سیاسی گرماگرمی۔

ملک میں اس وقت تبدیلی کی ہواچل رہی ہے،قوم کوبجلی،گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کاسامناہے ،بے روزگاری ،مہنگائی اپنے عروج کی تمام حدیں عبور کرچکی ہیں عوام حکومتی پالیسیوں سے تنگ ہیںیہاںیہ بات بھی قابل غوراورمعنی خیزہے کہ جیسے جیسے ملک کے حالات گمبھیرہورہے ہیں ملکی سیاست میں اس کی دگنی رفتارسے تیزی آرہی ہے کچھ ایک نئے پرانے چہرے نئے ناموں سے سامنے آرہے ہیں اورتبدیلی کاعندیہ دے رہے ہیں۔یہاں سوال یہ پیداہوتاہے کہ تبدیلی کیسی ہونی چاہئے کیانئے ناموں سے سامنے آنیوالے پرانے چہرے ملک میں حقیقی تبدیلی لاسکتے ہیں؟یاپھرتبدیلی وہ لوگ لائیں گے جوعوام کے درمیان سے نئے چہرے اورتازہ دم خون کو سامنے لارہے ہیں؟ پاکستان میں گزشتہ65سالوں سے مخصوص چہرے کے لوگ حکمرانی کرتے رہے ہیں اور اس ملک کے حالات کی خرابی وجہ بھی وہی لوگ ہیں جوہربارعوام کودھوکہ دیکراقتدارکی مسند پر براجمان ہو کرعوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے الٹااپنی جیبیں بھرتے ہیں اورعوام کے مسائل کی حل کی طرف توجہ نہیں دیتے۔

پیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن،تحریک انصاف،جمعیت علمائے اسلام ف ،مسلم لیگ ق اورایم کیوایم سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے آج کل پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جلسوں کاسلسلہ جاری ہے جس نے ایک انتخابات جیساماحول بنادیاہے اورلگتاہے کہ آئندہ چنددنوں میں ہی انتخابات ہونے جارہے ہیں اورتمام سیاسی ومذہبی جماعتیں عوام میں جاکراپنااپنامنشورپیش کررہے ہیں اورملک میں تبدیلی کاعنصربننے کا دعویٰ کررہے ہیں۔بہرحال اس وقت پاکستان کی تیسری اورسندھ دوسری بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے سکھرمیں خوشحال سندھ مضبوط پاکستان کے عنوان سے ایک بڑاجلسہ کیا ایم کیوایم کاسکھرمیں ہونیوالاجلسہ عوام کی تعدادکے اعتبارسے بے شک سندھ کی تاریخ کابڑاجلسہ ثابت ہواجس میں عوام نے توقع سے زیادہ تعدادمیں شرکت کی۔ ایم کیوایم نے جس اندازمیں سکھر جلسہ کی تیاری کی اس کودیکھ کر یہ نہیں کہاجاسکتاکہ یہ جلسہ کسی انتخابی مہم کاپش خیمہ ہے بلکہ اس کے عنوان سے اس بات کااندازہ لگایاجاسکتاہے کہ یہ جلسہ عوام کے درمیان نفرتوں،سازشوں کے خاتمے اورپاکستان کی مضبوطی کیلئے منعقدکیاگیا۔

ایک ایسے ماحول میں جب ملک نازک دورسے گزررہاہو حکومت سمیت وہ تمام ادارے جوملک کی سلامتی اورمضبوطی کے ذمہ دارسمجھے جاتے ہیں بحرانوں کا شکارہوں اسے ماحول میں سیاسی ومذہبی جماعتیں ملک کومضبوط کرنے اورعوام کاسوچنے کے بجائے اپنی اپنی انتخابی مہم کی تیاری میں مصروف نظرآتی ہے اور شہر شہرجلسے جلوس منعقدکرکے عوام سے رابطہ کررہی ہیں جوانتہائی معنی خیزبات ہے ایسے میں ایم کیوایم کی جانب سے سندھ کی خوشحالی ،سندھی بولنے والے سندھیوں اوراردوبولنے والے سندھیوں کے درمیان پیارو محبت اوربھائی چارگی کے فروغ اورپاکستان کی مضبوطی کیلئے’’ خوشحال سندھ مضبوط پاکستان‘‘ جلسہ عام منعقدکرنایقین ایک اچھااقدام ہے جس کے دوررس نتائج ملک کے عوام کے سامنے آئیں گے اورمستقبل قریب میں اس سے ملک مضبوط بھی ہوگا۔

ایم کیوایم نے ملک بھرمیں جتنے بھی جلسے منعقدکیے وہ کامیابی سے ہمکنارہوئے اورتاریخی حیثیت حاصل کرگئے اس کی ایک بڑی وجہ ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین ہیں جوہزاروں میل ہونے کے باوجودبھی عوام وکارکنان سے والہانہ عقیدت ومحبت رکھتے ہیں اورشایددوسری وجہ ایم کیوایم کاعوام کی بے لوث خدمت کا منشورجومقبولیت کی وجہ ہے۔ایم کیو ایم کے قائدکی طرح اس کی پارلیمنٹرین بھی غریب ومتوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہے جوعوام کے مسائل کے حل کیلئے دن رات کی پرواکیے بغیرہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں جن کی مثال کم ازکم ملکی تاریخ میں تونہیں ملتی۔ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والے حق پرست قیادت بالخصوص ناظمین کی دنیابھرمیں مثالیں دی جاتی ہے کسی شخص کوانفرادی طورپرایم کیوایم سے اختلاف ہوسکتاہے کیونکہ یہ شخص جمہوری حق ہے لیکن وہ حق پرست قیادت کے کارناموں نے انکارکرنابھی چاہئے تونہیں کرسکتا۔

یہ بات حقیقت ہے کہ عوام کے مسائل اگرکوئی حل کرسکتاہے تووہ خود عوام کے درمیان سے نکلنے والے نمائندے ہی کرسکتے ہیں اورکراچی ،حیدرآباد،میرپورخاص اوردیگرشہراس کی واضح مثالیں ہیں جہاں سے منتخب ہونیوالے نمائندوں نے نہ صرف عوام کے مسائل حل کیے بلکہ شہرکی ترقی میں بھی اہم کرداراداکیاجس سے ملک کانام روشن ہوااوربیرونی سرمایہ کاری کی راہیں ہموارہوئی۔اگرہم تبدیلی کی بات کریں توتبدیلی کاسفرکراچی سے شروع ہوچکاہے اوریہ سفرایسے ہی آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہاہے اورفرسودہ نظام کوپیچھے دھکیل رہاہے جسے پانی گندگی کودھکیلتا ہے ۔اب دیکھناہے کہ کراچی کی طرح دیگرشہروں اورصوبوں کے عوام ملک میں حقیقی تبدیلی کاساتھ دیتے ہیںیاپھروہ نئے ناموں والے پرانے چہروں کی چمک میں آکرایک بارپھردھوکہ کھاتے ہیں؟
asad sheikh
About the Author: asad sheikh Read More Articles by asad sheikh: 22 Articles with 17480 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.