پاکستان کی سیاست شروع سے ہی
کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات کاشکار نظر آتی ہے بدقسمتی سے آج پاکستان جس
واحد چیز میں خودکفیل نظرآتا ہے وہ کرپشن ہی ہے۔کرپشن کے اِس ناسور نے نا
صرف پوری دنیا میں ہمیں زلیل و رسوا کیا ہے بلکہ آج ہم غربت، مہنگائی اور
بیروزگاری کے جن بے پناہ مسائل کا شکارہیں وہ بھی اسی کرپشن کا ہی نتیجہ
ہیں آپ خود سوچیں کہ پاکستان ایشیا کا زرخیز ترین اور دنیا کا بہترین نہری
نظام کا حامل ملک ہے جس کے 70%رقبے پر کاشت ہونے والی فصلیں پوری دنیا میں
ایک خاص مقام رکھتی ہیںجن کو بہترmanagementکے ذریعے ہم کثیر زرِمبادلہ کما
سکتے ہیں لیکن زرِ مبادلہ کمانا تو دُور کی بات یہاں ہم خودآئے روز آٹا ،
چینی ،گھی اور دیگر اشیائے ضروریہ کیلئے ترس رہے ہوتے ہیں اس کی صاف وجہ
یہی ہے کہ اقتدار کے اعلیٰ ایوانوں میں ہمیشہ سے ہی کرپٹ لوگ پہنچتے رہے
ہیں جو کبھی ذخیرہ اندوزی اور کبھی ان اشیا کی بیرونِ ملک سمگلنگ کے ذریعے
مال بناتے نظر آتے ہیں اور انہی جیسے مہربانوں نے ہی آج ریلوے،پی آئی اے ،سٹیل
مل اور واپڈا جیسے انتہائی منافع بخش اداروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا
دیا ہے ۔
پاکستان مسلم لیگ(ق)کے مرکزی رہنما اورسابق وزیرِاعلیٰ پنجاب چوہدری
پرویزالٰہی کے بیٹے مونس الٰہی پر بھی این آئی سی ایل (national insurance
company ltd.)کو سستی زمین مہنگے داموں فروخت کرکے بتیس کروڑروپے رشوت لینے
کے الزام کا سامناتھا 17 مارچ کولاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اعجازچوہدری
اور اعجاز الحسن پر مشتمل دورکنی بنچ نے جب اُن کی ضمانت قبل از گرفتاری
منسوخ کی تو اُس وقت وہ ملک میں موجود ہی نہ تھا ایسے میں اُس کو گرفتاری
کا کوئی خوف نہیں تھاکیوں کہ اِس سے پہلے کئی سیاستدان کرپشن کے ذریعے ملکی
خزانے کو باپ کا مال سمجھ کر لوٹتے اور پھر بیرون ملک فرار ہوتے رہے تھے
لیکن باکردار نوجوان مونس الٰہی نے آزاد عدلیہ پراعتمادکرتے ہوئے واپس آکر
ازخودایف آئی اے کو گرفتاری دے دی اور اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو
faceکرنے کا اعلان کیا سچ اور جھوٹ کا یہ معرکہ سات ماہ بعد اُس وقت اپنے
انجام کو پہنچا جب 21اکتوبر کو عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے عدم ثبوت
اور مقدمے کے گواہان کے منحرف ہونے پر مقدمہ خارج اور مونس الٰہی کو باعزت
بری کردیا ۔ مونس کی گرفتاری اور پھر رہائی مسلم لیگ ق کی سیاست کے مستقبل
کیلئے بڑی اہمیت کی حامل ہے کیوں کہ چوہدری برادران شروع سے ہی یہ کہتے آئے
ہیں کہ انہیں اس مقدمے کی آڑ میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے
لہٰذا اب مونس الٰہی کی باعزت رہائی جو کہ ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب
الیکشن کی تیاریاں عروج پر ہیں یقینا ق لیگ کی الیکشن مہم پر خوشگوار اثرات
مرتب کرے گی کہ اُس کے سامنے مونس الٰہی کی صورت میں ایک ایسا باہمت اور
دلیر لیڈر ہوگا جس نے ملک میں کرپشن کا بازار گرم کرکے اپنا اور غیرملکی
بنک اکاونٹس کا پیٹ بھرنے کی بجائے اپنے دامن پر لگنے والے بدعنوانی کے
الزامات کو عدالتوں میں دھویا ہے مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ مونس
الٰہی کا سیاسی مستقبل انتہائی شاندار ہے جس نے اپنے نانا چوہدری ظہور
الٰہی شہید کی روائت کو زندہ رکھتے ہوئے مچھ جیل میں انتہائی ثابت قدمی کا
مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی بے گناہی کو ثابت کیا اور مخالفین کے منہ پوری قوت
سے بند کردئیے ۔میں اِس پر دِل کی گہرائیوں سے مونس الٰہی کو شاباش دیتا
ہوں۔ |