سنہء61 ھجری کو جب یزید نے شریعت
مُحمدی کو مسخؒ کرتے ہوئے حلال کو حرام اور حرام کو حلال کرنے کی مذموم
حرکت کی تو حُکم خداوندی کے تحت نواسہ رسولﷺ لخت جگر گوشہ بتولؑ حضرت امام
حسین ؑ نے یزید جیسے فاسق و فاجر کی بیعت نہ کرتے ہوئے اُس کے خلاف قیام کا
اعلان کرکے رہتی دُنیاکو بتا دیا کہ
جب بھی کبھی ضمیر کا سودا ہو دوستو
قائم رہو حسینؑ کے انکار کی طرح
واقعہ کربلا در حقیقت آج کی سسکتی بلکتی انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔امام
حسین ؑ کا مقصداگر وقتی اقتدار کا حصول یا جنگ میں کامیابی ہوتا تو صرف
تحریک حسینیؑ کے علمدار حضرت عباسؑ کو ایک اذن دینے پر یزیدیت کے پرخچے اُڑ
ا دیتے لیکن حسینؑ توانسانیت کی بقاءاور نسل انسانیت کا تسلسل بھی چاہتے
تھے
بقاءنسل بشریت کی بات تھی ورنہ
حسینؑ عرش ہلاتے شہنشاہی کیا تھی
صدیاں گزرجانے کے بعد بھی دُنیا بھر کے مظلواورمحکوم انسان عصر حاضر کے
یزیدیوں(استعماری طاقتوں) کے خلاف صدائے احتجاج بُلند کرنے کے لئے محرم اور
عاشورہ و چہلم امام مظلوم کو نہایت عقیدت و احترام سے مناتے ہیں کیونکہ
امام حسین ؑ تو صرف ایک مسلک یا مذہب کے نہیں بلکہ عالم انسانیت کے عظیم
محسن ہیں جنہوں نے رہتی دُنیا تک کے انسانوں کی بقاءکے لئے اپنا سب کچھ
قربان کردیا تبھی توہر انسان حسینؑ ابن علیؑ کو محسن انسا نیت سمجھتاہے
بقول شاعر انقلاب حضرت جوش ملیح آبادی ۔
انسان کو بید ا ر تو ہو لینے دو
ہر قوم پُکارے گی ہمارے ہیں حسینؑ
عصر حاضر کی یزیدی طاقتوں کو یقین ہے کہ محرم تلوار پر خون کے فتح کا مہینہ
ہے اور درس کربلا ہی توہے جو آج کی مظلوم اور محکوم اقوام کو ظالم اور جابر
قوتوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئے دیوار بننے اور حق کی خاطر ڈٹ جانے کا
حوصلہ دیتا ہے۔آج دُنیا بھر کے وہ مظلوم اور محکوم انسان جو نام نہاد
سُپرطاقتوں حقیقت میں وہی اج کے یزیدی کردار ہیں کے ہاتھوںبربریت کے شکار
ہیں محسن انسانیت امام حسینؑ کے قیام اورتحریک کربلا سے درس لیتے ہوئے اُٹھ
کھڑے ہوئے ہیں اور بہت سوں کو ایسی کامیابی بھی ملی ہے جس سے خود نام
نہادسپُرطاقتیں بھی پریشان ہیںجن میں ایران میں اسلامی انقلاب ،فلسطین کی
حماس اورلبنان کی حزبُ اللٰہ قابل ذکر ہیں۔ان کے علاوہ کئی دیگر ممالک
تحریک کربلا سے درس حاصل کرتے ہوئے دُنیا میں عدل و انصاف کے قیام کے لئے
سرگرم عمل ہیں۔عصر حاضر کی یزیدی طاقتوں نے مقصد قیام امام حسینؑ اور واقعہ
کربلا کی اہمیت کو ختم کرنے کے لئے واقعہ کربلا اور امام حسینؑ کو متنازعہ
بنانے کی مذموم کوششیں کیں اور کر رہے ہیں لیکن یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ جس
طرح امام حسین ؑاور اُن کے ساتھیوں نے سب کچھ قربان کرکے بھی کبھی نہ ختم
ہونے والی فتح و کامرانی حاصل کی بلکل اُسی طرح اج بھی عاشقان امام حسینؑ
وقت کے یزیدوں کے مذموم مقاصد کے شکست فاش کردیں گے کیونکہ امام حسینؑ سے
جتنا مسلمان محبت کرتے ہیں اُس سے کہیں گُنا زیادہ دیگر مذاہب کے لوگ مُحبت
کرتے ہیں کیونکہ اج انسان سُکھ کی زندگی گُذار رہاہے تو یہ اُس عظیم محسن
انسانیت کی قُربانی کا ثمر ہے اسی لئے تو ایک عیسائی شاعر و دانشور نے کیا
خوب کہا ہے
فقط ہے پیار کا دعویٰ ہر ایک مذہب کا
جہاں بھی ظلم ہے نفرت ہے وہ جہالت ہے
یہی وہ درس ہے جو دئے گئے یسوع مسیح
جہاں میں خدمت انسانیت عبادت ہے
حسین ؑ آپ نے انسانیت کا درس دیا
حسینؑ آپ نے سودا ضمیر کا نہ کیا
حسین ؑ آپ کا پیغام بھی محبت ہے
حسین ؑ آپ کی دُنیا کو پھر ضرورت ہے |