حضرت مولانا سیدحسین احمدمدنی۔ سوانح وافکار

نقدوتبصرہ
تبصرہ نگار:ابوسعدجہان یعقوب
نام کتاب… حضرت مولانا سیدحسین احمدمدنی۔ سوانح وافکار
ترتیب وتبویب…مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی
نشروتوضیع… القاسم اکیڈمی، جامعہ ابوہریرہ برانچ پوسٹ آفس خالق آباد نوشہرہ سرحد، پاکستان
ضخامت…368صفحات
قیمت… درج نہیں

زیرتبصرہ کتاب جس کا موضوع اس کے نام سے ہی ظاہر ہے مجاہد ختم نبوت حضرت مولانا علامہ محمد اسماعیل شجاع آبادی دامت برکاتہم العالیہ نے مرتب ومبوب فرمائی ہے او راسے حضرت مولانا علامہ عبدالقیوم حقانی دامت برکاتہم کے ادارے القاسم اکیڈمی نے دیدہ زیب چار رنگے سرورق او رآفسٹ پیپر پر شائع کیاہے۔ صاحبِ سوانح وافکار اور مرتب ومبوب کسی تعارف کے محتاج ہیں او رنہ ہی حضرت حقانی اور ان کی اکیڈمی۔ اگر حضرت شجاع آبادی کا اسم گرامی معیاری تحقیق وتالیف کا استعارا ہے تو حضرت حقانی اور ان کی اکیڈمی حسنِ ترتیب واشاعت کی علامت۔ پھر جس عظیم ترین شخصیت پر خامہ فرسائی کی اور ذوقِ تحقیق دی جارہی ہے وہ خود بھی آسمان علم وتحقیق، زہدوتقویٰ، ہدایت وانابت، سیاست وسیادت، جہدوقربانی اور عزم وہمت کے آسمان کا درخشندہ آفتاب وماہتاب ہے۔ ایسے علمی وقلمی شہپاروں پر تنقید وتبصرہ کرنا ہم جیسے اطفالِ مکتب کے لیے جوئے شیر بہادینے سے کم نہیں، لہٰذا ہم سو باتوں کی ایک کتاب عرض کیے دیتے ہیں کہ اس کتاب کو پہلی فرصت میں حاصل کیجیے اور اس کے مطالعے سے قلب وذہن کی سرشاری حاصل کرکے اسے آگے بڑھائیے تاکہ کوئی محروم نہ رہے۔

کاتب کا باقاعدہ آغاز صفحہ 13پر ''مختصر سوانحی خاکہ'' سے ہوتا ہے۔ سوانح مدنی پر مشتمل یہ 5صفحات بلامبالغہ دریا بکوزہ کا مصداق ہیں۔ اس کے بعد ''حالِ دل'' ہے جس میں غرضِ تحریر کی طرف بھی اشارہ ہے اور کمالِ دیانت سے مآخذ ومراجع پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ کتاب، بنیادی طور پر 5ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلا باب ''سیرت وسوانح'' پر ہے، جس میں مکمل سوانح عمری کے علاوہ ''گستاخانِ مدنی کا انجام'' کے عنوان سے مستند حوالہ جات سے چند واقعات دکھا کر روزحاضر کے گستاخوں کو بھی آئینہ دکھایا گیا ہے۔ اس باب کا اختتام حضرت مدنی کے لیے ''مولانا ابوالحسن علی ندوی کے خراج عقیدت'' پر ہوتا ہے جو بلاشبہ ''ختامہ مسک'' کا نمونہ ہے۔ دوسرے باب میں حضرت مدنی کے منتخب خطبات ہیں، جن کی تعداد 12سے متجاوز ہے۔ تیسرا باب''دواہم مضامین'' پر مشتمل ہے، جن میں سے پہلے مضمون کا عنوان ہے ''مولانا عبیداﷲ سندھی کے افکار کو علمائے دیوبند کا مسلک نہ سمجھا جائے'' اور دوسرے مضمون کا عنوان ہے ''ہر خاندان کے لیے شادی کے زریں اصول'' پہلے مضمون کا موضوع خالص علمی ہے اور دوسرے کا اصلاحی، پہلا اگر اہلِ علم کے لیے سرمۂ بصیرت ہے تو دوسرا عوام کے لیے مشعل ہدایت۔ چوتھا باب ''حضرت مدنی اور اقبال، مسئلہ وطنیت وقومیت پر ان دو مشاہیر کے اصولی اختلافِ رائے اور غلط فہمیوں کے ازالے پر مشتمل ہے۔ جو نام نہاد ''اقبال پرستوں'' کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔ آخری باب میں ''منظوم خراج تحسین'' کے عنوان سے چند نظمیں شامل اشاعت کی گئی ہیں۔

ان مندرجات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ کتاب حضرت مدنی کے سوانح وافکار پر ایک جامع دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس علمی خدمت پر حضرت مرتب ومبوب، حضرت ناشر اور ان کی اکیڈمی قابل صد مبارکباد ہیں۔ اﷲ تعالیٰ ان کی سعی مشکور فرمائے او راجرجزیل سے نوازے۔ (آمین)
M Jehan Yaqoob
About the Author: M Jehan Yaqoob Read More Articles by M Jehan Yaqoob: 251 Articles with 280748 views Researrch scholar
Author Of Logic Books
Column Writer Of Daily,Weekly News Papers and Karachiupdates,Pakistanupdates Etc
.. View More