شام کے بعد ہمیشہ فلسطین فتح ہوتا ہے

بسم اﷲ الرحمان الرحیم

موضوع پر آنے سے پہلے کچھ اہم باتیں۔ جوقومیں اُمیدیں نہیں باندھتیں، خواب نہیں دیکھتی ہیں اور جدو جہد نہیں کرتی ہیں، وہ کبھی بھی زندگی میں کامیاب نہیں ہوتیں۔دشمن کی چالیں ہیں کہ مسلمانوں کو مایوس کر دو۔ اس طرح ان کو ذہنی غلامی میں مبتلا کر ان کو غلام بنایا جا سکتا ہے ،ان کے ملکوں کے قدرتی وسائل جو زمینوں،سمندروں، ہواؤں،معدنیات کی شکل میں ہیں، ان پر قبضہ کیا جا سکتا ہے۔ دنیا کانقشہ اُٹھا کے دیکھیں سارے اہم سمندری راستے، بری راستے اور ہوائی راستے سارے اسلامی ملکوں سے گزرتے ہیں۔ مگر ان سب پر عیسائیوں کا قبضہ ہے۔ مسلمانوں پر جنگیں مسلط کر ان کے وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ اسلامی ملکوں میں فوجی اڈے قائم کیے ہوئے ہیں۔ اسلامی سمندروں میں ان کی بحری بیڑوں نے ڈھیرے ڈالے ہوئے ہیں۔سارے اسلامی ملکوں میں اپنے پٹھو حکمران بٹھائے ہوئے ہیں۔

کوئی اسلامی ملک اُن ہی کے سیکولر نظام انتخابات میں محنت کر کے کامیابی حاصل کرتے ہیں تو ان ہی ملکوں کی فوجوں سے اِن پر چڑھائی کر کے ان سے اقتدار چھین لیاجاتاہے۔ جیسے مصر میں اخوان المسلمین کے نمایندے مغرب کے تعلیم یافتہ مرسی سے اور اسلامک فرنٹ الجزائر کے لیڈروں سے ان کی فوجوں نے اقتدار چھین کر فوجی ڈکٹیٹر بٹھا دیے۔

تاریخ نے یہ بیان ریکارڈ کیاہوا ہے۔ جب عیسائیوں نے ۱۹۲۴ء میں اسلامی خلافت عثمانیہ کو توڑکر کمال اتاترک کے ہاتھوں ترکی میں سیکولر حکومت بنائی تھی، تو برطانیہ کے اُس وقت کے وزیر دفاع نے یہ بیان دیا تھا کہ دنیامیں دوبارا اسلامی خلافت قائم نہیں ہونے دیں گے۔ پونے چار براعظموں پر پھیلی اسلامی عثمانی خلافت کو کئی راجوڑوں میں تقسیم کر کے عیسائی حکومتوں نے آپس میں بانٹ لیا تھا۔ یہی پالیسی آج تک قائم ہے۔اس کے لیے وسط ایشاء میں اسرائیل ،اِدھر ہماری طرف مغربی ایشیاء میں بھارت کواپنا تھانے دار بنایاہوا ہے۔ نہ کشمیر کا مسئلہ اور نہ ہی فلسطین کا مسئلہ کو حل ہونے دیتے ہیں۔ اب تو ٹرمپ اسرائیل کے وزیر اعظم ،پبنجمن نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرکے کہہ رہاہے۔ غزہ پر امریکا قبضہ کرے گا۔ بیس لاکھ فلسطینیوں کو مصر اور اُردن میں بھیج دے گا۔ گرئیٹر اسرائیل کاخواب پورا کرے گا۔ جس میں مصر، اُردن شام، لبنان، فلسطین اورسعودی عرب کے علاقے شامل ہیں۔ اس بیوقوفیانہ بیان پر اقوام متحدہ، روس، چین ،برطانیہ، کنیڈا ،پاکستان، حماس، عرب ممالک اور دیگر انصاف پسندن دنیا نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ ویسے دیکھتے ہیں، امریکا غزہ پر قبضہ کرتاہے یاپہلے کی طرح دوبارا حماس سے شکست کھاتاہے۔ نیتن یاہو کب فلسطین خالی کرتاہے۔
پہلے وقتوں میں شام میں آج کا لبنان،اُردن اور فلسطین شامل ہوتا تھا۔یہ بھی باتیں مشہور ہیں کہ شام سے کالے جھنڈوں والے لشکر فلسطین کو فتح کرنے نکلیں گے۔ تاریخی طور پر ثابت ہے کہ حضرت عمرؓ کے دور میں پہلے شام فتح ہوا۔ اس کے بعد اسلامی فوجی فلسطین کی طرف بڑھیں اور فلسطین فتح ہوا۔ صلاح الدین ایوبیؒ کے دور میں اسلامی فوجوں نے پہلے شام کو فتح کیا۔ پھر اس ے بعد اسلامی فوجیں فلسطین کی طرف بڑھیں اور فلسطین فتح ہوا تھا۔اب ۲۰۲۴ء میں شام فتح ہوا ۔ا ن شا اﷲء ۲۰۲۵ء مین فلسطین فتح ہو گا۔تاریخ اپنے آپ کو ضرور دھرائے گی۔

