آواز اٹھاؤ

موجودہ پاکستان کے حالات کو دیکھا جائے تو کہیں سے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ ہم ایک زندہ، خودمختار اور آزاد قوم ہیں۔ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اُسے سیکھایا جاتا ہے کہ ارض وطن ماں کی حیثیت رکھتی ہے۔ وطن سے محبت ایمان کا اہم جُز ہے۔ اس سے محبت کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔ لیکن آج اگر دیکھا جائے تو کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو اپنا دین اور ایمان پیسے کو بنا بیٹھے ہیں۔ وہی لوگ آج ملک پر قابض ہیں۔

یہ کیسا قانون ہے جس میں حق اور سچ بات کہنے پر جان سے مار دیا جاتا ہے۔ یہ کیسا قانون ہے جس میں لوگ ظلم کے خلاف آواز اٹھائے گا تو انکو دھمکایا جاتا ہے اور اگر وہ اپنے قدم پیچھے نہ کرے تو ان کو جان سے مار دیا جاتا ہے۔ ملک میں اس وقت اندھے قانون کا راج ہے ۔ جس کی پاس طاقت ہے اُن کے لیے ہی انصاف ہے۔ عدالتیں بھی صرف اُن کی ہی ہیں۔
کب تک کب تک ایسا ہی چلتا رہے گا ۔ اگر خدا نے فرعون کو پیدا کیا تھا تو اس کے خلاف موسیٰ علیہ السّلام کو بھی بھیجا تھا۔ اگر آج ہم خاموش رہے اور اپنے حق کے لیے نہ لڑے تو ساری زندگی ڈرتے ہی رہے گے ۔برے کی دور لمبی ہوتی ہے لیکن ایک دن اسکا خاتمہ ہونا ہی ہوتا ہے قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:-

کہ میں اس قوم کی حالت نہیں بدلتا جو خود اپنی حالت نہیں بدلتی( سورةراد آیت11 )

جب تک ہم لوگ خود اپنی حالت بدلنے کی کوشش نہیں کرے گے۔ تب تک ہم کامیاب نہیں ہو پائے گے . مختصر یہ کہ جو انسان ظلم کرتا صرف وہ ظالم نہیں ہوتا بلکہ جو انسان ظلم دیکھ کر بھی خاموشی اختیار کرتا ہے اس کا شُمار بھی ظالموں کی صف میں ہی ہوتا ہے ۔ ہمیں اپنے لیے ہی نہیں بلکہ اپنی آنے والی نسلوں کے لیے آواز اٹھانی ہے تاکہ وہ اس اندھے قانون کی بھینٹ نہ چڑھے۔۔
 

Noor
About the Author: Noor Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.