سفر حج چیپٹر ٧

تصویر گوگل امیجز سے لی گئی ہے

(گزشتہ سے پیوست)
پھر چلتے چلتے جہاز میں کود گئے مطلب اینٹر ہو گئے۔

اب جناب سیٹوں کا ریلا ہے اور اسکے درمیان سے چلتے جاو چلتے جاو کیونکہ راستہ تنگ ہے۔
دائیں بائیں کرسیاں مطلب نشستیں ہیں
اور درمیان میں صرف ایک انسان جو کہ سیدھا گزر سکے اور اگر دو گزرنے ہوں تو
ٹیڑھے ٹیڑھے گزریں تو ہی گزر سکیں۔
اب ہماری نشست تھی سب سے
"اخیرلی"
سو ہمیں خاصا چلنا پڑا سچی بات ہے ٹرالی بیگ گھسیٹنے کا چاہ نہ ساتھ ہوتا
تو اس ننھی سی خواری کا مزہ نہیں آںا تھا۔
جہاز میں جیسے ہم سکرین پر دیکھتے ہیں اعلان کیا گیا لمباااااا سا
جو کہ پیٹی کسنے اور آسیجن ماسک جیسی ہدایات پر مشتمل تھا۔
پھر ساتھ ہی ساتھ جہاز کے عملے نے لوگوں کے ٹرالی بیگز کیبنٹس میں سیٹ کئے۔
پھر آہستہ آہستہ جہاز اڑان بھرنے لگا۔
دل میرا اچھلنے لگا کیونکہ میرا پہلا سفر تھا اور دل ڈر رہا تھا۔مگر ہوا کچھ بھی نہیں۔
پھر جب جہاز اڑان بھر چکا اور ناک کی سیدھ میں چلنے لگا تو حوصلہ ہوا۔
اب جی بادل ہی بادل اور ہماری نظریں ان پر ٹکی رہیں۔
سب سے پہلے جہاز کے عملے نے بتیاں بجھا کر گھنٹہ سلایا۔
پھر واپس بتیاں جلا دیں اور کھانا گرم ہونے کی خوشبو آنے لگی۔
اب جناب کھانا باری باری سب کو دیا گیا تو کھانے میں تھا
بریانی،شامی کباب،مٹر قیمہ،کڑاہی،بن،مکھن کی ڈبیا،ربڑی سویاں اور من پسند ڈرنک۔

سب کھا کر پھر آںکھ لگ گئی۔
پیا (ُپ،آئی،اے) کا عملہ بہت تعاون کرنے والا اور سلجھا ہوا تھا۔

جہاز اترا اور ہم نے خوب انتظار کیا کیونکہ ظاہر ہے سب سے آخر میں تھے۔
سکون سے بیٹھ رہے۔
پھر جب باری آئی تو باہر نکلے سامان تھاما ہوا تھا۔

ایک بس آپ کو رن وے کے زریعے ائر پورٹ پہنچاتی ہے۔

اس بس میں سوار ہوئے کیونکہ سفر مشکل سے تین تا پانچ منٹ کا ہوتا ہے
سو ڈنڈا اور ہتھی پکڑ کر کھڑے ہوئے
پھر بس نے خاص جھونٹے جھلائے اور ہم دعا کرتے رہے کہ بغیر لڑھکے پہنچ جائیں۔

خیر پہنچ گئے
اب ہیں ہم جدہ ائیر پورٹ پر۔

وہاں چھے سے پانچ کاونٹرز ہیں جن پر انتہائی تیز رفتاری سے آپکا پاسپورٹ اور آپ کو چیک کیا جاتا ہے۔

اب جب میری باری آئی سب سے فرسٹ کاونٹر پر نام بتانے کی تو سامنے بیٹھے صاحب نے نام
دوہرایا صنعا
تو اس دن مجھے پتہ لگا ثنا کو صنعا بھی کہا جاسکتا ہے

دو دفعہ انگلی لگوائی اور پھر ہم اگلے کاونٹر اس سے اگلے اور اس سے اگلے کاونٹر پر گئے
بالاآخر ہم ائیر پورٹ سے نکل کر اب اگلی منزل مکہ روانہ ہونے کو تیار ہیں۔

ہر مسلمان کے دل کی خواہش وہ سر زمیں جہاں وہ جانا چاہتا ہے اور بار بار
sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 239 Articles with 318041 views A writer who likes to share routine life experiences and observations which may be interesting for few and boring for some but sprinkled with humor .. View More