میں ہوں انڈیا گیٹ

میں ہوں انڈیا گیٹ
مصنف:سراج عظیم
پبلشر: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان
تبصرہ نگار: ذوالفقار علی بخاری
قیمت =/40 روپے
سراج عظیم بر صغیر میں بچوں کے بہترین ادیبوں میں شمار ہوتے ہیں۔آپ کئی حوالوں سے معتبر ہیں اوراہم اعزازات حاصل کرچکے ہیں۔ ”میں ہوں انڈیا گیٹ“ سراج عظیم کی نئی کتاب ہے۔جس کو ہندوستان کے سرکاری ادارہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے رنگین تصاویر کے ساتھ بہت خوبصورت اور اہتمام کے ساتھ شائع کیا ہے۔اِس سے قبل اِن کی سات کتب منظرعام پر آچکی ہیں۔
”میں ہوں انڈیا گیٹ“ بچوں کے لیے شائع ہونے والی دل چسپ کہانی ہے۔اِس کی خاصیت یہ ہے کہ کہانی میں پیش کی گئی معلومات کے عین مطابق رنگین تصاویر شائع کی گئی ہیں۔جو بچوں کو نہ صرف کہانی بلکہ تاریخی مقام کو دیکھنے پر بھی اکساتی ہیں۔اِس کہانی کے تین مرکزی کردار ہیں ماموں، صفوان اورانڈیا گیٹ۔
یہ اپنی طرز کی منفرد داستان ہے جس میں تاریخی مقام یعنی ”انڈیا گیٹ“ سوال و جواب کی صورت میں تاریخ بیان کرتا ہے۔ اِس کہانی کا بیانیہ تمثیلی انداز میں ہے یعنی انڈیا گیٹ خود اپنی تاریخ چھوٹے بچے صفوان کو سنا رہا ہے۔ اِس طرح کا انداز بیاں بچوں کی دلچسپی کا باعث ہوتا ہے۔ کہانی بے حد خوب صورتی سے آگے بڑھتی ہے اورکئی اہم معلومات سامنے آتی ہیں۔کہانی کی تفصیلات بتا کر تجسس ختم کرنے کا خواہاں نہیں ہوں لیکن اتنا ضرور کہ سکتا ہوں کہ جن بچوں نے اِس کہانی کو پڑھا،وہ ”انڈیا گیٹ“ جانے کی ضد ضرور کریں گے۔
مرکزی کردار”انڈیا گیٹ“ اپنے ایک ایک حصے کی تفصیلات سے جس طرح آگاہ کرتا ہے، وہ بے حد دلکش ہے۔ایک سوال صفوان ’انڈیا گیٹ‘سے کرتا ہے اور اُس کے جواب میں ’انڈیا گیٹ‘ جو اپنے بارے میں بتاتا ہے وہ دوسروں کی زبانی ملنے والی معلومات کو غلط ثابت کرتا ہے، یہ ایک اہم نکتہ ہے جسے سراہنا چاہیے کہ کئی مقامات کے حوالے سے غلط روایات پیش کر دی جاتی ہیں جو کئی نسلوں کو گمراہ کرتی ہیں۔اِس سلسلے میں سراج عظیم نے عمدگی سے غلط فہمیوں کو دور کیا ہے۔تاریخی مقامات کے حوالے سے ادب اطفال میں بہت کم کہانیاں لکھی یا پیش کی گئی ہیں جس پر ہمارے ادیبوں کو توجہ مرکوز کرنے کی اور تندہی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
سراج عظیم صاحب کی اِس تصویری کہانی کو یقینی طور پر نہ صرف نونہال بلکہ بڑے بھی پسند کریں گے کیونکہ کہانی کے حسین پیرائے میں تاریخی عمارت کی دلچسپ اور اہم معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ اِس تصویری کہانی کو ادب اطفال میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔
سراج عظیم کے بقول”یہ سچی کہانی ہے۔ میرا بھانجا”صفوان“ جو میری پھوپھی زاد بہن کا بیٹا ہے۔وہ بنارس سے دہلی اپنے والدین کے ساتھ آیا تھا۔ میرے ساتھ انڈیا گیٹ گھومنے گیا۔ صفوان کے چھوٹے چھوٹے معصوم سوالوں نے یہ تاریخی کہانی story cum historyلکھنے پر مجبورکردیا۔ اب کیسی ہے اِس کا فیصلہ ننھے قاری اور اہل نقد و نظر کریں گے۔“
این سی پی یو ایل نے بہترین طباعت کے ساتھ”میں ہوں‘انڈیا گیٹ‘ کا مجموعہ شائع کیا ہے جو کہ محض40روپے میں خریدا جا سکتا ہے۔
Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 406 Articles with 575317 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More