: 15 مئی 2025 کو پاکستان کے صوبہ سندھ میں ایک افسوسناک
واقعہ پیش آیا۔ معروف عالم دین ابو سیف اللہ کو نامعلوم افراد نے بے دردی
سے قتل کر دیا۔ ان کے جنازے میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اور ہر طرف
غم و غصے کی فضا طاری تھی۔ لوگ سوال کر رہے تھے: آخر ایک دینی، علمی شخصیت
کا دشمن کون ہو سکتا ہے؟ ہر طرف ایک ہی نام زیرِ بحث تھا — بھارت کی خفیہ
ایجنسی **را**۔
یہ محض ایک اتفاق نہیں کہ ایسے واقعات کے تانے بانے بھارت کی دہشت گرد
سرگرمیوں سے ملتے ہیں۔ بھارت، جو کبھی اپنے آپ کو سب سے بڑی جمہوریت کہلاتا
تھا، آج ایک **ابھرتی ہوئی دہشت گرد ریاست** کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ اس
کی سرگرمیاں اب صرف پاکستان تک محدود نہیں رہیں، بلکہ عالمی سطح پر بھی اس
کا نیٹ ورک پھیل چکا ہے۔
### دنیا بھر میں دو پراکسی اتحادی
حیرت کی بات یہ ہے کہ بھارت کے دو بڑے اتحادی دہشت گرد عناصر کھل کر سامنے
آ چکے ہیں — ایک **اسرائیل** اور دوسرا **افغان طالبان**۔
**اسرائیل** سے بھارت کے تعلقات اب صرف اسلحہ اور ٹیکنالوجی کے تبادلے تک
محدود نہیں رہے، بلکہ دونوں ممالک کشمیریوں اور فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے
یکساں ماڈل پر عمل پیرا ہیں۔ بھارتی فوج اور پولیس اسرائیلی طرز پر مظلوم
کشمیریوں کو دبانے میں مصروف ہے۔
دوسری طرف، بھارت نے **افغان طالبان** سے بھی خفیہ تعلقات قائم کیے ہیں۔
ماضی میں بھارت طالبان کو دہشت گرد کہتا رہا، لیکن جب افغانستان سے امریکی
انخلاء ہوا اور طالبان اقتدار میں آئے، تو بھارت نے پس پردہ روابط قائم کیے
تاکہ پاکستان کو غیر مستحکم کیا جا سکے۔ افغان سرزمین کو پاکستان میں دہشت
گردی کے لیے استعمال کرنا بھارت کی دیرینہ پالیسی رہی ہے۔
### خطے کا امن خطرے میں
بھارت کی ان سرگرمیوں کا سب سے بڑا شکار پاکستان ہے۔ بلوچستان،
خیبرپختونخوا اور اب سندھ — ملک کے ہر کونے میں بھارت کی تخریبی مداخلت کے
شواہد مل رہے ہیں۔ ابو سیف اللہ کا قتل بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی سمجھا جا
رہا ہے۔ عوام کی نظریں اور انگلیاں را کی جانب اٹھ رہی ہیں، کیونکہ یہ
واقعہ صرف ایک فرد پر حملہ نہیں بلکہ پورے مذہبی طبقے اور امن کے داعیوں کو
خاموش کرنے کی کوشش ہے۔
### عالمی سطح پر بھارت کا مکروہ چہرہ
حالیہ مہینوں میں بھارت پر کینیڈا اور امریکہ جیسے ممالک میں بھی سیاسی
مخالفین کے قتل کے الزامات لگ چکے ہیں۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور
امریکی سیکیورٹی ادارے بھارتی مداخلت کو ایک "بین الاقوامی خطرہ" قرار دے
چکے ہیں۔ یہ سب واضح کرتا ہے کہ بھارت اب صرف خطے میں نہیں بلکہ عالمی سطح
پر بھی ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔
### اقوامِ عالم کی خاموشی؟
سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ عالمی طاقتیں بھارت کے ان جرائم پر خاموشی
اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اس خاموشی کی وجہ بھارت کی بڑی منڈی، سافٹ پاور اور
سفارتی چالاکیاں ہیں۔ لیکن اگر یہ روش برقرار رہی تو کل یہ آگ صرف جنوبی
ایشیا تک محدود نہیں رہے گی بلکہ عالمی امن کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔
### آخری بات
اب وقت آ چکا ہے کہ پاکستان سفارتی محاذ پر بھارت کے خلاف ایک بھرپور مہم
چلائے۔ ابو سیف اللہ کا خون رائیگاں نہیں جانا چاہیے۔ ہمیں دنیا کو بتانا
ہوگا کہ بھارت صرف ایک ملک نہیں، بلکہ ایک **مسلح نظریہ** بن چکا ہے — جو
اپنی بالادستی کے خواب میں ہر حد پار کرنے کو تیار ہے۔ عالمی اداروں کو
چاہیے کہ بھارت کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا سختی سے نوٹس لیں، ورنہ یہ
خاموشی کل کسی بڑے المیے کو جنم دے سکتی ہے۔
|