١٢ اکتوبر ١٩٩٩پاکستان کی تاریح کا سیاہ
ترین دن ھے-جب سیاہ مشرف نے اقتدارکی ہوس میں منتخیب وزیراعظم کوپابندسلاسل
کر دیااورخوداقتدارسنبھال لیا-اس دن سے پاکستان پرنہ ختم ہونے والی مشکلات
کا آغازہوگیا-
سیاہ مشرف دورنے پاکستان کو مہنگائی،بدامنی،لاقانونیت،کرپشن،معاشی بدحالی
اوردہشت گردی جیسے ان گنت مسائل سے دوچارکیا-جیسے کہ خود کش حملے،ڈرون
حملے،قبائیلی علاقوں میں بخاوت،خارجہ محاذپر ناکامیاں وغیرہ۔
جمہوری دور میں پاکستان نہ صرف ایٹمی طاقت بنابلکہ معاشی ترقی کی جانب
گامزن تھا-موٹروے،اٹیم بم،امن عامہ کوقیام رکھنا،عمدہ خارجہ پالیسی جس کی
بدولت انڈین وزیراعظم نہ صرف پاکستان آیا بلکہ کشمیرپربات کرنے پرتیارہوا-
لیکن سیاہ مشرف دورمیںجومسائل پیداہوئے وہ اب بھی موجودہیںبلکہ ان میں
اضافہ ہوا ہےیوں کہنادرست ہوگاکہ موجودہ حکومت سیاہ مشرف دور ہی کا تسلسل
ہے جس طرح سیاہ مشرف دورمیں پاکستان میں بدامنی ،دہشت
گردی،لاقانونیت،کرپشن،ناکام خارجہ پالیسی،معاشی بدحالی،امریکن جارحیت کے
خطرات تھے وہ سب معاملات نہ صرف موجودہیں بلکہ ان میں اضافہ ہوگیاہے ایک
طرف بجلی کا بحران ہے تودوسری طرف موجودہ حکمرانوں کی عیاشیاں ہیں-ہرمحکمے
کاسربراہ کرپٹ شخص کولگایاجارہاہے-عدلیہ کے فیصلے نہیں مانے جارہے-مہنگائی
کا گراف بہت بلندہوگیاہے-غرض کہ یہ حکومت سیاہ مشرف کے سیاہ دور کا تسلسل
ہے-
جب بھی ١٢اکتوبر کی تاریخ آئے گی اس کوسیاہ حروف میں
لکھااوریادکیاجائےگا-کہ ایک سیاہ آمرنے نہ صرف منتخب وزیراعظم کوپابندسلاسل
کیابلکہ پاکستان کواندھیروں کی طرف دھکیل دیا۔ |