فاعتبرویااولی الابصار۔۔۔

شیخ شرف الدین سعدی ؒ ایک حکایت میں تحریر کرتے ہیں کہ ایک شخص نے ایک پیاسے کتے کو بیابان میں دیکھا غریب جانور پیاس سے مر رہاتھا اس نیک دل انسان سے اس کی حالت دیکھی نہ گئی اس نے اپنی پگڑی کھولی اورٹوپی سر سے اتاری پگڑی کو رسی اور ٹوپی کو ڈول بناکر کنویں سے پانی نکالا اور نحیف ونزار کتے کو پانی پلایا کتے کی جان میں جان آگئی اس عہد کے پیغمبر خدا نے خبردی کہ اللہ تعالیٰ نے اس نیکی کے عوض اس شخص کے تمام گناہ معاف کردیئے ۔
کسے باسگے نیکوئی گم نہ کرد
کنجا گم شود خیر بانیک مرد
کرم کن براں کت برآید زدست
جہانیاں درخیر برکس نہ بست
تو باخلق نیکی کن اے نیک بخت
کہ فرد انہ گیروخدا برتو سخت
یعنی جس اللہ نے کتے کے ساتھ کی ہوئی نیکی کو ضائع نہیں کیا تو نیک انسان کے ساتھ بھلائی کو وہ کب ضائع کرے گا مہربانی کر جس پر بھی تیرے ہاتھ سے ہوسکتی ہے خدا نے نیکی کا دروازہ کسی پر بند نہیں کیا ہے اے نیک بخت تو مخلوق کے ساتھ نیکی کر تاکہ کل کو خدا تجھ پر سخت گیری نہ کرے -

قارئین ایک عجیب اور بے ہودہ سی حرکت سیاسی اٹھائی گیروں کی طرف سے دیکھنے میں آرہی ہے ملک میں سیلاب او رڈینگی نے ایک تباہی کا سماں باندھاہواہے اور ایک ”سیاسی جی “گروہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے پیچھے ایسے ہاتھ دھو کر پڑا ہواہے اور ان کے بار ے میں عجیب اوٹ پٹا نگ باتیں میڈیاکے سامنے کرتا رہتاہے کہ شہباز شریف ڈینگی کے خلاف جو بھی کام کررہے ہیں وہ ون مین شو ہے اور پبلسٹی سنٹ کے علاوہ کچھ نہیں ہے حتیٰ کہ ایک بقراط کا یہ بیان بھی ہماری نظر سے گزرا کہ ڈینگی وائرس سے کئی گنا خطرناک وائرس اور بکٹیریا پاکستان میں موجودہیں اور بیماریاں پھیلارہے ہیں اور ڈینگی بخار سے چند ہزار لوگ بیمارہوئے ہیں اور صرف دوسو اموات ہوئی ہیں جو کوئی زیادہ تشویش کی بات نہیں ہے ان لوگوں کی باتوں پر سر پیٹنے کا جی چاہتاہے نجانے کیسے کیسے گدھے ہماری قیادت کے دعوے لے کر ہم سے ووٹ لیتے ہیں اور پھر ایسے گدھے پن کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ اصلی گدھے بھی یقیناپریشان ہوجاتے ہوں گے ۔

قارئین قرآن پاک اور احادیث مبارکہ میں درج واقعات کو دل کی آنکھ کھول کر اگر پڑھیں تو پتہ چلتاہے کہ نمرود نامی ایک بادشاہ ایسا بھی گزراہے جو بہت طاقتور تھا اور اسی طاقت کے نشے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کا نافرمان اوربہت بڑا سرکش انسان بن چکاتھا اس نے ایک بہت بڑا مینار تعمیر کروایا اور اس پر چڑھ کر آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ کہاں ہے تمہارا خدا ۔۔۔۔؟اور اس کے ساتھ ہی خود خدائی کا دعویٰ کردیا ۔

قارئین نمرود کو اللہ تعالیٰ نے ایک مچھر کے ذریعے سزادی تاریخ کی کتابیں رقم کرتی ہیں یہ مچھر ناک کے راستے نمرود کے سر میں داخل ہوا اور درد کے مارے نمرود کی یہ حالت ہوئی کہ اس نے اپنے درباریوں ،وزیروں امیروں اور سب لوگوں کوحکم دیا کہ سب لوگ اس کے سر پہ جوتے رسید کریں اور اس طرح خدائی کا جھوٹا دعویٰ کرنے والا سرکش اور نافرمان انسان جوتے کھاتے کھاتے جہنم رسید ہوا ۔۔۔
”اوآنکھوں والو تم عبرت کیوں نہیں پکڑتے ۔۔۔؟“
فاعتبریااولی الابصار۔۔۔۔

