وزیر اعظم کی” پھرتیاں“:۔
آخر کار تھک ہا رکر اور عوام کوپریشانی ،ذہنی کوفت اور بیمار معشیت کے بھر
ے بازار دے کر وفاقی اور پیپلز پارٹی کی حکومت کے ہر دم چاق و چابند، اور
قابل عزت وزیر اعظم صاحب نے ملک میں موجود توانا ئی بحران پر نوٹس لیتے ہو
ئے فوری طور پر اسے ختم کر نے کی کوشیش تیز کر نے کی کو شش کی ہے اور یہ
اعلان و حکم فرمایا ہے کہ حکومت اور تمام متعلقہ محکمے زیر تکمیل منصوبوں
کر مکمل کریں اور شایدتھرکول منصوبے کو بھی پایہ تکمیل کر نے کی با ت کی ہے
جبکہ عوام نے چار سال سے ان مہربانیوں، اور ان کی ملکی اور جمہوری حکومت کے
سنہرے سپنے دیکھنے شروع کر دیئے تھے اور ان کے جھوٹے سپنوں کو اپنی آ نکھوں
میں سجائے رکھا ۔مگر آج ان کی آنکھوں میں نہ خون تھا اور نہ ہی آنسو تھے بس
غیر یقینی صورتحال سے بے زار آ نکھیں تھیں مگر اب پھر وفا کی امیدوں اس حکم
نامے سے سر سبز و شاداب کر نے کی کوشش کی ہے اور عوام اس چھوٹی سی امید
بھری بات پر بہت خوش نظر آ رہے ہیں اور وزیر اعظم کو سلام پیش کرتے ہیں
پنڈی بورڈ ز کی” شرارتیں“:۔
ایک طرف تو ملک کے طول وعرض میں مشکلات ہی مشکلات اور بحرانوں در بحران سر
اٹھائے عوام کا منہ چڑھائے رہے ہیں تو دوسری طرف ہمارے تعلیمی ادارے اور
تعلیمی بورڈز بھی معمار پاکستان کو اور ان کے سہا نے سپنوں کا قتل عام کرنے
میں سر گرم عمل نظرآ تے ہیں کیو نکہ چند ماہ پہلے ایک طرف انٹرمیڈیٹ کے
نتائج نے پورے پنجاب میں ھل تھل مچا دی تھی اور پورے پنجاب کے طلباءسڑکوں
پر نظرآ ئے تھے اور اوپر سے ڈاکٹر نعیم کے انکشافات نے جلتی پر تیل کا کام
کیا تھاجس میں انھوں نے بتایا تھا کہ آدھے سے زیادہ تعلیمی بورڈوں کے رزلٹ
جعل سازی پر مرتب کئے گئے ہیں اور یہ فرضی نمبروں سے بنائے گئے ہیں اور اس
طرح ان نتائج کو وزیراعلٰی پنجاب نے کینسل کروا کر پھر سے ازنو رزلٹ مرتب
کر نے اور ری چیکینگ کرنے کا حکم دیا تھا اورطلباﺀ سے صبروتحمل کر نے کا
حکم دیا تھا اور اب جو پھر سے نتائج سا منے آ ئے ہیں تو راولپنڈی بورڈکے
نتائج میں پھر سے وہ ”محبت نامے“ ختم نہیں ہو ئے ہیں اور اوپر سے سونے پر
سہاگہ کی معروضی جوابات کے نمبروں کو شامل ہی نہیں کیا گیا اور پورے
طلباءکے نتائج بھی کمپیوٹر سے ڈیلیٹ ہو چکے ہیں اور چیئرمین نے بھرپورہمت
سے ہائیر ایجوکیشن سے بھی یہ بات خفیہ رکھی کیا بات ہے”اس ہمت کی“!
