دفاع پاکستان

پاکستان آج ایک ایسے اسٹیج پر پہنچ چکا ہے جس کے لئے اب ایک مخلص ، ایماندار اور مظبوط سہارے کی ضرورت ہے، جس کو ملک ، اس کے اندر کے مسائل اور اس کی ترقی میں دلچسپی ہو۔آج پاکستان کے تقریبا 65 سال مکمل ہونے کے باوجود پاکستان نہ مکمل طور پر آزاد ہے اور نہ ہی ترقی کی راہ پر ہے۔ایک ملک آزاد ہونے کے بعد آہستہ آہستہ اس کی جڑیں مظبوط ہوتی ہے،پسماندگی سے ترقی کی طرف جاتا ہے، ایک وقت آتا ہے کہ باقی ممالک کی طرح اس کا بھی ایک نام ہوتا ہے۔لیکن ہمارے ملک پاکستان کا نقشہ اس سے الٹ ہے، اس کی جڑیں آہستہ آہستہ کھوکھلی ہوتی جارہی ہے، بجائے ملک ترقی کے پسماندگی کی طرف گامزن ہے۔کوئی بھی شعبہ صحیح طریقے سے کام نہیں کررہا اور جو صحیح طریقے سے چلانے کی کوشش کرتا ہے اسے وہاں سے ہٹالیا جاتا ہے۔یہ ملک صرف اﷲ عزوجل کے فضل سے تباہ ہونے سے بچ گیا ہے، ورنہ تباہ ہونے کی کوئی کسر تو نہیں چھوڑی تھی۔

آج کل جلسوں کا زور وشور ہے ہر کوئی دوسرے سے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے اور اقتدار کو اپنی طرف لانے کیلئے زور آزمائی کررہا ہے۔جتنی بھی سیاسی پارٹیاں ہیں ،چاہے وہ جو بھی ہو، صاحب اقتدار ہونے کے بعد ان سے صرف ایک ہی گزارش ہے کہ اب تو پاکستان جیسے قیمتی ملک کی طرف توجہ دو، یہ تنزلی کی طرف جارہا ہے۔اصل مقصد ملک کی خدمت کرنا ہے، چاہے وہ جو بھی کرے ، خالی جلسوں میں افرادی قوت بڑھانے سے کچھ نہیں ہوتا، اصل کام اس ملک کی ڈوبتی ہوئی ناؤ کو سنبھالنا ہے۔

بہت سے لوگ مایوس ہوچکے ہیں کہ جن کو ووٹ دیتے ہیں اقتدار سنبھال لینے کے بعد وہ ہمارے معیار پر نہیں اترتا،جس طرح ہم کسی کو سمجھتے ہیں وہ اس کے برعکس نکل آتا ہے۔تو کیا اب وہ شخص دوبارہ اس کو ووٹ دے گا؟تو کوئی بھی صاحب عقل اس کا جواب ہاں میں نہیں دیگا۔یہ کیوں ، اس کی وجہ آپ کے سامنے ہیں ، ڈرون حملے ، بے روزگاری ، مہنگائی ، ناقص تعلیمی نظام وغیرہ یہ کس کی وجہ سے ہوا؟اس طرح کے جتنے بھی مسائل ہیں یہ سب ناقص حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔اب ایسا تو کوئی ہوگا جو ان سب مسائل کو کنٹرول کرے۔ہم سب اس کے ساتھ ہیں یہ ملک ہم سب کا ہے اور اس کی ترقی کے لئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا، یہ نہیں کہ ایک کو سپرد کرکے اور باقی اس کا تماشہ دیکھے، ہم سب کو اپنی وسعت کے مطابق اس میں حصہ ملانا ہوگا چاہے وہ جس طرح کا بھی ہو، بشرطیکہ جس میں ملک کی خیر خواہی ہو۔اگر آج ہم نے اس کی طرف توجہ نہیں دی اور متحد نہیں ہوئے ،تو یہ ملک اس سے بھی زیادہ کھوکھلا ہوجائے گا،ملک میں شرپسند عناصر بہت زیادہ ہیں جو ملک کو نقصان پہنچانے کے در پے ہیں۔

اقتدار کا نشہ ایک ایسا نشہ ہے جو کوئی بھی اسے ایک مرتبہ چھک لیتا ہے تو پھر وہ تمام وعدے وغیرہ بھول جاتا ہے۔لیکن ہم کسی کے دل کے ارادوں کو تو نہیں جانتے لیکن ان کے سابقہ ریکارڈ کا پتہ تو لگا سکتے ہیں کہ اس کی پہلے کی زندگی کس طرح ہے؟ اس کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ یہ اس ملک کا کتنا محب وطن ہے؟

جتنے بھی سیاسی جماعتیں ہیں ، چاہے وہ مذہبی ہو یا غیر مذہبی ، اقتدار میں آئیں یا نہ آئیں ، مگر ملک کو بچانے کے لئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔کئی مشکلات پیش بھی آئیں تو سب کو ملکر اس مشکلات کا حل نکالنا چاہیے، اس طرح سے ملک ترقی کی راہ پے بھی آئیگا، خوشحالی بھی پھیلے گی اور اتحاد بھی قائم ہوگا۔جب بڑوں میں اتحاد قائم ہوگا تو چھوٹوں میں خود بخود اتحاد قائم ہوجائے گا۔سیاسی جماعتیں متحد ، تو عوام بھی متحد۔ملک میں امن ہوگا اور ہر کوئی بے خوف و خطر اور خوشی سے اپنی زندگی اپنے پیارے ملک پاکستان میں گزارنا پسند کریگا۔
Haseen ur Rehman
About the Author: Haseen ur Rehman Read More Articles by Haseen ur Rehman: 31 Articles with 61831 views My name is Haseen ur Rehman. I am lecturer at College. Doing Mphil in English literature... View More