکام کے لئے اپنے عزم کا اظہار کرتا ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1324 Articles with 614897 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More