کراچی میں پارکنگ مافیا ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے، جو
شہریوں کو غیرقانونی فیسوں، ہراسانی اور ٹریفک کے مسائل کا سامنا کروا رہی
ہے سندھ ہائی کورٹ اور میئر کراچی کی جانب سے سخت احکامات اور اعلانات کے
باوجودکراچی میں پارکنگ مافیا بدستور اسپتالوں، پارکوں، مارکیٹوں، اور
عوامی مقامات پر سرگرم ہے۔یہ صورتحال نہ صرف عوام کے لیے ذہنی اذیت کا باعث
ہے بلکہ عدالت اور انتظامیہ کی رٹ پر بھی سوالیہ نشان ہے۔
2023 میں عدالت نے حکم دیا کہ غیرقانونی پارکنگ فیس فوراً ختم کی جائے اور
تمام پارکنگ مقامات کی تفصیل، ریٹس، اور کنٹریکٹرز کی معلومات نمایاں کی
جائیں جبکے میئر کراچی (مرتضیٰ وہاب) کےاحکامات کے مطابق کسی بھی نجی یا
سرکاری ادارے کو پارکنگ فیس لینے کی اجازت نہیں KMC اور ڈی ایم سیز کو
پارکنگ سائٹس کی نگرانی اور تمام چارجڈ پارکنگ کے معاہدے 30 جون 2025 تک
ختم کرنے کا اعلان کیا تھا
اسکے برعکس کورنگی میں پچھلے مہینے امتیاز مارکیٹ کی اوپنگ ہوئی تو خریداری
کی غرض سے جاناہوا توبائیک پارک کرتے ہی ایک انجان لڑکے نے کے ایم سی کی کی
پرنٹڈٹ پرچی تھما دی اور 30 کی ڈیمانڈ کی جو کے سب ہی دے رہے تھے تو مجبورا
میں نے بھی دےدی یعنی امتیاز،صدر، گلشن اور کورنگی و دیگرعوامی مقامات میں
خریداری کرنے والے شہریوں سے زبردستی فیس لی جا رہی ہے۔سفاری پارک، باغِ
جناح، و دیگر تفرح مقامات کے باہر بھی یہی صورتحال۔ حد تو یہ ھیکہ
اسپتالوکے باہر پارکنگ مافیا عوام سے 20 سے 50 روپے تک فی گاڑی وصول کر رہی
ہے، بغیر کسی رسید کے۔
میئر مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا کہ 30 جون 2025 تک شہر بھر میں تمام چارجڈ
پارکنگ کے معاہدے ختم کر دیے جائیں گے، اور آئندہ کوئی بھی ادارہ، بشمول
KMC، پارکنگ فیس وصول نہیں کرے گا
کراچی میں پارکنگ مافیا کی سرگرمیاں ایک دیرینہ مسئلہ رہی ہیں، جہاں شہریوں
کو غیرقانونی پارکنگ فیسوں اور ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم، حالیہ
حکومتی اقدامات اور عدالتی احکامات کے باوجود، یہ مسئلہ مکمل طور پر حل
نہیں ہو سکا۔شہریوں نے سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر پارکنگ مافیا کے
خلاف آواز اٹھائی ہے۔ کئی افراد نے غیرقانونی فیسوں اور ہراسانی کے واقعات
شیئر کیے ہیں، اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان مافیاز کے خلاف سخت
کارروائی کی جائے۔ اور غیرقانونی پارکنگ کے خلاف فوری کارروائی کے لیے ہیلپ
لائن یا آن لائن پلیٹ فارم فراہم کیا جائے ساتھ ہی تمام پارکنگ اسٹینڈز کی
رجسٹریشن لازمی بنائی جائے اور سرکاری ادارے پارکنگ کی نگرانی اور انتظام
سنبھالیں تاکہ شہریوں کو ریلیف مل سکے۔
کراچی میں پارکنگ مافیا کے خلاف مؤثر اقدامات اٹھانا وقت کی ضرورت ہے تاکہ
شہریوں کو اس استحصال سے نجات دلائی جا سکے۔
|