خلفائے راشدین ؓکے دور میں ۶۳۶ء میں فلسطین پر مسلمانوں نے قبضہ کیا تھا۔ اس سے قبل فلسطین پر عیسائیوں کا قبضہ تھا۔ تاریخ اسلام میں لکھا ہے کہ اسلامی فوجیں ایک طرف حضرت خالد ؓ کی کمانڈ میں روم کے طرف فتوحات کر رہیں تھیں اور دوسری طرف سعد بن وقاسؒ کی کمانڈ میں ایرن کی طرف فتوحات میں مصروف تھیں۔حضرت ابو بکرؓ کے دور میں شام کو فتح کرنے کی پلائنگ ہوئی تھی۔ چناں چہ حضرت ابو عبیدہ بن جراحؓ کو خمس کی طرف، حضرت عمروبن العاص ؓکو فلسطین کی طرف،یزیدبن ابی سفیانؓ کو دمشق کی طرف اور شرجیل بن حسنہ ؓ کواُردن کی جانب روانہ کیا گیا تھا یہ چاروں کمانڈر حضرت ابو عبیدہ بن جراحؓ کی قیادت میں تھے۔ اُس وقت حضرت خالد بن ولیدؓ کو حضرت ابو بکرؓ نے حکم دیا کہ عراق میں اپنا نائب مقرر کے فوراً شام پہنچ کر اسلامی فوج کی کمانڈ سنبھال لیں۔ حضرت خالد بن ولیدؓکی کمانڈ میں یرموک میں مسلمانوں کو فتح ملی تھی۔ حضرت عمر ؓ کے دور میں خالد بن ولید ؓ کی جگہ ابوعبیدہ بن جراحؓ اسلامی فوجوں کے کمانڈر بنے ۔ ابو عبیدہ بن جراحؓ کے کمانڈ میں اڑھائی ماہ کے محاصرے کے بعد شام فتح ہوا۔اس کے بعد فخل اور حمص فتح ہوئے۔دوسری طرف حضرت عمرو بن عاصؓ اور شرجیل بن حسنہؓ فلسطین میں رومی لشکروں سے مقابلہ کر رہے تھے۔ عمرو بن عاصؓ نے حضرت عمرؓ سے جنگ کے بارے مشورہ مانگا۔ حضرت عمرؓ نے جواب دیا کہ میں نے’’ قائد روم‘‘ کے مقابلہ میں عمرو بن عاصؓ ’’قاعد عرب‘‘ کو بھیجا ہو ہے ۔ تم رومی کمانڈر سے کچھ کم نہیں۔ جس طرح بن بڑے کرو۔حضرت عمرؓ نے حکم بھیجا کہ قیساریہ، رملہ، ایلیا، غزہ شہروں پر حملے کرو، تاکہ رومیوں کادھیان بٹ جائے۔ جب عیسائی مسلمانوں سے جھڑپوں میں مصروف ہوئے،عمرو بن عاصؓ نے رومی فوج پر حملہ کر دیا۔ رومی ہار مان گئے۔ مسلمانوں نے فلسطین کو فتح کر لیا۔رومیوں نے درخواست کی معاہدہ مسلمانوں کے امیر حضرت عمرؓ سے کریں گے۔ حضرت عمرؓ مدینہ سے فلسطین تشریف لائے اور ۷ہجری میں ۹ نکاتی معاہدے پر اپنی مہر سبت کی۔ اس تاریخی معاہدے میں عیسائیوں کو مکمل آزادی دی گئی۔

