Cai Guo-Qiang چین کے صوبے Fujian کے شہر Quanzhou میں 1957 میں پیدا
ہوئے- شنگھائی تھیٹر اکیڈمی سے سٹیج ڈیزائن کی تربیت حاصل کی- ان کے فن کے
مختلف انداز ہیں- جس میں سب سے انوکھا انداز بارود سے مصوری کرنا ہے-
1986 سے 1995 تک جاپان میں رہائش کے دوران Qiang نے بارود کو اپنی مصوری کا
حصہ بنایا- بارود کے تعمیری استعمال نے لوگوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا- ان
کی اکثر پینٹنگز سماجی مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ہوتی ہیں- |
|
ان کے پروجیکٹس کا مقصد ناظرین اور کائنات کے درمیان ایک تبادلہ قائم کرنا
ہے- Qiang میں اپنی پینٹنگز میں ثقافت اور تاریخ کو مخصوص نقطہ نظر کے ساتھ
پیش کرتے ہیں-
Qiang اس وقت نیویارک میں رہتے ہیں اور وہیں اپنے کام بھی کر رہے ہیں-
یہ آرٹسٹ اپنے انوکھے فن کی بدولت 1995 میں Japan Cultural Design Prize
اور 1999 میں 48th Venice Biennale کے موقع پر Golden Lion کا ایوارڈ بھی
حاصل کر چکا ہے- اس کے علاوہ اس آرٹسٹ اور بھی بہت سے انعامات جیتے ہیں-
|
|
بارود سے بنائی گئی پینٹنگز کے علاوہ Qiang بارود کی شاندار آتشبازی کا
مظاہرہ بھی کرتے ہیں-
2008 کے ثمر بیجنگ اولمپکس کی افتتاحی اور افتتاحی تقریبات میں اپنی
آتشبازی سے پوری دنیا کو چکا چوند کر دیا-
|
|
Qiang کا کہنا ہے کہ اولمپک کھیلوں کی افتتاحی تقریب ایک شاندار جشن
ہوتا ہے اور میں چاہتا تھا کہ اس تقریب کو ایک نیا انداز دوں- اب میں اپنی
آتشبازی کی بدولت ہی چین کی تاریخ کا ایک حصہ ہوں-
اس آرٹسٹ کی بارود سے بنائی گئی پینٹنگز کی اب تک متعدد نمائش منعقد چکی
ہیں- جن میں قابل ذکر 2006 میں نیویارک میں Transparent Monument,
Metropolitan Museum of Art اور 2002 میں نیویارک میں ہی Transient
Rainbow, Museum of Modern Art ہیں-
|
|
اس کے علاوہ شنگھائی میں 2001 میں APEC Cityscape Fireworks Show, Asia
Pacific Economic Cooperation کے نام سے بھی منعقد ہوئی ہیں-
حال ہی میں انہوں نے دوحہ٬ قطر میں اپنے فن کا مظاہرہ کر کے لوگوں متاثر
کیا-
|
|
انہوں نے دن کے وقت بارود سے رنگا رنگ آتشبازی کا شاندار مظاہرہ دیکھایا جو
کہ Arab Museum of Modern Art کا حصہ بنی-
انہوں نے اس آتشبازی کے لیے ان میزائل کا استعمال کیا جو کہ عموماً اس مقصد
کے لیے فوج کرتی ہے-
|
|
اس آتشبازی کے لیے انہوں نے دو ماہ تک منصوبہ بندی کی اور آتشبازی کے دوران
8 ہزار گولوں کا استعمال کیا گیا-
Grucci Fireworks کے نائب صدر Felix Grucci کا کہنا تھا کہ دن کے وقت
آتشبازی کرنا ایک غیر معمولی فن ہے کیونکہ آتشبازی عام طور پر شام کے وقت
کی جاتی ہے جبکہ یہاں ہر چیز اپنی مرضی کے مطابق ڈیزائن کی گئی تھی-
|