بھارت نے کشمیر کے علاقے تہلگام میں اپنے ہی پلانٹڈ کیے
گئے شہریوں پر دہشت گردی کی واردات کا حسب سابق الزام پاکستان پر لگا کر جو
حملہ پاکستان پر ایئر فورس ڈرون حملوں اور گولہ باری کے ذریعے کیا اس کے ری
ایکشن میں پاکستان کی افواج نے نہایت تحمل، بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جو
ٹھوس جواب انڈیا اور اس کے حواری حلیف اسرائیل، روس، امریکہ اور دیگر یورپی
ممالک کو دیا اس نے دنیا میں آئندہ ہونے والی جنگوں کی حکمت عملی کا نہ صرف
نقشہ تبدیل کر کے رکھ دیا بلکہ پاکستان جو کہ معاشی اقتصادی سیاسی طور پر
انتہائی کسمپرسی کا شکار تھا جہاں 25 کروڑ عوام میں مایوسی، غربت افرا تفری،
بے چینی انتہا کو پہنچ چکی تھی جس کی عوام ،حکمران، اشرافیہ شدید اختلافات
دباؤ کا شکار تھی جو ملکی اور غیر ملکی طور پر اقوام عالم کے لیے ایک ناکام
ریاست کا الزام برداشت کر رہی تھی جس کا ہر فرد 3 لاکھ کا مقروض تھا، ان
قرضوں کا جن کا اس سے کوئی تعلق سروکار نہ تھا جس کی اشرافیہ، بیروکریٹس ،صنعتکار،
جاگیردار، سیاستدان قرضوں کو ہڑپ کرنے معاف کروانے اور عیاشیوں میں مصروف
تھے جن کو کوئی اب مالی امداد، قرضہ، زکوٰۃ و خیرات دینے کو بھی تیار نہ
تھا جس کے حکمران کشکول اٹھا کر دنیا بھر سے بھیک مانگنے خیرات وصول کرنے
میں مصروف تھے جہاں کرپشن، اقربا پروری، عدالتی نا انصافی، بے روزگاری ،مہنگائی،
معاشرتی برائیاں اورعوام، حکمرانوں اشرافیہ کے درمیان اختلافات اپنی آخری
حدوں کو چھو رہے تھے کے نرنندر مودی کے دہشت گردانہ حملے نے جیسے ایک نئی
روح پھونک دی پوری قوم، فوج اورحکمرانوں میں ایک نیا جذبہ ولولہ ابھر کا
سامنے آیا ،بھارت کو ہماری ایئر فورس بری و بحریہ افواج نے جو دندان شکن
جواب دیا اس نے نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی طور پر ناصرف پاکستان کے
امیج میں اضافہ کیا بلکہ ہمارے اور بھارت کے پڑوسی ممالک جن میں بنگلہ دیش،
برما ،نیپال، سری لنکا، افغانستان اور بھارت کے اندر موجودہ ریاستوں میں جو
آزادی کی جنگ لڑ رہی ہیں خاص کر خالصتان کی سکھوں کی تحریک میں ایک نیا موڑ
لے لیا ،ان کے اندر حوصلہ پیدا ہوا کہ بھارت پاکستان کی دفاعی جارحانہ حکمت
عملی کے خلاف ایک پانی کا بلبلہ ثابت ہوا ا س نے اپنی فوجی طاقت، دفاعی ساز
و سامان، امریکہ، روس، اسرائیل،یورپی ممالک کی پشت پناہی کے باعث اپنا جو
ہؤا بنا رکھا تھا اس کا بھرم زمین بوس ہو گیا، اب مودی اور اس کے حکمران
پوری دنیا میں شرمندگی کا باعث بنے ہوئے ہیں ان کے اپنے تجریہ کار کے بقول
مودی کی غلط متعصب پالیسیوں نے بھارت کو اقوام عالم میں رسوا کر کے رکھ دیا
بلکہ اس نے اسرائیل، امریکہ، فرانس، روس کے لیے بھی معاشی مسائل کھڑے کر
دیے ہیں ہماری افواج نے اسرائیلی ڈرونز ،فرانس کے رافیل طیاروں اور روس کے
100 بلین ڈالر کے دفاعی نظام کا جو حشر کیا اس کے باعث نہ صرف ان ملکوں کے
کاروبار، دفاعی ساز و سامان کی فراہمی پر کاری ضرب لگی، ان کا کاروبار
اچانک زمین بوس ہو گیا جبکہ اس کے برعکس ہمارے درینہ دوست چین کا گراف
آسمان کو چھونے لگاہمارے دفاعی ساز و سامان طیاروں کی ٹیکنالوجی کی دھاک
تمام دنیا پر بیٹھ گئی جبکہ پاکستان نے جو کامیابی صرف تین گھنٹوں کی جنگ
میں حاصل کی جس طرح بھارت پر 26 مقامات پر حملہ کر کے اس کی جڑوں کو ہلا کر
رکھ دیا نے ہماری ایئر فورس کی دھاک پہلے سے زیادہ اغیار اور ہمارے دشمنوں
پر بٹھا دی، بھارت بھاری سرمایہ خرچ کر کے ذر خرید تجزیہ نگاروں اور مغربی
میڈیا کے ذریعے اقوام عالم اور اپنی ایک ارب 20 کروڑ عوام کو یہ باور