پہلی صلیبی جنگ میں عیسائیوں نے انطاکیہ فتح کیا اور پونے دو سوسال اس پر حکومت کی۔اس کے بعد ۱۰۰۹ء میں عیسایوں نے فلسطین پرقبضہ کر لیا۔ حضرت عمرؓ نے فلسطین کی فتح پر عیسائیوں پر مظالم نہیں کیے تھے۔لیکن عیسائیوں نے جب فلسطین فتح کیا تو تین دن قتل وغارت سے خون کی ندیاں بہا دیں۔بچوں عورتوں بوڑھوں تک کو نہیں چھوڑا۔ستر ہزارلوگ قتل ہوئے۔نوے سال تک عیسائیوں نے فلسطین پر حکومت کی۔نورالدین زنگی ؒنے عیسائیوں سے لڑ کر انطاکیہ اور ارد گرد کے علاقے چھین لیے۔دوسری صلیبی جنگ میں عیسائیوں نے شکست کھائی اور یورپ بھاگ گئے۔ صلاح الدیں ایوبیؒ نے عیسائیوں کو ۱۱۸۷ء میں شکست دے کر نوے سالہ اقتدار ختم کر فلسطین پر قبضہ کر لیا۔ عیسائیوں فتح فلسطین پر ظلمم کی انتہا کی تھی۔مگر صلاح الدین ایوبیؒ نے اسلام کے سہنری اصولوں پر عمل کرتے ہوئے عام معافی کا اعلان کیا۔ کسی قسم کا ظلم نہیں کیا ۔

اس طرح تاریخی طور پر ثابت ہوا کہ حضرت عمرؓ کے دور میں ۶۳۶ء میں فلسطین فتح ہوا۔ پھر ۶۳۷ میں حضرت عمرؓ کے ہی دور میں فلسطین فتح ہوا۔۱۱۸۷ء میں صلاح الدین ایوبیؒ کے دور میں شام فتح ہوا تو پھر ۱۱۸۷ء میں ہی فلسطین فتح ہوا تھا۔ اب ۲۰۲۴ء میں انقلابی کمانڈر احمد اشرع کے ہاتھوں شام فتح ہوا ہے۔ ان شاء اﷲ احمد شرع اور حماس کے ہاتھوں فلسطین فتح ہو گا۔ ٹرمپ اور نیتن یاہوشیطانی فیصلے کرتے رہیں۔ رحمانی فیصلے اٹل ہوتے ہیں۔ ان شاء اﷲ جلد مسلمانوں کے ہاتھوں یہود و نصارا شکست کھائیں گے، مسجد اقصیٰ اور انبیاء کا مسکن اس کے اصلی وارثوں فلسطینیوں ہاتھ آئے گا۔

 

Mir Afsar Aman
About the Author: Mir Afsar Aman Read More Articles by Mir Afsar Aman: 1132 Articles with 1165898 views born in hazro distt attoch punjab pakistan.. View More