پاکستانی قوم ۔۔۔۔۔رنجیدہ یا سنجیدہ

پاکستان موجودہ دور میں جن لیڈران کی گردش میں پھنسا ہوا ہے وہ تمام تر ناکام جمہوری رہنما ثابت ہوئے ہیں ۔ان لیڈران کو نہ تو جمہوریت کا مفہوم معلوم ہے اور نہ جمہوری اقدار جانتے ہیں ۔قرآن پاک نے جمہوریت کی وضاحت کچھ اس طرح سے کی ہے ” اور آپ اگر کہا مانیں گے اس کثرت کا جو زمین میں بستی ہے تو وہ آپ کو اللہ تبارک و تعالیٰ کے راستے سے ہٹادیں گے“ (سورة لاعراف آیت 116)اس آیت مبارکہ کی روشنی میں واضع اور کھلا کھلا بیان کردیا گیا ہے کہ جمہوریت کی اساس اور حقانیت اسلام میں اللہ کی رضا اور اس کے دین اسلام کے قوانین کے بغیر نا ممکن ہے۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی کے آخیر ایام میں مسجد بنوی کی امامت کیلئے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ کا انتخاب کیا ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پردہ فرمانے کے بعد تمام صحابہ کرام کی مجلس شوریٰ نے متفق طور پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ذمہ حکومت کی باگ ڈور سونپی۔ چہار خلفائے راشدین کے زمانے میں مجلس شوریٰ نے انتخاب کیا ۔ اسلام نے حکومت کے نظام کیلئے ایک باقائدہ اصول ضابطہ فراہم کیا ہوا ہے جس میں سربراہ مملکت کے انتخاب کیلئے اس کا متقی ہونا شرط ہے، اسے اپنی ذاتیات کو بھلا کر خلق خدا کی خدمت کا پابند ہونا لازمی ہے۔ رعایا میں تمام افراد کے ساتھ یکساں سلوک اور حقوق فراہم کرنا عین حکم ہے۔ایک جگہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنی مقدس الہامی کتاب قرآن پاک میں بندوں سے مخاطب ہوکر جو کہا اُس کا مفہوم کچھ اس طرح سے ہے” جیسی قوم ہوتی ہے ویسے ہی حکمراں عائددیئے جاتے ہیں “ اس حکم سے معلوم ہوتا ہے کہ عوام کے اعمال کا اثر براہ راست حاکموں سے ہوتا ہے ۔

پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد اور وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی قوم میں دین سے دوری اور ملک سے بغاوت پائے جانے لگی جس کا اثر یہ ہوا کہ نام نہاد سیاسی لسانی تنظیموں نے غدار وطنوں کا ساتھ دیا اور سیاسی جماعتیں ان کا آلہ کار بن گئیں ، فورسس کے کرپٹ افسران نے کرپٹ سیاستدانوں سے مکمل مفادات حاصل کیئے گویا اس طرح جمہوریت سراپا برہنہ ہوگئی۔ پاکستان کی عوام حکمرانوں سے جہاں رنجیدہ ہے وہاں حالات کے سدھار کیلئے سنجیدہ نظر آرہی ہے ، یہ جذبہ پاکستان کی میڈیا کو سر جاتا ہے کیونکہ میڈیا نے کرپٹ سیاستدانوں ، نوکر شاہی کو رنگوں ہاتوں بے نقاب کیا ،ان کاموں کیلئے میڈیا کو بڑی قربانیوں سے دوچار بھی ہونا پڑا جس میں کئی صحافی حضرات شہید ہوئے تو کئی تشدد کا نشانہ بھی بنے اسی طرح حق و سچ کہنے والوں کو آئے روز دھمکیوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔پاکستان قوم بھی بہک گئی ہے پاکستانی حکمرانوں کی طرح کیونکہ اس قوم میں اب ایسی برائیاں پائی جارہی ہیں جو قرآن پاک میں گزشتہ قوم میں پائی جاتی تھیں جیسے اغلام بازی، دہشت گردی، ظلم و تشدد، بے رحمی، عورتوں پر ظلم و ستم، نا انصافی، اقربہ پروری، حسد، جلن، بغض، عداوت، منافقت، ملاوٹ، معصوم نوزائیدہ بچیوں سے زیادتی، عورتوں کی عصمت دری، چھوٹ و افلاس، مکر، عیار پن، بد تہذیبی، بد اخلاقی، کردار کشی پائی جارہی ہیں ۔یہ وہ تمام برائیاں ہیں جواللہ تبارک و تعالیٰ اور اس کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو شدید نا پسند ہیں پھر کیسے ممکن ہو کہ اس قوم پر اللہ اپنا فضل و کرم کرے۔ اس کیلئے پوری قوم کو سب سے پہلے ان لیڈران کی میٹھے میٹھے لولی پاپ سے باہر نکلنا ہوگا خود پر صبر و تحمل کا جذبہ پیدا کرکے خود انحصاری پر گامزن رہتے ہوئے اسلامی اصولوں کے تحت اپنی زندگیوں کو ڈھالنا ہوگا تاکہ ایک فرد سے دو فرد اور اس طرح آہستہ آہستہ معاشرے کو سدھارتے ہوئے ملک کی تقدیر کو بدلنا ہوگا جب قوم اپنے اندر اچھا بدلاﺅ لائے گی تب یہی حکمران و سیاستدان بھاگتے پھریں گے اور انہیں کہیں بھی پناہ کی جگہ میسر نہ آسکے گی تب پاکستانی قوم رنجیدگی سے باہر ہوکر سنجیدگی کے ساتھ دنیا میں با عزت ، با وقار ابھرے گی اور اپنے معاشی و معاشرتی حالات میں نمایاں نظر آئے گی۔انشاءاللہ ضرور اور جلد تبدیلی واقع ہوگی کیونکہ ظلم و زیادتی ایک حد کے بعد ختم ہو جاتی ہے بس اعمال کو سدھارنا اور صبر کے ساتھ اللہ سے رجوع کرنا ہی کامیابی کی شرط ہے۔ پاکستان زندہ باد، پاکستان پائیندہ باد
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 246058 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.