سفارتی آداب …اور… ناآشنا سفیر

سلیم احمد عثمانی

اے کاش ہماری غیرت ، دینی حمیت ،جذبات واحساسات اس وقت سے تا ہنوز کہاں سوئے رہے؟امورِ سلطنت کے تاج پوشوں کی تو بات ہی جدا ہے۔ ہمارے حکمران تو ہر دور میں ہی امریکی دھنوں پر رقص کرتے نظر آئے ہیں… ہمیں کیا ہوگیا ؟… کیا ہمارے وجود میں سے امر ربی (روح )پرواز کر چکی جو ہم اتنے بے حس وحرکت پڑے تماشادیکھ رہے ہیں ؟کیا ملک کی درجن بھر جماعتوں میں سے کسی ایک جماعت نے اس واقعہ کو اتنی اہمیت دینا بھی مناسب نہ سمجھاکہ کسی چوک چوراہے ، ٹرمینل یا مین شاہراہ کو بلاک کر کے اس نام پر بھی احتجاج ریکارڈ کرواتے؟ بات بے بات دھرنے دینے والوں، ہر کام اور ہرنام پر احتجاج کرنے والوں نے بھی اس واقعہ کو اہمیت دینا گوارہ نہ کی۔صدرِ پاکستان کی ناموس پر مرمٹنے والے جیالے اور ان کے حق میں ریلیاں نکالنے والوں کو خدا کے گھر کی عظمت کا خیال ہی نہ رہا۔گو یا انہیں سانپ سونگھ گیا ہو۔

سنہری مسجد لاہور میں اخلاق ، تہذیب وتمدن سے بے خبر، سفارتی آداب سے ناآشنا امریکی سفیر کے محافظ نے جس دیدہ دلیری سے شعائر اﷲ کی توہین، اپنے ناپاک وجود کے ساتھ جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہونے کی ناپاک جسارت کی۔ کیا یہ حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ نہیں ؟ امریکا کے تو ائر پورٹ پر سرکاری پروٹوکول کے ساتھ جانے والے سرکاری مہمان پاکستانی وزرا تک کی پوری تلاشی لی جاتی ہے۔کسی قسم کی رو رعایت ان سے روا نہیں رکھی جاتی۔امریکی سفیر کی تلاشی تو درکنار، اس کے محافظ کو بھی اتنی جسارت کی جرات ہوئی کہ وہ جوتے اتارنے کی زحمت برداشت کیے بغیر یوں ہی مسجد میں داخل ہوگیااورکوئی نہیں تھا کہ اس کو روکتا۔ کم از کم اپنے مذہبی شعائر اور اللہ کے گھر کی حرمت وتقدس کی کچھ لاج رکھ لی ہوتی۔واقعہ یہ ہے کہ ہمارے حکمرانوں کے دلوں میں ہی مساجد ، مدارس ، اور شعائر اسلام کا کوئی احترام باقی نہ رہا ۔لال مسجد اور جامعہ حفصہ کو خاک وخون میں نہلانے والے انہیں کے پیش رو تھے اور یہ انہی کے نقش قدم پر گامزن ۔ کیا امریکی سفیر کے سفارتی پلان اس قدر بے ترتیبی کا شکارہیں کہ انہیںیہی نہیں پتا کہ ان کا دورہ کہاں کا ہے؟ وہاں کے اصول وآداب کیا ہیں کہ ان قواعدوقوانین کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنا دورہ مکمل کریں! اگر ایسی بات نہیں تو پھر کیا مسجد کے تقدس کی پامالی ہمارے منہ پر طمانچہ نہیں!

سنہری مسجد انتظامیہ کو غیرت اور جرأت سے کام لیتے ہوئے دینی حمیت کا ثبوت دینا چاہیے ۔ اور مسلمانوں کا خون بہاکر، اموال لوٹ کر، اسلامی اہم بحری ناکوں پر قبضہ کرکے، مسلمانوں کے معدنی وسائل سے بھر پور ممالک پر یلغار کرکے کمائے جانے والی دولت میں سے یہ کچھ پیسے امریکیوں کے منہ پر مارنے چاہیں کہ تمہارے ان ناپاک پیسوں سے مسلمانوںکے تقدس اور احترام کی جگہ (مسجد) کی تعمیر ، اور تزین وآرائش کا کام ہر گزنہیں کیا جائے گا ۔کچھ نہیں تو حطیم کے بیت اللہ سے باہر رہنے کے سبب پر ہی غور کرلیں۔ حطیم کا کچھ حصہ کعبہ کی حدود میں شامل ہے۔لیکن تعمیر میں اس حصے کو باہر رکھا گیا صر ف اس وجہ سے کہ اس وقت کفار مکہ کے پاس حلال مال اسی قدر تھا جس سے صرف اسی حصے کی تعمیر ہوسکتی تھی۔ حرام مال کی فراونی کے باوجود مکہ کے کافروں نے یہ گورار نہ کیا کہ اللہ کے گھر میں حرام مال استعمال کیاجائے یا اسے کعبہ کی تعمیر کا حصہ بنایا جائے۔حطیم کا یہ حصہ تا حال ان کے اس عمل کی یادگار ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکیوں کو یہ باور کرایا جائے کہ اب کی بار معاملہ کچھ بدل چکا ہے۔

امریکی سفیر 60 لاکھ کا لولی پوپ دے کر دراصل مسلمانوں کے ضمیروں کو خریدنا چاہ رہے ہیں ۔ہماری مساجد پر بمباری کرنے والے امریکیوں کو ، ہماری مساجد سے ایسی کیا ہمدردی؟ مدارس پر شعلہ زنی کرنے والوں کو ہمارا ایسا کیا درد؟ ہمارے گھروں ، ہماری گلیوں، محلوں اور بازاروں پرڈرون حملے کرکے اسے کھنڈرات میں تبدیل کرنے والوں کو دلجوئی کا ایسا کیا شوق؟ معصوم پاکستانیوں کی جان لینے والے ریمنڈ ڈیوس، دختر ملت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ناکردہ جرم کی پاداش میں پس زنداں ڈالنے والے،بلیک واٹر اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کی شکل میں پاکستان کی بنیادوں پر تیشہ چلانے والے، ایبٹ آباد میں پاکستان کی فضائی حدود کی برسر عام خلاف ورزی کرنے والے اور اب تازہ ترین مہند ایجنسی کا واقعہ۔ یہ سب کس نے کیا؟ اس کا اصل کردار کون لوگ ہیں؟کیا یہ 60لاکھ اس سب کچھ کا مداوا کرنے کو کافی ہیں؟شعائراﷲ کی اس قدرسرِ عام توہین پر ٹھنڈے مزاج کے حامل، بڑے دل والے قومی راہنماؤں کی مجرمانہ غفلت عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔کیونکہ غافل قوموں کا انجام تاریخ میں عبرتناک ہوتا رہاہے۔ اب بھی وقت ہے سنبھلنے کا کہ پانی پلوں کے نیچے سے نہیں گزرا، گرہو کوئی صاحبِ ادراک! قبل اس کے کہ امریکی کوئی اور جارحانہ قدم اٹھائیںخود سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اللہ ہمارے اس پاک وطن کی حفاظت فرمائے۔آمین۔
M Jehan Yaqoob
About the Author: M Jehan Yaqoob Read More Articles by M Jehan Yaqoob: 251 Articles with 280421 views Researrch scholar
Author Of Logic Books
Column Writer Of Daily,Weekly News Papers and Karachiupdates,Pakistanupdates Etc
.. View More