چین میں بھرپور "سیاسی سیزن" کی شروعات

چین میں مارچ کے اوائل میں اہم ترین سالانہ سیاسی سرگرمی "دو اجلاس" منعقد ہوتے ہیں۔کہا جا سکتا ہے کہ یہ وقت چین میں ایک بھرپور "سیاسی سیزن" کے آغاز کا اشارہ ہوتا ہے۔اگر ان دو اجلاسوں کا مختصراً تذکرہ کیا جائے تو یہ دو اجلاس چین کی اعلیٰ مقننہ نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) اور اعلیٰ سیاسی مشاورتی باڈی چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی (سی پی پی سی سی) کے سالانہ اجلاس ہیں۔

یہ دونوں باڈیز پانچ سال کی مدت کے لیے کام کرتی ہیں اور ہر سال ان کا کل رکنی اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوتا ہے۔ موجودہ 14 ویں این پی سی میں تقریباً 3 نمائندے شریک ہیں ، جبکہ 14 ویں سی پی پی سی سی قومی کمیٹی میں 2 سے زیادہ ارکان ہیں۔

نیشنل پیپلز کانگریس طاقت کا سب سے بڑا ریاستی ادارہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اعلیٰ مقننہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری کے علاوہ ، یہ قومی رہنماؤں کو منتخب کرنے ، اور سرکاری بجٹ اور قومی ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دینے کا اختیار رکھتا ہے۔

چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں کثیر الجماعتی تعاون اور سیاسی مشاورت کے ایک اہم ادارے کے طور پر کام کرتی ہے۔ یہ چین کے ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت میں ایک ماہر مشاورتی ادارہ ہے۔ اس کے ارکان اہم قومی پالیسیوں اور اقتصادی، سیاسی، ثقافتی، سماجی اور ماحولیاتی ترقی سے متعلق اہم امور پر مشورہ دیتے ہیں۔

ان دونوں باڈیز کے سالانہ اجلاس عموماً متوازی طور پر چلتے ہیں اور تقریباً ایک ہی وقت میں ان کا انعقاد ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ انہیں اجتماعی طور پر "دو سیشن" کے طور پر جانا جاتا ہے۔ رواں سال این پی سی اور سی پی پی سی سی قومی کمیٹی کے اجلاس بالترتیب 5 اور 4 مارچ سے ہو رہے ہیں۔

جہاں تک ان "دو اجلاسوں" میں زیر بحث آنے والے اہم امور کا تعلق ہے تو سب سے پہلے سالانہ ترقی کا ہدف ہوتا ہے. این پی سی اجلاس کے آغاز میں حکومتی ورک رپورٹ میں یہ اعداد و شمار جاری کیے جاتے ہیں، جو ہر سال سب سے زیادہ متوقع موضوعات میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔

رواں سال یہ توقع بھی ظاہر کی جا رہی ہے کہ جی ڈی پی ہدف کے ساتھ ساتھ حکومتی ورک رپورٹ میں دیگر اہم معاشی اشاریوں کا خاکہ پیش کیا جائے گا جن میں خسارے سے جی ڈی پی کا تناسب اور افراط زر کا ہدف بھی شامل ہے۔ یہ سال کے لئے ترقیاتی ترجیحات بھی طے کرے گا۔سال کی قومی معاشی و سماجی ترقی کے منصوبے کے ساتھ ساتھ حکومتی بجٹ کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے۔ یہ چین کی پالیسی ترجیحات، ترقیاتی اہداف اور مالیاتی حکمت عملی کی واضح تصویر فراہم کرتے ہیں۔

سالانہ اجلاس کے دوران، نیشنل پیپلز کانگریس خاص طور پر اہم نوعیت کے قوانین کو نافذ یا ان میں ترمیم بھی کرتی ہے۔ ان میں آئین، سول کوڈ، نگرانی کا قانون اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا قانون وغیرہ شامل ہیں۔رواں سال قانون ساز ، نیشنل پیپلز کانگریس اور لوکل پیپلز کانگریس میں تمام سطحوں پر نمائندوں سے متعلق قانون میں ترمیم کے مسودے پر غور کریں گے، جو 1992 میں اس کے نفاذ کے بعد سے اس کی چوتھی ترمیم ہے۔

سالانہ قانون سازی کے منصوبے کا اعلان اُس وقت کیا جائے گا جب قانون ساز این پی سی اسٹینڈنگ کمیٹی کی ورک رپورٹ کا جائزہ لیں گے۔ مزید برآں، سپریم پیپلز کورٹ اور سپریم پیپلز پروکیوریٹر کے سربراہان الگ الگ اپنے کام کی رپورٹ پیش کریں گے، جس میں عدالتی اور استغاثہ کے اداروں کی کارکردگی کی تفصیلات شامل ہوں گی۔

ان دو اجلاسوں کے دوران چین کے اعلیٰ حکام پریس سے بھی ملاقاتیں کرتے ہیں جس میں رواں سال ایک انتہائی متوقع تقریب وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس ہو گی۔ یہ تقریب عام طور پر خارجہ امور پر چین کے موقف اور پالیسیوں کا خاکہ پیش کرتی ہے۔ اسی طرح مختلف سرکاری محکموں کے وزراء انٹرویوز اور پریس کانفرنسز کے ذریعے عوام سے بات چیت کریں گے، پالیسیوں کی وضاحت کریں گے اور اہم خدشات کا جواب دیں گے۔

وسیع تناظر میں چین کے "دو اجلاس" ایک جانب جہاں آنے والے سال کے لئے چین کے ترقیاتی منصوبے کا مشاہدہ کرنے کے لئے ایک اہم ونڈو کے طور پر کام کرتے ہیں، وہاں دوسری جانب یہاں کیے جانے والے فیصلوں اور پالیسی اعلانات سے نہ صرف 1.4 ارب چینی شہریوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آتی ہیں بلکہ ملک کی سرحدوں سے باہر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1423 Articles with 719005 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More