سپنوں کی زمین پر چلتے قدم

ہر رات جب آنکھیں بند ہوتی ہیں، ایک الگ دنیا جنم لیتی ہے۔ وہ دنیا، جو نہ کسی قاعدے کو مانتی ہے، نہ کسی حد کو۔ وہاں قانون صرف ایک ہوتا ہے: خواب۔ یہ خواب کبھی کسی چمکتے تاج جیسے ہوتے ہیں، کبھی کسی اجڑی ہوئی بستی میں امید کے چراغ کی مانند۔ اور انہی خوابوں سے وہ راستے نکلتے ہیں جن پر مستقبل کی شکل بنتی ہے۔ مگر خواب صرف وہ نہیں جو سونے کے بعد دکھائی دیتے ہیں، خواب وہ ہیں جو انسان کو سونے نہیں دیتے۔ جو دل کی گہرائیوں میں دھڑکتے ہیں، جو سانسوں میں چھپے ہوتے ہیں، جو روز کی تھکن کے باوجود پھر سے آنکھوں میں پلٹ آتے ہیں۔ یہ خواب ہی انسان کو عام سے خاص بناتے ہیں۔ یہ خواب ہی ایک جلے ہوئے چراغ میں چنگاری بھر دیتے ہیں۔ یہ وہ بیج ہیں جو وقت کی خاک میں چھپ کر اگنے کا انتظار کرتے ہیں۔ جو لوگ ان خوابوں پر یقین رکھتے ہیں، وہ دنیا کے اندازوں، فیصلوں، اور رکاوٹوں سے آگے نکل جاتے ہیں۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ خواب صرف ایک خیال نہیں، بلکہ ایک راستہ ہے۔ اور جو اس راستے پر دل سے قدم رکھے، جو تھکے بغیر، رکے بغیر، صرف اپنے یقین کی روشنی میں چلے، اُس کے لیے ممکنات کے دروازے کھلنے لگتے ہیں۔

کبھی کبھی ایسا لگتا ہے جیسے خواب بہت دور ہیں، جیسے یہ صرف کہانیوں کے کرداروں کے حصے میں آتے ہیں، جیسے عام انسان کا ان خوابوں سے کوئی واسطہ نہیں۔ مگر سچ یہ ہے کہ خواب ہمیشہ اُن کے ساتھ چلتے ہیں جو اُن کی قدر کرتے ہیں۔ جو چاہے کتنا بھی گر جائیں، خوابوں کو ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ جو بار بار ہارتے ہیں مگر پھر بھی دل میں امید جگائے رکھتے ہیں۔ مستقبل کسی تحفے کی طرح نہیں آتا۔ یہ اُن لمحوں کا حاصل ہوتا ہے جن میں انسان خواب دیکھتا ہے، اُن پر یقین رکھتا ہے، اور پھر اُن کے پیچھے چلتا ہے۔ جو بچے مٹی سے محل بنانے کے خواب دیکھتے ہیں، جو لڑکیاں اندھیرے آنگن میں روشنی کا خواب دیکھتی ہیں، جو نوجوان دھول بھرے راستے میں کامیابی کا منظر بُنتے ہیں، بس وہی لوگ ہوتے ہیں جو ایک دن اپنی دنیا بنا لیتے ہیں۔

یہی خواب ہیں جو مایوسی کے گھنے سائے میں روشنی کا جھونکا بن جاتے ہیں۔ یہی خواب ہیں جو خالی ہاتھوں میں امید بھرتے ہیں، جو کمزور قدموں کو بھی طاقت دیتے ہیں، جو ٹوٹی ہوئی آواز کو بھی گیت بنا دیتے ہیں۔ جو دل شکستہ ہو کر بھی چلتا ہے، وہ جانتا ہے کہ منزل ابھی باقی ہے۔ جب تم خوابوں کے ساتھ جینا سیکھ لیتے ہو تو ہر شکست، ہر ٹھوکر، ہر طعنہ تمہارے عزم کو مزید مضبوط کرتا ہے۔ پھر ناکامی تمہیں توڑتی نہیں، بلکہ نیا راستہ دکھاتی ہے۔ تم گرنے لگتے ہو مگر گرتے گرتے سیکھتے ہو کہ اگلی بار کہاں سے بچنا ہے۔ تمہارے خواب تمہیں سکھاتے ہیں کہ تنہائی میں بھی روشنی ہو سکتی ہے، اور اندھیرے بھی راہ دکھا سکتے ہیں اگر تمہارا دل بیدار ہو۔

