جب اسرائیل کو ٹریپ کیا گیا ؟

 بسم اﷲ الرحمن الرحیم

اس کہانی کا آغاز چھ ماہ قبل ہوا تھا ۔ جب اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ حملوں ، معصوم بچوں کی بدترین نسل کشی ، بھوک اور پیاس کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے یورپی عوام اپنی حکومتوں کے خلاف ہو چکی تھیں ۔ صبر کے پیمانے لبریز ہو تے جا رہے تھے ۔پرامن مظاہرے اور ہلکی پھلکی جھڑپیں روز کا معمول بن چکی تھیں۔ حیرت انگیز طور پر ان مظاہروں میں نوجوان طالب علم لڑکے لڑکیاں پیش پیش تھیں ۔ حکومتی پالیسی ( صہیونی نواز ) اور عوام کے ضمیر کی آواز ( انسانیت کی بقاء ) ایک دوسرے کی مخالف سمت میں چل رہی تھیں۔ دنیا بھر کے پرامن حلقوں میں یورپی حکومتوں کے خلاف نفرت بڑھتی چلی جارہی تھی۔کیونکہ وہ یہ سمجھتے تھے، کہ بے گناہ اہل غزہ کی تباہی وبربادی میں یورپی حکومتیں برابر کی شریک ہیں۔ درحقیقت ایسے حلقے بہت حد تک اپنے مؤقف میں حق بجانب تھے ۔ نہتے اور معصوم اہل غزہ پر برپا کی گئی اسرائیلی فرعونیت، پڑھی لکھی اور مہذب کہلانے والی اقوام کے منہ پر شرمناک طمانچہ تھا۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق غزہ میں دن بدن پھیلتے ہوئے معصوم بچوں کے قبرستان کی وجہ سے، یورپ بھر میں عوام اور حکومتوں کے درمیان تصادم کے خدشات پیدا ہو گے تھے۔ ایسی کسی بھی ناگہانی صورت میں پورے یورپ میں بغاوت کے شعلے بھڑک سکتے تھے۔ جو بالآخر ایک خونریز خانہ جنگی میں بدل کر یورپ کو جلا کر دیتی ۔ ایسے کسی بھی ہولناک منظرنامے سے بچنے کے لیے اسرائیل کو ٹریپ کیا گیا ۔ اس مقصد کے لیے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی IAEA میں موجود کچھ عناصر کو استعمال کیے جانے کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں ۔ کیونکہ ایران پر حملوں سے قبل اور اب کے بیانات میں بہت تضاد نظر آرہا ہے ۔ اب اسرائیل ایک ایسی دلدل میں پھنس چکا ہے ۔ باہر نکلتا ہے تو تباہ ، پھنسا رہتا ہے تو بھیانک موت منتظر ہے ۔ اس critical situation میں یورپی حکومتوں کو انتہائی محتاط رہنا ہوگا ۔ کیونکہ زخمی سانپ زیادہ خطرناک ہوتا ہے ۔’’ ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبے گے‘‘کے مصداق، اس کے قوی امکان ہے کہ یقینی موت دیکھ کر یورپی اقوم کی تباہی وبربادی کا بھی باعث بن جائے ۔وقت تیزی سے گزر رہا ہے ۔ اسرائیل کی جانب سے رچائی گئی کسی بھی شیطانی سازش( End of Europe ) سے بچنے کے لیے ابھی سے حفاظتی تدابیر کرنا ہوں گی۔ انتہا پسند حکومتی و اپوزیشن اسرائیلی پالیسی سازوں کی جانب سے رچائے گے موت کے کھیل کے بارے میں جاننا ہر پرامن اسرائیلی شہری کا بنیادی حق ہے ۔کیونکہ اگر یہ جنگ پھیلتی ہے تودنیا بھر میں پھیلے ہوئے یہودی اپنے ہی انتہا پسندوں کے ہاتھوں سے لگائی ہوئی آگ کے شعلے بن کر بھسم ہو جائیں گے ۔

Waleed Malik
About the Author: Waleed Malik Read More Articles by Waleed Malik: 18 Articles with 15200 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.