دیانتداری کا نتیجہ

پیارے بچوں! ایک شہر میں ایک امیر آدمی رہتا تھا۔ اس کے پاس بہت دولت تھی۔ کچھ ڈاکوں نے امیر آدمی کو لوٹنے کا منصوبہ بنایا جس کے بارے میں اس کو کسی طرح پتہ چل گیا۔

اس نے اپنی رقم ایک سوداگر نے پاس امانت رکھنی چاہی تو پہلے تو اس نے انکار کیا۔ مگر ایک شرط پر اس سے روپے لے کر رکھ لئیے کہ اگر اس کی دولت بچ گئی تو وہ اس کو واپس کر دے گا اور اگر دولت لٹ گئی تو نہ امیر لین دار نہ سوداگر دین دار۔امیر آدمی کے چلے جانے کے بعد سوداگر نے وہ تمام رقم ایک میدان میں گاڑ دی۔ ڈاکوں نے امیر آدمی کے گھر جب جا کر دیکھا تو ان کو کچھ بھی نہ ملا پھر وہ سوداگر کے گھر گئے تو سوداگر نے ان کو پچاس ہزار روپے دے کر کہا کہ اس کے پاس اور کوئی رقم نہیں ہے ڈاکو یہ رقم لے کر خوشی خوشی چلے گئے۔

سوداگر نے کچھ دنوں بعد امیر آدمی کا روپیہ نکال کر اپنے کاروبار میں لگانا شروع کر دیا۔ چار سال بعد جب وہ امیر آدمی واپس آیا تو شہر کے لوگوں سے پتہ چلا کہ اس کے جانے کے بعد سوداگر کو ڈاکوں نے لوٹ لیا تھا۔ جب اس کو یہ معلوم ہوا تو اس نے سوداگر سے روپیہ واپس نہیں مانگا۔

جب امیر آدمی کو شہر آئے ہوئے دو مینے ہو گئے اور اس نے سوداگر سے کچھ نہ پوچھا تو ایک دن وہ خود امیر آدمی کے پاس آیا اور اس سے پوچھا کہ آپ نے اپنی رقم واپس کیوں نہیں مانگی۔ امیر آدمی نے کہا میں تو اپنے وعدے کے مطابق آپ کے لٹنے کی خبر سن کر اپنی رقم کو بھلا چکا ہوں۔

سوداگر نے کہا لٹنے کی خبر درست تھی مگر جتنا پیسہ لُٹا تھا وہ میرا تھا۔ آپ کی رقم چوری ہونے سے بچ گئی تھی۔ جسے میں نے اپنے کاروبار میں لگا لیا تھا۔ اب میں آپ کی رقم پانچ فیصد سود سمیت واپس کرتا ہوں۔

یہ سن کر امیر آدمی نے کہا آپ بس میری اصل رقم واپس کر دیں میں سود نہیں لوں گا۔۔
اس سوداگر کا نام رُوتھ شیلڈ تھا
ghulam mujtaba kiyani
About the Author: ghulam mujtaba kiyani Read More Articles by ghulam mujtaba kiyani: 34 Articles with 84358 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.