قارئین جو لوگ مصیبت کی گھڑی میں الٹی سیدھی باتیں کررہے ہیں انہیں چاہیے کہ اپنی عقل پر ہاتھ ماریں اور فضول باتوں سے گریز کریں اس وقت پاکستانی قوم اپنے ہی اعمال کی سزا بھگت رہی ہے اس سلسلہ میں ایک لطیفہ بھی مشہور ہے کہ ایک امریکی رسالے میں لکھا ہے کہ جب حسا ب کتاب ہورہاتھا تو سب لوگوں کا خیال تھا کہ ہٹلر کو بہت زیادہ سزادی جائے گی لیکن ہٹلر کے بارے میں حکم جاری ہوا کہ اسے الزبتھ ٹیلر دے دی جائے اس پر سب نے حیران ہوکر پوچھا کہ ہٹلر کو یہ کیسی سزاد ی گئی ہے اس کی تو موج ہوگئی اس پر سزاکی وضاحت کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ ہٹلر کی نہیں بلکہ الزبتھ ٹیلر کی سزاہے سوچا جائے تو ہر دور میں ”میرے عزیز ہم وطنو “سے لے کر ”جمہوریت ہی سب سے بڑا انتقام ہے “تک تمام حکمران الزبتھ ٹیلر کی طرح ہمارے گناہوں کی سز اہی ہیں ۔

قارئین اس وقت اجتماعی معافی اورتوبہ کی ضرروت ہے پوری قوم اللہ تعالیٰ کے حضور اپنے گناہوں پر توبہ کرے اور رحم کی درخواست کرے ڈینگی بخار اور سیلاب اللہ تعالیٰ کی نشانیاں ہیں جب زمین پر اللہ کا خلیفہ ابلیس کا پیروکار بن جائے تو اس کے بعد آسمان سے بلائیں ہی نازل ہوتی ہیں بقول اقبال ابلیس کی اللہ کے حضور عرضداشت کچھ یوں ہے
کہتاتھا عزازیل خداوند جہاں سے
پرکالہ ءآتش ہوئی آدم کی کف ِ خاک !
جاں لاغر وتن فربہ وملبوس بدن زیب !
دل نزع کی حالت میں ،خرد پختہ وچالاک !
ناپاک جسے کہتی تھی مشرق کی شریعت
مغرب کی فقیہوں کا یہ فتویٰ ہے کہ ہے پاک !
تجھ کو نہیں معلوم کہ حوران ِبہشتی
ویرانی ءجنت کے تصور سے ہیں غمناک ؟
جمہور کے ابلیس ہیں ارباب ِسیاست
باقی نہیں اب میری ضرورت تہ ِافلاک

قارئین یادرکھیے کہ جب قوم اپنے محسنوں حکیم محمد سعید ،حکیم اجمل ،عبدالستار ایدھی ،عمران خان ،حاجی محمد سلیم ،ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ڈاکٹر عطاالرحمن جیسے محسنوں کی قدر کرنا چھوڑدیتی ہے اور شہباز صفت خادم اعلیٰ کے بارے میں ان کے اچھے کام کو بھی ان کے لیے ایک تہمت بنادیتی ہے تو وہ قوم تباہی کے راستے کی طرف چل پڑتی ہے آئیے قرآن اور حدیث سے اپنا رابطہ مضبوط کریں اور فلاح کے راستے کی طرف چلیں ۔

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
ڈاکٹر نے مریض کو کہا کہ یہ دوائی پی لو تمہیں بچوں جیسی بے فکری والی نیند آجائے گی
مریض نے پریشان ہوکر کہا
”ڈاکٹر صاحب بچے تو رات کو دس دفعہ اُٹھ کر روتے ہیں ۔۔۔؟“

قارئین سیاسی جی حضرات کا گروہ ہمیشہ قوم کو ایسی ہی بے فکری کی جھوٹی میٹھی گولیاں دینے کا عادی ہے آئیے سچ کاراستہ اختیار کریں ۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 337051 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More