بیجنگ کی صاف فضا

صاف ستھرا ، شفاف اور آلودگی سے پاک ماحول ہر ایک فرد کی ایک بنیادی خواہش ہے۔ عہد حاضر میں بڑھتے ہوئے جسمانی امراض ، نفسیاتی اور سماجی مسائل کے تناظر میں صاف ماحول کی اہمیت کئی گنا بڑھ چکی ہے۔اسی اہمیت کے پیش نظر حالیہ برسوں میں چین کے دارالحکومت بیجنگ نے شہریوں کو صاف ستھرے ماحول کی فراہمی میں نمایاں کامیابیاں سمیٹی ہیں اور ہر گزرتے دن یہاں کا ماحول شفاف اور آسمان نیلا ہوتا جا رہا ہے۔

بیجنگ حکام کی جانب سے ابھی حال ہی میں بتایا گیا ہے کہ شہر میں گزشتہ سال 290 دنوں میں ہوا کا معیار اچھا رہا، جو نگرانی شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ دن ہیں۔سال 2024 میں دارالحکومت میں ہوا کے اچھے معیار والے دنوں کی تعداد 79.2 فیصد رہی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 19 دنوں کا اضافہ ہے اور 2013 کے مقابلے میں 114 دنوں کا نمایاں اضافہ ہے۔بھاری فضائی آلودگی والے دنوں کی تعداد ڈرامائی طور پر کم ہو گئی ، 2013 میں 58 سے 2024 میں صرف دو تک پہنچ چکی ہے ،یوں کمی کا تناسب 96.6 فیصد رہا ہے۔

بیجنگ میں پی ایم 2.5 کا اوسط ارتکاز 2024 میں 30.5 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تک پہنچ گیا، جو لگاتار چار سال تک قومی معیار پر پورا اترتا ہے۔ پی ایم 2.5 ریڈنگ، فضائی آلودگی کا ایک اہم اشارہ ہے یہ 2.5 مائیکرون یا اس سے کم قطر کے ہوا کے ذرات کی نگرانی کرنے والا ایک گیج ہے۔2013 کے مقابلے میں گزشتہ سال بیجنگ میں پی ایم 2.5، پی ایم 10، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ اور سلفر ڈائی آکسائیڈ کی سالانہ اوسط مقدار میں 65.9 فیصد، 50 فیصد، 57.1 فیصد کمی واقع ہوئی۔

بیجنگ میونسپل فارسٹری اینڈ پارکس بیورو نے ماحول دوست کوششوں کو مزید آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں 2025 تک جنگلات کی کوریج کی شرح کو 45 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔بیورو نے کہا کہ بیجنگ 2025 میں 200 ہیکٹر پارک لینڈ میں اضافے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ مزید 1000 کلومیٹر گرین وے تعمیر کرے گا۔سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ شہر میں جنگلات کی کوریج کی شرح 2012 میں 38.6 فیصد سے بڑھ کر 44.9 فیصد ہوگئی ہے ، اور شہری شجرکاری کوریج 49.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔اس وقت بیجنگ میں 1065 پارک ہیں، جن کی فی کس کوریج 16.9 مربع میٹر ہے۔بیجنگ حکام کے مطابق شہر کو جنگلات میں بسے ہوئے ایک گارڈن سٹی میں تعمیر کیا جائے گا، جو عالمی معیار، ہم آہنگی اور قابل رہائش میٹروپولیٹن بننے کے اس کے مقصد کو بہتر طور پر اسپورٹ کرے گا۔

تاریخی اعتبار سے بیجنگ ایک طویل عرصے سے شمال اور شمال مغرب سے آنے والے ریت کے طوفانوں اور علاقے کی صنعت کاری کی وجہ سے فضائی آلودگی کا شکار تھا۔ 40 سال پہلے دارالحکومت میں رہائش پزیر افراد کو ہر سال کئی خطرناک ریتلے طوفانوں سے نمٹنا پڑتا تھا۔ 2013 میں، جب بیجنگ نے فی گھنٹہ فضائی آلودگی کا انڈیکس جاری کرنا شروع کیا، تو پتہ چلا کہ سال کے صرف 176 دنوں کے لیے ہوا کا معیار اچھا یا معتدل تھا جبکہ بقیہ دنوں میں سے 58 کو خطرناک قرار دیا گیا۔

اس کے بعد ہی مرکزی اور مقامی حکومتوں نے ماحولیاتی تحفظ کے قوانین کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ بیجنگ کے باشندوں کو تازہ ہوا میں سانس لینے اور نیلے آسمان کے دنوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع مل سکے۔اُس وقت کئی لوگوں کو یہ یقین نہیں تھا کہ حکومتی منصوبے کامیابی سے ہمکنار ہوں گے ، اکثر حلقے شکوک و شبہات کا شکار تھے کیونکہ اُن کے نزدیک بہت سے ترقی یافتہ ممالک کو اگر اپنی ہوا کو صاف کرنے میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں تو چین ویسے بھی ایک ترقی پزیر ملک ہے اور اُس وقت وسائل کی فراوانی بھی ایک مسئلہ تھی۔ لیکن بیجنگ نے اپنے منصوبے میں غیر معمولی کامیابیاں سمیٹتے ہوئے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام سے زبردست پزیرائی حاصل کی اور دنیا نے اسے ایک معجزہ قرار دیا۔ گزشتہ بارہ سالوں کے دوران بیجنگ میں تحفظ ماحول کے اقدامات کو مزید مضبوط کیا گیا ہے اور نیلے آسمان کے حامل دنوں کی تعداد میں اضافہ انہی ماحول دوست پالیسیوں کا ثمر ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1392 Articles with 676117 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More