نام کاڈنکااورکرپشن کی لنکا

پیپلزپارٹی اس گاڑی کی طرح ہے جس کے بریک فیل ہوچکے ہوں اوراس کے ڈرائیور کی آنکھوں پرتعصب کی پٹی بندھی ہولہٰذا اس قسم کی گاڑی قوم کومنزل مقصودتک نہیں لے جاسکتی۔ جس ''کام ''کی بدولت دنیا بھرمیں صدرزرداری کے نام کاڈنکابجا،انہیں اس کے سوا کچھ نہیں کرنا آتا۔کرپشن حکمرانوں اوران کے حواریو ں کی گٹھی میں شامل ہے لہٰذاان کی فطرت کبھی نہیں بدلے گی۔کرپشن اعدادوشمار سے بہت آگے چلے گئی ہے۔کئی برسوں تک پیپلزپارٹی میں کام کرنیوالے لو گ ارباب اقتدار کی نااہلی اورلوٹ کھسوٹ کابھانڈاپھوڑرہے ہیں۔عوام کی دعاﺅں اوربددعاﺅں نے کام کردیا، گھر کے بھیدی کرپشن کی لنکاڈھانے کے درپے ہوگئے ہیں۔صدرزرداری کاوجودریاست، جمہوریت اورمعیشت کیلئے بھاری ہے،انہیں کسی بھی قیمت پر ہٹاناہوگا۔بدترین کرپشن نے وفاقی حکومت کی ڈائریکشن کوڈی ٹریک کردیاہے۔پیپلزپارٹی میں ٹوٹ پھوٹ مکافات عمل ہے ،تاہم یہ اس وقت ہوتا ہے جب کسی سیاسی جماعت کی باگ ڈورنااہل ہاتھوں میں آجائے اوروہ کسی ڈرسے دوسروں کاوجودبرداشت نہ کرے۔ اتحادی حکومت کانام نہادایجنڈاجمہوریت اورمعیشت کے گلے کاپھند ا بن گیا ہے۔پیپلزپارٹی کی مفاہمت صرف ایک ڈھونگ ہے۔ ملک میں جمہوریت اورسیاسی رواداری کی بجائے کرپشن کوفروغ دیاجارہا ہے۔صدرزرداری شروع دن سے ''ونڈکھاﺅتے کھنڈکھاﺅ''کے حامی ہیں،حکمرانوں کی طرح ان کے پیروکاروں کوبھی کرپشن کی گنگامیں ہاتھ دھونے کی کھلی چھوٹ ہے۔جمہوریت نہیں پیپلزپارٹی کی حکومت ناکام ہوئی ،وفاقی حکومت کی بدنامی سے جمہوریت کی ناکامی کاتاثرابھرجودرست نہیں۔اگراربا ب اقتدارنیک نیتی کے ساتھ کام کرتے توجمہوریت ضرورڈیلیورکرتی اورعوام کامعیارزندگی بلندہوتا ۔غیروں کے سامنے پھیلے ہوئے ہاتھ ملک کی نظریاتی اورجغرافیائی سرحدوں کی حفاظت نہیں کرسکتے۔آئی ایم ایف کے وفادارحکمران عوام کے درداورکرب کونہیںسمجھ سکتے۔پاکستان کوکسی ڈیلر نہیں ایک سچے اورمخلص لیڈرکی ضرورت ہے،قوم خودبخودمتحداورمنظم ہوجائے گی اورہماراملک شاہراہ ترقی پرگامزن ہوجائے گا۔این آراوبرانڈحکمران سیاستدان نہیں بلکہ سوداگر اورشعبدہ بازہیںجوڈھیل کے بدلے ڈیل کرتے ہیں۔صدرزرداری ڈیل کرنے اورڈھیل دینے میں بالکل دیرنہیں لگاتے۔اس وقت پیپلزپارٹی کاسیاسی ورثہ ان کے پاس ہے جواس کے مستحق یاحقدارنہیں ہیں۔جمہوریت کوفوج نہیں چورحکمرانوں سے خطرہ ہے جو ایک کے بعد دوسرے قومی ادارے میں نقب لگارہے ہیں ،صرف مضبوط اورفعال جمہوریت عوامی مینڈیٹ کوہائی جیک ہونے سے بچا سکتی ہے۔ حکمران اتحاد کاعدلیہ سمیت قومی اداروں کے ساتھ تصادم سیاسی ہلاکت کوسیاسی شہادت میں تبدیل نہیں کرسکتا۔حکمرانوں کے اشتعال انگیزبیانات اوراقدامات کے باوجودعدلیہ اوردوسرے سٹیک ہولڈرزکاصبروتحمل قابل قدر ہے ۔کوئی ملک اپنے اداروں کے درمیان تناﺅیاتصادم کامتحمل نہیں ہوسکتا۔ ارباب اقتدارکوعدلیہ کے فیصلوں کی پاسداری کرناہوگا،اب وہ رونے والی صورت کے ساتھ ایسا کریں یاخوش دلی سے اس بات کاانحصار ان پرہے۔

