ذرا ہوشیار رہنا بھیا۔۔۔

افقِ گفتگو۔از ۔ایس ۔یو ۔شجر

عمران خان نے تو سیاست کے اکھاڑے میں گرما گرم ماحول پیدا کر دیا ہے ۔مات کھائے کھلاڑی‘شکستہ پر‘کم حوصلہ سب کے سب ایک ہی شہ کا پرتو نظر آرہے ہیں ۔کپتان وہی ہوتا ہے جو ہمہ قسم کے کھلاڑیوں کو کھیل کے میدان میں یک جا اور باحوصلہ بنا دے۔ لیکن احتیاط اب احتیاط یہ میدان سیاست کا ہے۔سچ پوچھیے تو جب سے میکاولی کی پالیسی کا نظری معائنہ کیا ہے تب سے ہی ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کو اس کی مجلس ہی کا بندہ گردانا ہے۔اور کبھی کبھی سوچتا ہوں اتنی بد گمانی بھی اچھی نہیں ۔لیکن جھٹ سے خیال آتا ہے کہ میاں سیاست بھی تو کوئی شریفوں کا کام نہیں ۔چنگا بھلا شریف بھی ہو تو ایک آدھ جھوٹ منہ کا ذائقہ بدلنے کیلئے بول ہی دیتاہے۔اکا دکا کوئی گامن سچیار ہوگا۔اب آپ سوچیں گے کہ یہ گامن سچیار کون تھا۔بھائی یہ ایسے ہی بیچ میں آگیا ۔چلو خیر سے آہی گیا تو اس کا تعارف کروائے دیتے ہیں ۔برسوں بیت گئے دنیا کے کسی کونے میں ایک سچا شخص رہا کرتا تھا اور ہر جگہ ہر موقع اور ہر لمحہ سچ کو بغیر لاگ لپیٹ کے برملا بیان کرتا تھا۔اب اسے گزرے زمانے بیت گئے ۔کوئی قسمت کا مارا اگر دن میں دوچار سچ بول دے تو اس کو لوگ طعنہ دیتے ہیں کہ بھائی اتنا گامن سچیار نہ بنا کرو یہ وہ زمانہ نہیں۔لیکن وہ ایک اور بات کہنا بھول جاتے ہیں کہ نہ ہی آپ میں چاچے گامن سچیار کی مانند سچ بول کر اس کی سزا کو جزا سمجھ کر جھیلنے کا حوصلہ ہے۔

آج کل سیاسی افق پر تیرے میرے‘اپنے پرائے سب ہی گامن سچیار بننے کی سعی کر رہے ہیں ان کو مشورہ ہے کہ ”کوا چلا تھا ہنس کی چال سیکھنے اپنی بھی بھلا بیٹھا“(انہیں جا کر بتا دیجئے تبدیلی چہرے بدل کر ‘حلیہ سنوار کر یا نعروں سے نہیں بلکہ قول و فعل کے تضاد ختم کرنے سے آتی ہے)۔خیر عقل جتنی دیر سے بھی آئے اس کے فوائد بہت ہیں لیکن ذرا اس دنیا میں کم۔اسی واسطے دنیاوی راہبوں کیلئے گامن کی اصطلاح ناکافی ہے۔اور کوئی لفظ سوجھا نہیں وگرنہ مثال ضرور دیتے اب ایسے ہی خام خاں چاچے گامن کی قبر کو جنبش ضرور دینی تھی ۔چلیئے اپنے موضوع کی جانب آتے ہیں کیونکہ کالم کے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں ۔اصول تو سیاست کے بھی ہوتے ہیں لیکن ہمارے ہاں توسیاست ہے ہی نہیں ۔ہم پھر اپنے موضوع سے ہٹ گئے ۔جیسے سیاست دان جمہوریت کہتے کہتے اپنے موضوع سے ہٹ جاتے ہیں اور آمریت کا روپ دھار لیتے ہیں۔