وفا قی حکومت کا کھرا (چٹا)جواب:۔
وفاقی حکومت نے ایک بار پھر سے سپریم کورٹ کے حکم پر اپنی معصومیت سے جواب
دیتے ہو ئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ نہ تو وفاقی حکومت سوئس حکومت کو کوئی خط
لکھے گی اور نہ ہی سپریم کورٹ کے حکم نامے پر عمل پیرا ہو نے کی وجہ سے
میمو کیس پر جواب دیں گے اور اور وفاقی حکومت کا جواب ہی کافی ہے اور یہ
فیصلہ پیپلز پا رٹی کی کور کمیٹی نے کیا ہے حالانکہ صدر صاحب کے جواب داخل
نہ کر نے پر سنیئر تجریہ نگارحکومت کے لئے نقصان دہ سمجھتے ہیں اور اس حکم
کی تکمیل نہ کر نے کی وجہ سے توہین عدالت کے کیسزز کی پیش گوئیاں کر رہے
ہیں اور اب تو وفاقی حکومت کے سنیئر اور منچلے ہو ئے سیاست دانوں جن میں
بابراعوان ،فردوس عاشق اعوان، اور خورشید صاحب پر توہین عدالت کے لئے جواب
طلب کیا ہے اور پھر بھی ان لوگوں نے اس بات کو اہمیت نہ دیتے ہوئے پھر سے
فرمایا ہے کہ ہمیں کسی توہین عدالت کی کوئی پروا ہ نہیں جب کہ عوامی حلقے
اس بارے پریشانی میں مبتلا نظرآتے ہیں کہ حکومت کے ساتھ کیاہو گا اور عوام
پر جمہوریت کے ثمرات کس وقت پہنچنا شروع ہو نگے حالا نکہ اب تو عوامی حکومت
4سا ل پورے کر چکی ہے اور 5واں بجٹ پیش کرنے کی تیاری میں ہے مگر سہولتیں
نہیں ملیں مگر کرپشن کے ڈورمیں پاکستان ترقی کر رہا ہے ۔
پنجاب یونیورسٹی کی” بچگانیاں“:۔
پنجاب یو نیورسٹی جو اس وقت پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ایک منفرد اور عظیم
نام رکھتی ہے اور اس کے پڑھے ہو ئے لاکھوں طلباءدنیا کے مختلف ملکوں اور
مختلف شعبہ زندگی میں اپنا کر دار فعال طریقے سے ادا کر رہے ہیں اور
پاکستان کی عزت و حرمت میں اضا فہ کا سبب بن رہے ہیں مگر خبر یہ ہے کہ
یونیورسٹی نے ایک نوٹیفیکشن جاری کر کے پورے پاکستان بلکہ پوری دنیا کے
تمام طلباءکو وطیرہ حیرت میں ڈال دیاہے اور اس نوٹیفیکشن میں یہ بات سا منے
آ ئی ہے کہ آئندہ کسی بھی قسم کے امتحان میں طلباءکو اضا فی جوابی
کاپیاں(آنسر شیٹس) نہیں دی جائیں گی اور ہر لائن کو استعمال کر نا بھی
ضروری قرار دیا گیاہے ۔ یعنی کے مجھ سے جیسے ”نکمے“اور کم علم طالب علم جو
اپنی بات سمجھنے کےلئے تشریح نامی لفظ کا کام لیتے تھے وہ لٹ جائیں گے اور
آ خر کاریونیورسٹی ان کو فیل کر نے میں بھی فخر محسو س کر ے گی کیونکہ ایک
تو ا ن کے سوالات پورے 5مکمل نہیں ہو ا کریں گے اور اوپر سے ان کے پوائنٹ
بھی20سے اوپر نہیں ہوا کر یں گے۔ جس کے یونیورسٹی کو فیل کر نے میں آسا نی
رہے گی ۔ مگر ابھی تک اس پر کوئی اجتجاج شجتجاج سامنے نہیں آ یا یا پھر
ابھی تک کسی طالب علم نے پڑھا ہی نہیں اس خبر کو۔ مگر امید کی جا سکتی ہے
کہ جب ان کو امتحانی سنٹر میں یہ بات پتہ چلے گی تو ان پر نجلی بن کر گرے
گی۔ مگر امید ہے کہ یونیورسٹی پھر بھی اس بارے میں سوچ و بچار کرے گی اور
طلباءکو اس پریشانی میں مبتلا نہیں ہو نے دے گی-
شاہ جی جھوٹے سپنے نہ دکھائیں:۔
جناب وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں یہ فرمایا ہے کہ ہم چندماہ میں بجلی اور
گیس کی لوڈشیڈنگ کو ختم کر دیں گے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیں
گے عوام صبر کر یں حالا ت جلد ٹھیک ہوجائیں گے اس پر عوامی حلقوں اور خود
عوام کا کہنا ہے کہ شاہ جی اب تو جھوٹ بولنا چھوڑ دیں جناب یہ باتیں اور
طفل و تسلیاں ہم پچھلے 4سال سے سن رہے ہیںاور اگر جھوٹ سے اور عوام کو ایسے
ہی حالات میںر کھنا تھا وہ سہا نے خواب ہی نہیںدکھانے تھے تاکہ عوام آپ کے
آ سر ے پر نہ بیٹھی ہو تی اور خود کو ختم کر لیتی اور آپ کے جھوٹے وعدوں پر
اب ہم کسی حالت میں یقین نہیں کر یں گے اور آ پ شاید یہ باتیں بھی اپنے
الیکشن کے لئے کئے جا رہے ہیں شاہ جی جھوٹے سپنے نہ دکھائیں!
نوٹ :۔قارنئین کرام اور میرے پڑھنے والے تمام احباب سے گزارش ہے کہ پاکستان
کی بیٹی ارفع کریم کی صحت یابی کے لئے خصوصی دعا کریں کیو نکہ وہ ایک باہمت
اور ذہین بیٹی ہے اور ایسی بیٹیاں ہر روز پیدا نہیں ہو تیں اور ہماری وفاقی
و صوبائی حکومت سے بھی بھرپوراپیل ہے کہ وہ اس کے علاج معالجے میں ہر قسم
کی سہولت فراہم کریں اور ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیں جو ان کی صحت کے حوالے
سے دن رات کام کرے تا کہ اس کے صحت جلد از جلد ٹھیک ہو اور پاکستان کا نام
پھر سے اس کے کندھے پر چمکتا نظرآئے (آمین) |