!!! گناہوں کا ڈاکٹر !!!

پیارے بچو آج تمھہیں ایک سبق آموز واقعہ پڑھنے کو پیش کیا جاتا ہے
!!! گناہوں کا ڈاکٹر !!!
حضرت سیدنا علی مرتضٰی کرم اللہ تعالٰی وجہہ الکریم بصرہ کے ایک کوچے سے ایک مرتبہ نکل رہے تھے۔ آپ نے دیکھا کہ ایک مقام پر لوگ گردنیں اٹھا اٹھا کر کسی آدمی کو دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آپ نے خیال فرمایا آخر ایسا کون شخص ہے آپ بھی وہاں گئے دیکھا کہ ایک نوجوان عزت و وقار سے کرسی پر بیٹھا ہے۔ اور لوگ اسے نبض دکھا رہے ہیں کچھ لوگ قارورے کی شیشیاں لئے کھڑے ہیں وہ لوگوں کے امراض کی تشخیص کرتا جاتا ہے اور نسخے تجویز کرتا جاتا ہے۔ حضرت مولائے کائنات نے قریب جاکر پوچھا کیا تمہارے پاس جرم عصیاں کے مرض کی بھی کوئی دوا ہے۔ ڈاکٹر نے یہ سوال سن کر سر جھکا لیا۔ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے دوبارہ پوچھا پھر سہ بارہ جب اپنے سوال کو دہرایا تو اس نے سر اٹھا کر جواب دیا۔ جناب عالی اس مرض کا علاج کرنے سے پہلے لازم ہے کہ پہلے بوستان ایمان میں جائیں اور وہاں سے یہ مفردات یکجا کریں ۔ بیخ نیت، حب ندامت، برگ تدبیر، تخم ورع، ثمر فقہ، شاخ یقین، مغز اخلاص، قشر اجتہاد، بیخ توکل، اکمال اعتبار، تریاق تواضع، خضوع قلب اور فہم کامل ان تمام کوکف توفیق اور انگشت تصدیق سے پکڑیں پھر طبق تحقیق میں رکھ کر ندامت کے آنسوؤں سے دھوئیں پھر امید ورجا کی دیگچی میں رکھیں اور اس قدر آتش شوق کی آنچ دیں کہ کف حکمت ابل کر اوپر آ جائے پھر اسے رضا کے پیالے میں انڈیل کر استغفار کے پنکھے سے ٹھنڈا کریں اس طرح ایک لاجواب شربت تیار ہوجائے گا۔ اس کو ایسی جگہ بیٹھ کر استعمال کریں جہاں اللہ تعالٰی کے سوا کوئی نہ دیکھے انشا ء اللہ مرض عصیاں دفع ہو جائے گا۔ اس کے بعد اس نے دو شعر پڑھے۔ اور دل کی گہرائیوں سے ایک نعرہ مستانہ لگا کر جاں بحق ہو گیا۔ مولائے کائنات نے فرمایا واقعی تو دنیا و آخرت دونوں کا ڈاکٹر ہے۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381549 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.