1. مثالی کردار
شہیدوں کی قربانیاں: فوجیوں، پولیس اہلکاروں، اور عام شہریوں نے امن کے لیے
اپنی جانیں قربان کیں۔
سماجی خدمات: عبدالستار ایدھی، ڈاکٹر روتھ فاؤ، اور ایسے بے شمار افراد
جنہوں نے غریبوں، بیماروں اور یتیموں کی خدمت کی۔
تعلیم اور سائنس: ڈاکٹر عبدالقدیر خان، ڈاکٹر عطاء الرحمان، اور محمود
غزالی جیسے لوگوں نے پاکستان کو عالمی سطح پر نمایاں کیا۔
2. منفی رویے
کرپشن: رشوت، اقربا پروری، اور ٹیکس چوری نے معیشت کو کمزور کیا۔
فرقہ واریت اور تعصب: مذہبی اور لسانی تفریق نے قومی یکجہتی کو نقصان
پہنچایا۔
ماحول کی بے حسی: درختوں کی کٹائی، دریاؤں میں گندگی، اور آلودگی کو
نظرانداز کرنا۔
اداروں اور حکومتوں کا کردار
1. قابلِ فخر اقدامات
نیوکلیئر طاقت: پاکستان دنیا کا پہلا اسلامی نیوکلیئر ریاست بنا۔
بین الاقوامی کھیلوں میں کامیابیاں: کرکٹ، ہاکی، اور اسکواش میں عالمی سطح
پر نام روشن کیا۔
ڈیجیٹل انقلاب: 3G/4G ٹیکنالوجی، فری لانسرز، اور سٹارٹ اپس کی معیشت میں
شرکت۔
2. ناکامیاں
تعلیمی نظام کا زوال: 22 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں (UNICEF رپورٹ)۔
صحت کی سہولیات کا فقدان: دیہات میں 60% آبادی بنیادی ادویات سے محروم۔
انصاف کا بحران: کیسوں کا التوا، طاقتوروں کو رعایت۔
نوجوان نسل: امید یا مایوسی؟
پاکستان کی 64% آبادی 30 سال سے کم عمر ہے۔ نوجوانوں نے:
ٹیکنالوجی اور کاروبار: کراچی، لاہور، اور اسلام آباد میں سٹارٹ اپس کے
ذریعے روزگار پیدا کیا۔
سماجی بیداری: کلائمیٹ چینج مہمات، تعلیم کے حق کے لیے آوازیں۔
لیکن ساتھ ہی:
ہنر کی کمی: 50% نوجوان بے روزگار ہیں (لیبر فورس سروے)۔
منشیات اور گینگ کلچر: نئی نسل کا ایک حصہ تخریب کاری کی طرف مائل۔
ہماری ذمہ داری: کیا کیا جائے؟
1. انفرادی سطح پر
- ٹیکس ادا کریں، صفائی کا خیال رکھیں، اور اپنے پیشے میں ایمانداری سے کام
کریں۔
- غریبوں کی مدد کریں اور تعلیم کو عام کریں۔
2اجتماعی سطح پر
- حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ شفافیت اور احتساب کو یقینی بنائے۔
- تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے۔
سوال "ہم نے پاکستان کو کیا دیا؟" دراصل ہماری اپنی ذات کو للکارتا ہے۔ اگر
ہم اپنی کوتاہیوں کو تسلیم کریں اور اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں، تو پاکستان
ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بن سکتا ہے۔ جیسا کہ قائدِ اعظم نے فرمایا:
"ایمان، اتحاد، اور تنظیم کے ساتھ کوئی مقصد ناممکن نہیں۔"
آئیے، ہم سب مل کر وعدہ کریں کہ اپنے وطن کو محبت، دیانت، اور محنت سے
سنواریں گے۔
وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے، لیکن محبت صرف نعروں سے نہیں، عمل سے ثابت
ہوتی ہے۔
|