اکثر لوگ چاہتے ہیں کہ سب کچھ آسان ہو، کہ زندگی بس ہموار ہو، کہ خواب خود چل کر قدموں میں آ جائیں۔ مگر جو جانتے ہیں کہ خوابوں کی قیمت پسینے، آنسو، تنہائی، اور مسلسل تگ و دو سے چکائی جاتی ہے، وہی آخر میں ان خوابوں کی اصل چمک دیکھ پاتے ہیں۔ وہی لوگ ہیں جو راتوں کی بے خوابی کو گواہ بنا کر آگے بڑھتے ہیں۔ وہی لوگ ہیں جو دل کے زخموں کو سینے میں چھپا کر بھی مسکراتے ہیں، کیونکہ اُنہیں یقین ہوتا ہے کہ خواب صرف اُن کا نہیں جو انہیں دیکھے، بلکہ اُن کا بھی ہے جو اُن کے پیچھے چلے، ہر حال میں۔ اور جب تم خود کو ٹوٹتے، بکھرتے، سنبھلتے، اور پھر سے اٹھتے دیکھتے ہو تو ایک دن وہ وقت بھی آتا ہے جب تمہیں احساس ہوتا ہے کہ تم صرف جینے کے لیے نہیں پیدا ہوئے تھے، تم کچھ خاص کرنے کے لیے آئے تھے۔ تمہارے اندر ایک دنیا بستی ہے جو صرف تمہارے خوابوں سے پہچانی جائے گی۔ دنیا شاید تمہاری خاموشی کو نہ سنے، مگر تمہارے خوابوں کی گونج ایک دن ہر طرف سنائی دے گی۔

تم وہ نہیں جو آج ہو، تم وہ ہو جو کل بن سکتے ہو۔ تمہارا سفر ابھی مکمل نہیں ہوا۔ اور جب تم چلتے رہو گے، ڈگمگاتے ہوئے سہی، مگر خوابوں کی سمت، تو ایک دن وہ مقام بھی آئے گا جب تم مڑ کر دیکھو گے اور کہو گے، ”میں جیت گیا۔“ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ تم جس لمحے کو جی رہے ہو، شاید وہی لمحہ تمہارے لیے سب سے کٹھن ہو، سب سے تنہا ہو، سب سے زیادہ بے معنی سا لگے۔ مگر اکثر یہی لمحے بعد میں یاد آ کر تمہیں بتاتے ہیں کہ تم نے ہار نہیں مانی تھی، تم نے ہمت نہیں چھوڑی تھی، تم نے خواب کو سینے سے لگائے رکھا تھا۔ وہ خواب جو تمہیں کسی نے نہیں دیے تھے، جو تمہارے اندر خود بیدار ہوئے تھے، کسی درد کی کوکھ سے، کسی خواہش کی دھیمی سانس سے، کسی نہ پوری ہوئی تمنا کے آنسو سے۔

تم دیکھو تو سہی، ہر بڑی کامیابی کے پیچھے ایک شخص کی راتیں ہیں، اُس کا خوف ہے، اُس کی خاموشیاں ہیں، اُس کا تنہا چلنا ہے۔ کوئی اس شور میں اُن آوازوں کو نہیں سنتا جو دل کے اندر گونجتی ہیں، کوئی اُن تھکنوں کو نہیں دیکھتا جو ہنسی میں چھپی ہوتی ہیں، کوئی ان آنکھوں کی بے خوابی کو نہیں پڑھتا جو دن بھر روشن دکھائی دیتی ہیں۔ مگر وہ شخص، جو خواب کے لیے جیتا ہے، وہ جانتا ہے کہ یہ سب کچھ راستے کا حصہ ہے۔ وہ تھکتا ہے، رو پڑتا ہے، پل پل ہار ماننے کو دل چاہتا ہے، مگر وہ رکتا نہیں۔

خواب وہ چیز ہیں جو اکثر نیند کی حدوں سے آگے نکل جاتے ہیں۔ یہ محض ایک تصور نہیں ہوتے، یہ تمہارے وجود کا وہ حصہ بن جاتے ہیں جو تمہیں سانس لینے کی وجہ دیتا ہے۔ جب تمہارے اردگرد سب کچھ بکھر رہا ہو، تب یہی خواب تمہیں جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جب لفظ ساتھ نہ دیں، جب لوگ تمہیں پہچاننے سے انکار کر دیں، جب آئینے میں اپنا عکس بھی اجنبی لگنے لگے، تب تمہارے خواب ہی وہ چپ چاپ ساتھی ہوتے ہیں جو تمہارے دل کی دھڑکنوں کو سمجھتے ہیں۔ ایسے لمحے آتے ہیں جب تم تھک جاتے ہو، جب لگتا ہے کہ اب اور نہیں چلا جائے گا۔ تم چاہو کہ سب کچھ چھوڑ دو، خود کو وقت کے سپرد کر دو، بس کہیں چپ چاپ بیٹھ جاؤ اور انتظار کرو کہ شاید کچھ خود ہی بدل جائے۔ لیکن نہیں، تب تمہارا خواب تمہارے اندر سے آواز دیتا ہے، تمہیں جھنجھوڑتا ہے، تمہارے دل کو کہتا ہے، ”ابھی نہیں، ابھی سفر باقی ہے۔“ یہ خواب کسی شور میں نہیں پلتے، یہ تو تمہاری تنہائیوں میں پروان چڑھتے ہیں۔ جب تم خاموشی سے خود سے بات کرتے ہو، جب تم دل ہی دل میں ایک ایسی دنیا بساتے ہو جسے کوئی اور نہیں دیکھ سکتا، تب یہ خواب اپنا رنگ پکڑتے ہیں۔ اور یہی رنگ ایک دن تمہاری حقیقت بن جاتا ہے۔