کروانے میں لگا ہے کہ اس جنگ میں ہم نے کامیابی حاصل کی ہم نے امریکہ سعودی
عرب برطانیہ کو فون کر کے جنگ بندی کے لیے نہیں کہا بلکہ پاکستان نے یہ کام
کیا اگر مودی سرکار ایسا نہ کرتی تو ہماری ایئر فورس انڈیا کی اینٹ سے اینٹ
بجا دیی ہو تی اب جو بلینز ڈالر کا نقصان اس کا ہوا ہے اس سے کہیں زیادہ
نقصان اس کا ہوتا اس کی جو چودھراہٹ ملیا میٹ کردی اور بدمعاشی کا جو حال
پاکستان کی افواج نے کیا اس کے بعد مودی سرکار اندرونی اور بیرونی طور پر
شدید دباؤ کسمپرسی کا شکار ہے اس کی عوام مودی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر
رہے ہیں لیکن مودی کو ابھی نہیں جانا چاہیے کہ اس نے ہندوستان کو جتنا
معاشی سیاسی طور پر کمزور کیا وہ کوئی اور نہیں کر سکتا آج ہندوستان کی
علیحدگی پسند ریاستیں آزادی کی تحریک چلا رہی ہیں دوست ممالک اس سے انتہائی
خفا ہیں اگر کچھ سال اور آر ایس ایس کی سرکار رہی تو بھارت کا کئی حصوں میں
تقسیم ہو نااٹل ہے موجودہ پاکستان انڈیا ٹکراؤ نے اب اقوام عالم میں یہ
ثابت کر دیا ہے کہ اب آئندہ ہونے والی کوئی بھی جنگ ٹیکنیکل بنیادوں پر لڑی
جائے گی بنگلہ دیش کے ایک تجزیہ کار کے مطابق یہ فضائی جنگ نہ تھی بلکہ یہ
نیٹورک وار فیئر کی بنیاد تھی یہ ایک نئی حقیقت کا اشارہ تھا کہ بھارت کو
دیکھا جا سکتا ہے اس کا تعاقب کیا جا سکتا ہے اسے بدمعاشی سے روکا جا سکتا
ہے پاکستان کی یہ کاروائی ایک دور کا خواب بن چکا ہے اور پاکستان اب اس جنگ
میں فتح کے بعد قابل اعتماد توازن کے ساتھ ابھرا ہے یہ صرف ایک حکمت عملی
کی تبدیلی نہیں بلکہ بھارت کے لیے نفسیاتی دھچکا ہے اسلامی دنیا جو پہلے
تذبذب کا شکار تھی اب نئے زاویے سے دیکھے گی مودی کی شکست تمام اسلام،
پاکستان دشمنوں کی شکست ہے، جو واحد اسلام کی ایٹمی طاقت پاکستان کو صفحہ
ہستی سے مٹانے پر یا کم سے کم درجے میں بھارت کا غلام بن کر زندگی گزارنے
پر مجبور کر رہے تھے اب پردہ ہٹ گیا ہے توازن بدل گیا ہے اور افسانہ دم توڑ
گیا ہے طاقت کا توازن مستقل طور پر بدل چکا ہے پاکستان اب چین کے مغربی
تھرڈ کمانڈ کی درپردہ تصوراتی کمانڈ کا حصہ ہے اکھنڈ بھارت کا مودی آر ایس
ایس کا خواب چکنا چور ہو چکا ہے پاکستان اب وہ پاکستان نہیں رہا جس سے ماضی
میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے آج پاکستان اور اس کی فضائیہ کا وقار بڑھا
ہے ،بھارت کی جارحانہ کاروائی نے نہ صرف اسے کمزور کیا بلکہ اس نے 2800
بلین ڈالر کا فرانس کے رافیل طیارے اور اس کے اسلحہ ساز فیکٹریوں کا بھرم
توڑ کر رکھ دیا ہے اب انڈونیشیا جو 42 رافیل طیارے خریدنے جا رہا تھا نے
نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس کے برعکس پاکستان اور چین کے اشتراک سے
بنائے گئے ایف 17 تھنڈر تیاروں کی مانگ اور افادیت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ
اسرائیل جسے اپنے ڈرون اور جنگی حکمت عملی پر ناز تھا منہ کی کھانی پڑی ہے،
تمام تر صورتحال میں پاکستانی ہیکرز نے بھی خوب کام کیا پاکستانی ہیکرز نے
بھارت کے کمپیوٹرز کیمروں کو ہیک کر کے انہیں اندھا کر دیا بہرحال پاکستان
اس کے حکمرانوں اور عوام کو مودی سرکار کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ اس کی
جارحیت کے خلاف ہم نے جو کامیابی حاصل کی اس سے ناصرف ہم نے 1971 کی شکست
کا بدلہ لیا بلکہ ہم مزید بھی مزہ لوٹنے میں مصروف ہیں، پوری دنیا کا میڈیا،
ٹک ٹاکر ،تجزیہ نگار پاکستان کی تاریخ بنانے میں مصروف ہیں جبکہ بھارت اس
کے حکمران مغربی میڈیا منہ چھپاتا پھر رہا ہے،
|