بوآو ایشیائی فورم اور مشترکہ عالمی ترقی

رواں سال بوآو فورم برائے ایشیا کی سالانہ کانفرنس 25 سے 28 مارچ تک چین کے صوبہ ہائی نان کے شہر بوآو میں منعقد ہو رہی ہے۔رواں برس کانفرنس کا موضوع "تبدیل ہوتی دنیا میں ایشیا: ایک مشترکہ مستقبل کی جانب" ہے۔ سن 1997 میں ایشیائی اقتصادی بحران کے نتیجے میں بوآو فورم کی بنیاد 2001 میں رکھی گئی تھی جو ایشیائی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے مابین تعاون اور تبادلہ کے مضبوط پلیٹ فارم میں ڈھل چکا ہے۔

بوآو فورم برائے ایشیا ایک غیر سرکاری اور غیر منافع بخش بین الاقوامی تنظیم ہے جو علاقائی معاشی انضمام کو فروغ دینے اور ایشیائی ممالک کو ان کے ترقیاتی اہداف کے قریب لانے کے لیے وقف ہے۔اس فورم کا دائرہ کار صرف ایشیاء تک ہی محدود نہیں ، بلکہ دنیا کے مشترکہ استحکام اور ترقی پر مبنی ہے۔ حالیہ سالوں کے دوران اس فورم نے دنیا بھر کے شراکت داروں کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے اور ایشیاء سے باہر کئی مقامات پر سیمینارز منعقد کروائے گئے ہیں۔

رواں سال کے ایونٹ کو دیکھا جائے تو مرکزی نکتہ ترقی ہے، جس میں مکالمے کو فروغ دیا جائے گا، نئے فارمیٹس تلاش کیے جائیں گے، اور ٹھوس نتائج پر توجہ دی جائے گی، یہ سب بین الاقوامی ترقی اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ہوگا۔ اس موضوع کا مقصد کثیرالجہتی کو نئی زندگی دینا، کھلے پن اور ترقی کو فروغ دینا، عالمی چیلنجوں کا مشترکہ جواب دینا، اور اقوام متحدہ کے سمٹ آف دی فیوچر کے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے ایشیا کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ بہت سے بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے سربراہان، وزارتی سطح کے عہدیداران، فورچون گلوبل 500 کے کاروباری رہنما، اور معروف ماہرین اور اسکالرز پہلے ہی سالانہ کانفرنس میں شرکت کی تصدیق کر چکے ہیں۔

اس ایونٹ میں چار موضوعاتی شعبوں پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔ ان میں تیزی سے تبدیل ہوتی دنیا میں اعتماد کی تعمیر اور تعاون کو فروغ دینا؛ جامع ترقی کے لیے عالمگیریت کو دوبارہ متوازن کرنا؛ عالمی چیلنجوں کے مؤثر جوابات کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف کو تیز کرنا اور اختراعی ترقی کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال اور حکمرانی کو مضبوط بنانا ، شامل ہیں۔ ایونٹ کے دوران مصنوعی ذہانت کے استعمال اور حکمرانی سے متعلق موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا، نیز ڈیجیٹل صلاحیتوں کی تعمیر کے ذریعے ڈیجیٹل تقسیم کو کم کرنے اور ڈیجیٹل رابطے کو بہتر بنانے کے اقدامات کی تلاش کی جائے گی۔

وسیع تناظر میں یہ حقیقت ہے کہ بوآو فورم ایشیا اور دنیا کو جوڑتا ہے۔ ماہرین کے نزدیک اس صدی کے آغاز سے، ترقی پذیر ممالک کا عالمی معیشت میں حصہ 20 فیصد سے بڑھ کر 40 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے۔ ترقی پذیر ممالک کی معاشی ترقی نے عالمی معاشی ترقی میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ تاہم، تقریباً 84 فیصد آبادی کے حصے کے مقابلے میں ترقی پذیر ممالک کا معاشی حصہ اب بھی کم ہے۔جہاں تک ایشیا کا تعلق ہے تو اس کی آبادی دنیا کی کل آبادی کا 60 فیصد سے زیادہ ہے، اور ایشیا کے بیشتر ممالک ترقی پذیر ہیں۔ بوآو فورم برائے ایشیا ایشیائیوں کے لیے اپنی آواز بلند کرنے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے اور یہ ایشیا کے لیے جنوب۔جنوب تعاون اور شمال۔جنوب مکالمے کو آگے بڑھانے کا ایک اہم مقام بھی بن چکا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ موجودہ بین الاقوامی تجارتی نظام، بین الاقوامی مالیاتی نظام، اور بین الاقوامی سلامتی کے نظام سب تبدیلیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ایسے میں بوآو فورم برائے ایشیا سے یہ امید بھی کی جاتی ہے کہ اسے نہ صرف ایشیا میں علاقائی تعاون کو فروغ دینے کا فورم بننا چاہیے بلکہ یہ ایشیائیوں کے لیے عالمی نظام کی ترقی کی سمت پر اپنے خیالات پیش کرنے کا بھی ایک فورم ہونا چاہیے۔

یہ کھلے رویے اس باعث بھی اہم ہیں کہ تجارتی تحفظ پسندی اور یکطرفہ پسندی فی الوقت کثیرالجہتی تجارتی نظام کو شدید متاثر کر رہی ہے اور عالمی معاشی ترقی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ موجودہ تبدیل ہوتی دنیا میں چیلنجز اور غیر یقینی صورتحال عالمی معاشی ترقی کے امکانات کو بھی متاثر کر رہی ہیں، جو قواعد پر مبنی عالمی نظام کے لیے ایک چیلنج ہے اور عالمی کاروبار اور صنعت کی ترقی کے لیے بہت سے مشکلات لاتا ہے۔ اس تناظر میں تمام متعلقہ فریقوں کی کوششوں اور موجودہ تعاون کی بنیاد پر علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے کی مستحکم توسیع کو فروغ دینا متعلقہ مسائل کے حل کے لیے ایک قابل قدر کوشش ہے۔

اس حقیقت کا ادراک لازم ہے کہ ایشیا عالمی معاشی ترقی کا ایک اہم انجن ہے، اور اس کی مستقبل کی ترقی کے سامنے مواقع اور چیلنجز دونوں ہیں۔ ایسے میں بوآو فورم برائے ایشیا ایک کھلا اور باہمی مکالمے کا پلیٹ فارم ہے۔ اس نے تمام فریقوں کے درمیان اتفاق رائے کو یکجا کرنے، علاقائی تعاون کو گہرا کرنے، مشترکہ ترقی کو فروغ دینے، اور عالمی اور علاقائی مسائل کو حل کرنے میں ایک منفرد کردار ادا کیا ہے، اور یہ چین اور دنیا کو جوڑنے کا ایک اہم پل بن گیا ہے۔ بوآو فورم برائے ایشیا اپنے کھلے اور جامع کردار کے ساتھ دنیا بھر میں تعمیری مکالمے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، جو ایک تبدیلی سے دوچار عالمی ماحول میں تعاون کو مضبوط کرنے اور خوشحالی کو فروغ دینے میں بھی مددگار ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1452 Articles with 737741 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More