تو بات ہو رہی تھی چچا گامن کی۔آج کل کپتان نے چچاگامن کے اندر روح پھونک دی ہے یا ان کے اندر واقعی گامن صاحب موجود ہیں ۔اب پیدائشی سچا تو میں انہیں نہیں کہوں گا کہ میرے بہت سے معزز قلم فروشوں کو برالگے گا۔اور ویسے بھی میں کون سا بچپن سے ان کی زندگانی کا مطالعہ کر رہا ہوں۔حال کا ذکر کرنا چاہیئے ۔لیکن مبادا کہ اسی حال سے ہی بہت سے لوگ نالاں ہے عمران کے اسی حال نے ہی تو ان کا جینا بے حال کر رکھا ہے۔بہرطور عمران خان کو سنبھل کے چلنا ہوگا۔یہ راہ عشق ہے سنبھل سنبھل کے چلنا۔۔۔یہاں منزل ہے قدم قدم پر۔

مینار پاکستان پر تو خیر سے جلسہ کر ہی لیا۔اپنے تو کیا پرائے بھی اپنے ہونے کے چکر میں ہیں ۔لیکن خان صاحب کراچی کا جلسہ اتنا آساں نہ ہوگا۔کراچی تو ماشااللہ وہ مقام ہے جہاں سے بڑے بڑے لیڈر نکلے ۔قائداعظم اور پھر اور بہت سے۔اور خطرناک بھی ہے کیونکہ جس شہر میں (صوبائی)حکمران جماعت کا لیڈر ہی اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتا ہو وہاں خان صاحب کو بھی قدرے محتاط رہنا ہوگا۔الطاف بھائی لاکھوں۔۔ووٹرز ‘جانثاروں کے باوجود ملک سے باہر ۔پھر کچھ سوچیئے تو دماغ شل ہونے لگتاہے۔کیا کہیئے کیاسمجھیں ‘کیاسمجھائیں ۔بس اتنا ہی کہ سکتے ہیں ذرا ہوشیار رہنا بھیا۔۔۔

کپتان کو وہاں جانے سے قبل مشاورت کرلینا چاہیے اپنے ساتھیوں سے بھی اللہ والوں سے بھی۔میرے الفاظ قلم سے نکل کر کاغذ پر پیوست ہوئے چلے جارہے ہیں کیا لکھنا تھا کیا لکھ دیا کیوں لکھ دیا نہیں معلوم ۔بس اتنا معلوم ہے کہ
راہزنوں سے تو بھاگ نکل تھا
مجھے راہبروں نے آگھیرا ہے

میرے قارئین کے لیئے یہ اس شعر کی موزوں جگہ شاید نہ ہولیکن واللہ جوں جوں دسمبر کا مہینہ قریب آنے لگتا ہے میرا تن من سلگنے لگتا ہے۔نجانے کیوں 1971کا زخم گھیرنے لگتا ہے اور پھر یکایک دشمن اور کراچی کے حالات مجھے نڈھال کیئے دیتے ہیں ۔امن ہے ان لمحات میں لیکن امن مسلسل کب آئے گا کون لائے گا یہ سوالات برسوں سے میرے ذہن پر دستک دے رہے ہیں ۔لیکن پر امید ہوں کہ اگر کپتان کہ دامن میں اسی طرح اہل نظر کی دعائیں جھلکتی رہیں تو ضرور کراچی سمیت اس ملک کے گوشے گوشے میں امن و سلامتی ‘پیار ومحبت جنم لیں گے اور مہاجر بھائیوں اور مقامی افراد میں تفریق ڈالنے والی قوتیں نابود ہوجائیں گی۔ایم کیوایم ہو پی ٹی آئی ہو یا پی پی پی ہمیں امن چاہیئے امن ۔
sami ullah khan
About the Author: sami ullah khan Read More Articles by sami ullah khan: 155 Articles with 188505 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.