یہ ریڈیو گپستان ہے

گزشتہ دنوں ایک دیہی علاقے کے طلباء کے ایک پرائمری اسکول میں منعقدہ تقریب میں ایک طالب علم نے جھوٹی اور من گھڑت خبروں پر مشتمل ایک مزاحیہ خبرنامہ بعنوان ’’یہ ریڈیو گپستان ہے‘‘پڑھ کر سنایا ،جو کچھ یوں تھا۔’’ابھی ابھی خبر آئی ہے کہ ایک مچھر اور ریل گاڑی کے درمیان ٹکر ہوگئی ہے ،جس سے ریل گاڑی کئی بوگیاں پٹری سے اتر کر اُلٹ گئیں۔ ہمارے نامہ نگار جائے سے حادثہ سے بھونگیاں مارتے ہوئے بتایا ہے کہ اس شدید ٹکراؤ کے نتیجے میں مچھر کو معمولی سی خراش آئی ہے جبکہ ریل گاڑی تقریبا مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے اور جانی نقصان اس لئے نہیں ہوسکا کہ حادثے کے وقت ریل گاڑی میں سوار تمام مسافر حفاظتی بیلٹ باندھ کراور اپنے تمام گھوڑے گدھے بیچ کر سورہے تھے۔ادھر افریقہ کے جنگل میں ہونے والے جانوروں کے بین الاقوامی کنونشن میں ایک متفقہ قرار داد منظور کی گئی ہے ۔جس میں دنیا بھر کے انسانوں سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی لڑائیاں اپنے تک ہی محدود رکھیں اور اس میں جانوروں مت گھسیٹیں اور آئندہ کسی بھی ظالم حکمران یا کسی بدکردار شخص کے خلاف نکالے گئے احتجاجی جلوس میں کسی بھی جانور کانام لیکر اس کے خلاف کوئی نعرہ نہ لگایا جائے ۔ کھیلوں کے میدان سے ہمارے بے خبر رپورٹر نے بتایا کہ چڑیا گھر میں ہاتھیوں اور چیونٹی کے درمیان ہونے والا ون ڈے کرکٹ میچ چیونٹیوں نے ساڑھے تین وکٹوں اور ان گنت اسکور سے جیت لیا ہے ۔ ہمارے رپورٹر نے اس میچ کوان دیکھے کمنٹری کرتے ہوئے بتایا کہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ ایک بندر کو دیا گیا کیونکہ وہ اس اہم میچ کا مہمان خصوصی تھا،اس کے ساتھ ہی ریڈیو گپستان کا خبرنامہ ختم ہوا۔‘‘قارئین کرام ! حیران کن بات یہ تھی کہ بچے کے سنائے گئے اس مزاحیہ خبرنامے پر تقریب میں موجود کسی بھی فرد کے ہونٹوں پر ہنسی کے قہقہے تو دور کی بات کی مسکراہٹ کی معمولی سی جھلک بھی نظر نہ آئی۔

 لیکن اس سے بھی حیرت انگیز اور قابل دید منظروہ تھا، جب ایک دوسرے بچے نے گزشتہ ہفتے کی منتخب انتہائی اہم اورسنجیدہ خبریں سنائی تو شرکاء تقریب خوب قہقہے لگا کر ہنسے۔ ہنسی کے ان پھوٹتے ہوئے فواروں کو دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا کہ وہ بچہ وطن عزیزکی حکومتی و شخصیات کے بیانات نہیں بلکہ شاید لطیفے پڑھ کر سنا رہا ہے۔ بچے نے جو پڑھ کر سنایا وہ یہ تھا۔’’گزشتہ ہفتے کی اہم خبریں پیش خدمت ہیں۔وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کہا ہے کہ میں ایک منتخب اور بااختیار وزیر اعظم ہوں۔ صدر آصف علی زرداری نے امریکہ کے نائب وزیر خارجہ رچرڈ باؤچر کو ہلال قائداعظم اور نومنتخب امریکی صدر جبائیڈن کو ہلال پاکستان عطا کیا۔ وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے خزانہ خالی ہے ،تیل سستا نہیں کرسکتے۔ پانی وبجلی کے وفاقی وزیر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ 31جنوری تک لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی۔ وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے حملہ کیا تو فوری جواب ملے گا،امریکہ کو سمجھا رہے ہیں کہ ڈرونز حملے نہ کرے۔ 94ارب کی کرپشن میں ملوث پنجاب کے ضلعی ناظمین کو عدالتی نوٹس بھجوانے کا فیصلہ ۔ بجلی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کرگیا، ہزاروں کارخانے بند،وفاقی وزراء کی رہائش گاہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ۔ پانی وبجلی کے وفاقی وزیر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ عوام صبر کریں، لوڈشیڈنگ دسمبر2009تک ختم ہوجائے گی۔ مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ مہنگائی بڑھتی رہی تو فیکڑیاں ہی بند نہیں ہوں گی ،گھر بھی جلیں گے۔ پاکستان کا ناکام ریاست کے خطرے سے دوچار ممالک میں 9واں نمبر۔وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے اجمل قصاب کے معاملے میں اعتماد میں لئے بغیر بیان دینے پر مشیر قومی سلامتی محمود درانی کو برطرف کردیا۔ سابق صدر پرویزمشرف نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ پاکستانی علاقوں پر حملوں کوئی معاہدہ نہیں کیا۔برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرلیں تو وہ دشمنی ختم کردے گا‘‘۔مجھے یہ سمجھ تو آرہی تھی کہ تقریب میں موجود باشعور بزرگ سمجھ دار ہونے کے ناطے سے ان بیانات نما حکومتی لطیفوں کو سمجھتے ہوتے ہنس رہے تھے(ویسے ہوسکتا ہے اپنی اور قوم کی بے بسی پر ہنس رہے ہوں)لیکن یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ تقریب میں کمسن بچے اتنی سنجیدہ بیانات پر کیوں ہنس رہے تھے ،کیا وہ ابھی سے ہی اتنے باشعور اور سمجھدار ہوچکے ہیں کہ حکمرانوں کی وہ غلطیاں بھی ان کی سمجھ میں بھی آگئی ہیں ،جو حکومت کے کرتادھرتاؤں کی سمجھ سے ابھی کوسوں دور ہیں،حالانکہ’’ بچے تو غیر سیاسی ہوتے ہیں‘‘۔
Hafeez Saeedi
About the Author: Hafeez Saeedi Read More Articles by Hafeez Saeedi: 3 Articles with 5019 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.