دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں
شمولیت کے بعد خود ہماری سیکورٹی یا سلامتی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور ہمارا
ملک پے درپے خود کش حملوں کا نشانہ بنا ہوا ہے۔ ملک کی حساس ترین مقامات بھی
خود کش حملوں سے محفوظ نہیں۔ رواں سال کے آغاز سے اب تک درجنوں خود کش حملوں
بھاری مالی اور جانی نقصان ہوچکا ہے۔ حساس مقامات پر سیکورٹی ہائی الرٹ ہونے کے
باوجود خودکش حملے شہریوں کیلئے باعث تشویش ہیں۔ عام شہری اور قانون نافذ کرنے
والے اداروں کے اہلکار بھی ان حملوں سے محفوظ نہیں۔ سیکورٹی ہائی الرٹ مذاق بن
کر رہ گئی ہے یا یہ کہیے کہ سیکورٹی ہائی فلرٹ ہوتی جا رہی ہے یہ سب امریکی
دوستی کا نتیجہ ہے پاکستان غیروں کی جنگ لڑ رہا ہے اپنے لوگوں پر بمباری کرنا
دشمنوں جیسا سلوک کرنا ہے اور اس سے بہتر ہے کہ مذاکرات کریں ہمارے پاس کوئی
بھی بالغ نظر سیاستدان نہیں ہے سیکیورٹی پر توجہ دیں بندر بانٹ نہ کریں ورنہ
حالات مزید خراب ہوجائیں گے |