کبھی کبھی خواب، مکمل ہونے سے پہلے ہمیں مکمل کرتے ہیں۔ وہ ہمیں بناتے ہیں، سنوارتے ہیں، ہمیں وہ دکھاتے ہیں جو ہم خود بھی اپنے بارے میں نہیں جانتے تھے۔ ہمیں جوڑتے ہیں اُن حصوں سے جنہیں ہم نے خود سے جدا کر دیا تھا۔ خواب ہمیں ہماری اپنی طاقت سے روشناس کرواتے ہیں۔ وہ طاقت جو دنیا کے شور میں کھو جاتی ہے، جو زمانے کی تلخیوں میں دب جاتی ہے، جو بظاہر خاموش لگتی ہے مگر اندر ہی اندر ہمیں نئی سانسیں دیتی ہے۔ یہ سب کچھ وہی سمجھ سکتا ہے جو سفر میں ہو۔ جو جانتا ہو کہ راستہ سیدھا نہیں ہوگا، ہر موڑ پر سوال ہوں گے، ہر قدم پر آزمائش ہو گی، ہر دن نئی محرومی، نئی خواہش، نئی تھکن، لیکن اگر دل زندہ ہو اور خواب آنکھوں میں محفوظ ہوں، تو سب کچھ ممکن ہے۔

کبھی کبھی تمہیں لگتا ہے کہ تمہارا خواب بہت بڑا ہے، یا تم بہت چھوٹے ہو، یا شاید وقت ٹھیک نہیں، یا لوگ نہیں سمجھتے۔ مگر یاد رکھو، کسی خواب کی عظمت اُس کے حجم میں نہیں، بلکہ اُس یقین میں ہوتی ہے جس کے ساتھ تم اُس کا پیچھا کرتے ہو۔ تمہیں بس چلتے رہنا ہوتا ہے، بغیر یہ سوچے کہ کب پہنچو گے، یا کون ساتھ ہوگا، یا شاید پہنچو ہی نا۔ کیونکہ خواب ہمیشہ تنہا ہی شروع ہوتے ہیں، اور وہی خواب جب حقیقت بنتے ہیں تو ہزاروں لوگوں کے لیے مشعلِ راہ بن جاتے ہیں۔ اگر حقیقت نا بھی بن پاءیں تو بھی سبق دے جاتے ہیں۔

تم چاہے جتنے بھی کمزور ہو، چاہے تمہارے پاس کچھ بھی نہ ہو، اگر تمہارے پاس ایک خواب ہے، اور اُس خواب پر کامل یقین ہے، تو دنیا کی کوئی طاقت تمہیں روک نہیں سکتی۔ بس دل میں چراغ جلاؤ، قدم اٹھاؤ، اور چلتے رہو۔ کیونکہ خوابوں سے دوستی کرنے والے، آخرکار منزل کو اپنا بنا ہی لیتے ہیں۔ اور اگر نہ بھی بنا سکے تو کیا ہوا، سبق ہے دونوں میں۔ کامیابی میں بھی، ناکامی میں بھی۔ جیت میں بھی، ہار میں بھی۔ ملنے میں بھی، کھو جانے میں بھی۔ تو خواب دیکھو، چھوٹے نہیں، بڑے خواب۔ وہ خواب جو دنیا کو ناممکن لگیں، مگر تمہیں اپنے جیسے لگیں۔ اور صرف دیکھو نہیں، اُن پر یقین بھی رکھو۔ کیونکہ جب تم اپنے خوابوں پر یقین کرو گے، تو ایک دن وہ خواب تمہیں وہ بنائیں گے، جو تم خود بھی کبھی نہ سوچ سکو۔
 

Shayan Alam
About the Author: Shayan Alam Read More Articles by Shayan Alam: 24 Articles with 9134 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.