قطر پر حملے، اور پاکستان کے مشورے
(Arbaz Raza Bhutta, Layyah)
|
قطر پر حملے، اور پاکستان کے مشورے
ارباز رضا بُھٹہ
جہاں اسرائیل اپنے لمبے بازوؤں کے ساتھ ہر جگہ ہر وقت جہاں چاہے حملے کر رہا ہے وہیں پاکستان میں بیٹھے کچھ لوگ قطر پر حملوں کے بعد اہلِ عرب کو مشورے دے رہے ہیں کہ آپ ہماری معیشت سنبھالیں ہم آپ کا دفاع سنبھالیں گے۔ شاید یہ بیانیہ بنانے والے لوگوں کو ممالک کی آزادی و خودمختاری یا پھر ورلڈ آڈر کی سمجھ بوجھ ہی نہیں ہے۔ اس وقت اگر دیکھا جائے تو عرب ممالک مکمل طور پر امریکہ کے ہاتھ میں ہیں۔ ہر وہ ملک چاہے سعودی عرب ہو، متحدہ عرب امارات ہو یا پھر قطر ہر طرف امریکہ کا اثر رسوخ اتنی حد تک ہے کہ جس کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اس کی سب سے اہم اور بڑی وجہ ان تمام ممالک کے حکمران ہیں جن کو اپنا اقتدار عزیز ہے باقی مسلمانیت اور ظلم و ستم کے نعرے انہوں نے برصغیر کے لوگوں کو دیے ہوئے ہیں کہ دن رات شور بلند کرتے رہو۔ اگر دیکھا جائے تو پورے مشرق وسطیٰ کے حالات آپ کے سامنے ہیں کہ پچھلے دو سالوں سے اسرائیل مسلسل غزہ کو قبرستان بنانے پر تلا ہوا ہے اور اس کے باوجود ابرہیم اکارڈ کے تحت ان ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہوئے ہیں حالانکہ کہ قطر نے تو فلسطین میں مظالم کے باوجود گیس تک نہیں کاٹی۔ اگر اسلامی دنیا کے عظیم سپہ سالار ترکی کو دیکھا جائے وہ تو سفیر کو نہیں نکال سکتے انہوں نے کیا ہی کر لینا ہے؟ اس وقت ایک بات جس کو ہمیں سمجھنا چاہیے وہ یہ کہ اسرائیل ہر جگہ جہاں چاہے گا اپنے اہداف پورے کرتا رہے گا۔ اس کو صرف ایک ہی صورت میں کم کیا جا سکتا ہے اگر کوئی مضبوط لائحہ عمل کے ساتھ مسلم ممالک سر جوڑیں۔ نئی تنظیموں یا اجلاسوں سے کچھ بھی نہیں ہونا۔ دوسری جانب اگر آپ امریکہ پر نظریں رکھے ہوئے ہیں کہ وہ ہمیں بچاہے گا کیونکہ ہم نے وہاں سرمایہ کاری بہت کی ہوئی ہے تو یہ آپ کی بھول ہے۔ امریکہ کھبی بھی اسرائیل مفادات کے اوپر آپ کو ترجیح نہیں دیتا بلکہ یہ بات تو اب کھلے عام کہی جا رہی ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کی تمام سفارت کاری کا دارومدار اسرائیل ہے اور اسرائیل کے مفادات ہی عین امریکہ کے مفادات ہیں جن کو کسی بھی صورت کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ دوسری جانب ہر ملک کے اپنے مفادات ہوتے ہیں اور آپ کو نہ چین نے بچانا ہے اور نہ ہی روس نے۔ اگر بچنا ہے تو آپ کو اکھٹا ہونا پڑے گا اور ایک مضبوط لائحہ عمل تشکیل دینا پڑے گا نہیں تو کھبی آپ کو فلسطین، کھبی شام، کھبی عراق، کھبی ایران تو کھبی قطر میں چن چن کر مارا جائے گا۔ باقی پاکستان کی نہ کسی نے باہر سے آ کر معیشت درست کرنی ہے نہ آپ کو کوئی دفاع کے لیے بلاتا ہے۔ |
|