گلوبل ساؤتھ ممالک کا اثرانداز عالمی کردار

ابھی حال ہی میں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں 2025 گلوبل ساؤتھ فنانسرز فورم کا انعقاد کیا گیا۔یہ فورم اس لحاظ سے بھی نہایت اہم رہا کہ اس وقت گلوبل ساؤتھ ممالک کا عالمی ترقی میں شیئر مسلسل بڑھتا چلا جا رہا ہے اور گلوبل ساؤتھ عالمی و علاقائی امور میں ایک اثرانداز کردار ادا کر رہا ہے۔یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ گلوبل ساؤتھ کی بدولت ایک منصفانہ اور زیادہ مساوی عالمی معاشی نظام کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

فورم کے دوران شرکاء نے گلوبل ساؤتھ ممالک کے مالیاتی قوانین اور مارکیٹ آپریشنز کی صلاحیت کو بہتر بنانے، شمال اور جنوب کے درمیان مالیاتی ترقی کے فرق کو کم کرنے، اور ایک نئے بین الاقوامی مالیاتی نظام کی وکالت کرنے کی کوششوں پر زور دیا جو زیادہ منصفانہ، مساوی اور جامع ہو۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ گلوبل ساؤتھ ممالک عالمی معیشت کا 40 فیصد سے زیادہ حصہ ہیں اور عالمی معاشی ترقی میں 80 فیصد کا حصہ ڈالتے ہیں۔ تاہم، ان کی شراکت اور بین الاقوامی نظام میں ان کے اثرات کے درمیان اب بھی ایک بڑا فرق موجود ہے۔ بہت سے مسائل حل طلب ہیں، جن میں مالیاتی خلا، ترقی کے وسائل کی غلط تقسیم، اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بڑھتا ہوا فرق شامل ہیں۔ اسی طرح بہت سے گلوبل ساؤتھ ممالک نے بڑھتی ہوئی جیوپولیٹیکل کشیدگی، موسمیاتی تبدیلی، اور تیز رفتار ڈیجیٹل تبدیلی کے درمیان اپنے مالیاتی ڈھانچے اور بنیادی ڈھانچے کو انتہائی کمزور پایا ہے۔

چین کا اس حوالے سے موقف بڑا واضح ہے کہ بین الاقوامی نظام کو زیادہ منصفانہ اور مساوی بنانے کے لیے، ممالک کو مل کر بین الاقوامی مالیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ اب وہ وقت آگیا ہے کہ گلوبل ساؤتھ ممالک ایک متنوع، لچکدار مالیاتی ماحول اور ایک زیادہ جامع تعاون فریم ورک کو فروغ دیں، جو انہیں عالمی نظام میں ایک بڑا کردار ادا کرنے میں مدد دے گا۔

فورم میں بہت سے شرکاء نے سبز مالیات، موسمیاتی تبدیلی، ڈیجیٹلائزیشن، اور کراس بارڈر تصفیہ جیسے شعبوں میں نئے حل تلاش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ان کا خیال تھا کہ جنوب۔جنوب تعاون کو بڑھا کر، معاشی اور مالیاتی ترقی کے لیے زیادہ موثر ہم آہنگی اور کارآمد راستے قائم کیے جا سکتے ہیں، جس سے یہ یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ فوائد تمام فریقین میں منصفانہ طور پر تقسیم ہوں۔

سب سے بڑے ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے، چین دیگر گلوبل ساؤتھ ممالک کے ساتھ مل کر مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور مشترکہ ترقی کے لیے کوششوں کے اپنے مقصد پر قائم ہے۔ چین کے مالیاتی اداروں نے قرض، تعاون کے فنڈز، اور بانڈ فنانسنگ کے ذریعے گلوبل ساؤتھ ممالک کو متنوع مالیاتی خدمات فراہم کی ہیں، اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے مالیاتی مدد کو مضبوط کیا ہے۔

چین نے مختلف اقدامات کے ذریعے دیگر گلوبل ساؤتھ ممالک کی مشترکہ ترقی کو فروغ دیا ہے۔ مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے، چینی قیادت اس حوالے سے پرعزم ہے کہ گلوبل ساؤتھ ممالک کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کا عمل مسلسل جاری رہے گا تاکہ عالمی معیشت کو ایک زیادہ جامع، پائیدار اور خوشحال مستقبل کی طرف لے جایا جا سکے۔

وسیع تناظر میں ، اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ گلوبل ساؤتھ ممالک عالمی معیشت کے لیے ایک اہم محرک بن چکے ہیں۔ ان کی اجتماعی کوششیں اتحاد کو فروغ دیتی ہیں اور ایک زیادہ منصفانہ اور منظم کثیر قطبی دنیا، نیز ایک ایسی معاشی عالمگیریت کی تعمیر میں نئی قوت ڈالتی ہیں جو سب کے لیے فائدہ مند ہو۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1452 Articles with 737742 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More