سیاحتی مقامات سے تہذیب کا پیغام

عید، سیاحت اور تہذیب: سوات میں خوشیوں کے ساتھ ذمہ داری کا مظاہرہ بھی ضروری ہے!

ہر سال عیدین کے مبارک مواقع یا دیگر موسمی سرگرمیوں پر جب پاکستان کے مختلف شہروں سے سیاح سوات کا رخ کرتے ہیں تو یہ ایک خوش آئند اور حوصلہ افزا منظر ہوتا ہے۔ سرسبز پہاڑوں، بہتے جھرنوں، ٹھنڈی ہواؤں،برف پوش اور حسین وادیوں کی طرف لاکھوں دل کھنچتے ہیں۔ یہ سیاح نہ صرف سوات کی خوبصورتی کو سراہتے ہیں بلکہ مقامی معیشت کو بھی سہارا دیتے ہیں۔ سوات کے باسی ان سیاحوں کو خوش آمدید کہتے ہیں اور انہیں دعوت دیتے ہیں کہ وہ بلا خوف و خطر آئیں، عید کی خوشیاں منائیں اور قدرت کے حسین مناظر سے لطف اندوز ہوں۔

تاہم، سیاحت کا یہ سفر صرف نظاروں سے لطف اندوزی تک محدود نہیں ہونا چاہیے۔ سوات ایک روایتی اور تہذیبی طور پر حساس خطہ ہے جہاں کے لوگ اپنی روایات، اقدار اور ثقافت کو نہایت فخر سے اپنائے ہوئے ہیں۔ لہٰذا سیاحوں سے یہ گزارش ہے کہ وہ یہاں کے سماجی آداب کا احترام کریں، اور ایسی حرکات سے گریز کریں جو مقامی لوگوں کے لیے تکلیف یا بے چینی کا سبب بنیں۔

گزشتہ چند برسوں سے یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ بعض مقامات پر مختلف گاڑیوں جیسے سوزوکی، ڈاٹسن یا دیگر پر اونچی آواز میں میوزک چلایا جاتا ہے، اور تفریحی مقامات پر غیر مہذب انداز میں ناچ گانا کیا جاتا ہے۔ یہ رویہ نہ صرف مقامی روایات کے منافی ہے بلکہ دوسرے مہذب سیاحوں کے لیے بھی پریشانی کا سبب بنتا ہے۔ پارکوں، جھیلوں، بازاروں اور دیگر پبلک مقامات پر شور شرابہ، ہلڑ بازی اور بدتہذیبی سوات کی خوبصورتی کو دھندلا دیتی ہے۔

سوات ہم سب کا ہے۔ یہ ملک کا وہ چہرہ ہے جو دنیا کو پاکستان کی خوبصورتی، مہمان نوازی اور ثقافتی ورثے کا عکس دکھاتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اس کے وقار کو مل کر برقرار رکھیں۔ سیاحت خوشی کا نام ہے، مگر یہ خوشی اگر دوسروں کے آرام اور تہذیب کی قیمت پر حاصل کی جائے تو یہ خوشی نہیں، خودغرضی کہلاتی ہے۔

آئیے آج سے ہم یہ عہد کریں کہ عیدین پر یا دیگر مواقع پر جب سوات آئیں، خوشیاں منائیں، مگر اس انداز میں کہ مقامی لوگ بھی فخر محسوس کریں کہ ان کے مہمان تہذیب اور احترام کے دائرے میں رہ کر ان کے دیس کی رونق بڑھا رہے ہیں۔ سوات صرف قدرتی حسن کا نام نہیں، یہ ایک طرزِ زندگی، ایک تہذیب، اور ایک احساس ہے جس کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔
 

Fazal khaliq khan
About the Author: Fazal khaliq khan Read More Articles by Fazal khaliq khan: 75 Articles with 72543 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.