پاکستان بدترین داخلی انتشار،انارکی اورخلفشارکے باوجوداگردشمن ملک کی مہم جوئی سے محفوظ ہے تواس کاتمام ترکریڈ ٹ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کے ساتھ ساتھ منظم اورپیشہ ورفوج کوجاتا ہے،تاہم اگران سطورمیں میاں نوازشریف کے مثبت قومی کردارکااعتراف نہ کیا جائے تو یہ زیادتی ہوگی۔جب مختلف سیاستدانوں کی کارکردگی کاجائزہ کرنے کے بعدمایوس اورمضطرب نگاہیں میا ں نوازشریف کی طرف اٹھتی ہیںتودل کوتسلی اورگہرااطمینان ہوتا ہے۔فوج کوسیاست میں گھسیٹنا ''آبیل مجھے مار''والی بات ہے۔پاکستان کودرپیش اندرونی وبیرونی خطرات کاجس قدر ادراک اوراحساس پاک فوج کوہے اتنااورکسی ادارے کونہیں اورہمارے فوجی جوان بیک وقت کئی محاذوں پرسربکف ہیں،ہمیں بلاشبہ پاک فوج پرناز ہے۔دہشت گردی کیخلاف ہمارے فوجی جوانوں کی کمٹمنٹ اورقربانی قابل قدر ہے۔پاکستان کو بیرونی ڈکٹیشن کی بجائے زمینی حقائق کی روشنی میں فیصلے کرناہوں گے ورنہ ہماراملک پرائی دشمنی کی آگ میں جلتا رہے گا۔شارٹ بریک کے بعدڈرون حملے پھرہوناشروع ہوگئے ہیں ۔کیا ایٹمی پاکستان اتنا گیا گزراملک ہے جوان ڈرون طیاروں کوگرابھی نہیں سکتا۔

پاکستان کی بنیادبھی اسلام ہے اوربقاءبھی اسلام ہے ۔دین سے دوری نے ہمیں دربدرکردیاہے اورہمیں کسی کومنہ د یکھانے کے قابل نہیں چھوڑا۔انتہاپسندی اسلام کی ضداوراسلام سے بغاوت ہے۔مذہبی طبقات معاشرے میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اعتدال پسندی کے فروغ کیلئے اپنااپنا کرداراداکریں۔نام نہادروشن خیالی نے ملک وقوم کوانگاروں اوراندھیروں کے سوا کچھ نہیں دیا۔عمران خان اقتدارکاخواب ضروردیکھیں مگر مغرب کا این اوسی حاصل کرنے کیلئے پرویزمشرف کے نقش قدم پرنہ چلیں۔دینی قوتوں کے درمیان دوریاں اورتلخیاں اسلام اور پاکستان کے مفادمیں نہیں، اسلام اورپاکستان کیخلاف منفی پروپیگنڈے کوناکام بنانے کیلئے انہیں ایک پلیٹ فارم پرمتحدہوناہوگا۔پاکستان کوایک گرینڈاتحاداورقومی ایجنڈے کی اشد ضرورت ہے۔ ملک سے کرپشن کیخلاف آپریشن کلین اپ کاآغازاوپرسے نیچے کی طرف کیا جائے ۔اگرارباب اقتدارواختیار کرپشن چھوڑدیں توکوئی عام آدمی کرپشن کاتصور بھی نہیں کرے گا۔اس وقت پاکستان کودرپیش مسائل میں سے سب زیادہ ہاٹ ایشو کرپشن ہے ۔
Muhammad Nasir Iqbal Khan
About the Author: Muhammad Nasir Iqbal Khan Read More Articles by Muhammad Nasir Iqbal Khan: 173 Articles with 126912 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.